سروسز ہسپتال میں 7 بچے مر گئے، کیا ذمہ داروں کا تعین ہوا: چیف جسٹس
لاہور (وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ نے سروسز ہسپتال میں 7 نومولود بچوں کی ہلاکت کے ذمہ دار ڈاکٹر کی بحالی کا حکم معطل کر دیا۔ عدالت نے حکومتی اپیل پر فریقین کے وکلا کو بحث کیلئے طلب کرلیا۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں تین رکنی بنچ نے اپیل کی سماعت کی۔ محکمہ صحت پنجاب نے اپیل میں سروسز ہسپتال میں 7 نو مولود بچوں کی ہلاکت کے ذمہ دار ڈاکٹر کی بحالی کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ سات بچوں کی ہلاکت کے واقعہ پر انکوائری کمیٹی نے ڈاکٹر سعید کو جبری ریٹائرڈ کر دیا تھا۔ پنجاب سروس ٹربیونل نے ایک سال کی انکریمنٹ روک کر ڈاکٹر کونوکری پر بحال کر دیا تھا۔چیف پاکستان نے استفسار کیا کہ 7 بچے مر گئے تھے، انکے ذمہ داروں کے تعین کا کیا بنا۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ ڈاکٹر سعید اے سی مینٹیننس کے انچارج تھے اور انکوائری کمیٹی نے انکو ذمہ دار ٹھہرایا تھا. تین رکنی فل بنچ نے پنجاب حکومت کی ڈاکٹر سعید کی بحالی کیخلاف اپیل سماعت کیلئے منظور کرلی اور فریقین کو بحث کیلئے طلب کرلیا۔