• news

پاکستانی زرمبادلہ میں توقع سے تیز اضافہ ہوا، مہنگائی کم ہونی چاہئے: آئی ایم ایف

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ قرضہ پروگرام کا دوسرا جائزہ مکمل ہونے کے بعد اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان نے گذشتہ چند ماہ میں اصلاحات میں کافی پیشرفت کی اور ٹھوس معاشی پالیسیوں کو جاری رکھا۔ دسمبر کے اختتام تک تمام کارکردگی کے کرائی ٹیریا کو پورا کیا گیا۔ پروگرام پر عمل کے دوران سماجی اخراجات میں اضافہ کیا گیا۔ آئی ایم ایف کے مشن نے پاکستانی حکام کے ساتھ مثبت بات چیت کی اور گزشتہ چند ماہ میں کارکردگی کی تعریف کی۔ بیان میں کہا گیا کہ آئندہ چند روز میں بھی پروگرام پر عمل جاری رہے گا۔ جس سے آئی ایم ایف بورڈ کی طرف سے ریویو کے جائزہ کی راہ کھل جائے گی۔ پاکستان کی میکرو اکنامک آئوٹ لک کم وبیش ویسی ہی ہے جس کی توقع پہلے جائزہ کے وقت تھی۔ معاشی سرگرمی مستحکم ہوئی ہے اور یہ بحالی کے راستے پر گامزن ہے، کرنٹ اکائونٹ خسارہ کم ہوا، جس سے رئیل ایکس چینج ریٹ میں مدد ملی جو اب بنیادی اصولوں کے مطابق ہے جبکہ زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو رہا ہے جو توقع سے تیز ہے، افراط زر میں کمی ہونا چاہیے، کیونکہ ایکس چینج ریٹ کی فرسودگی کو جذب کر لیا گیا ہے، سپلائی سائیڈ کی رکاوٹیں عارضی نوعیت کی ہیں، مالی سال کی پہلی ششماہی میں مالیاتی کارکردگی مضبوط رہی، حکومت کا پرائمری سر پلس جی ڈی پی کے0.7فی صد کے مساوی رہا، ریونیو کی گروتھ بھی اچھی رہی۔ آئی ایم ایف کا وفد مذاکرات مکمل کرکے واپس روانہ ہوگیا۔ وفد نے ہر شعبے میں پیشرفت اور کامیابیوں کا اعتراف کیا۔ امید ہے آئی ایم ایف بورڈ جائزہ مشن کی سفارشات منظور کرے گا۔
اسلام آباد (عترت جعفری) آئی ایم ایف کی طرف سے قرضہ پروگرام کے بارے میں بیان سے اگرچہ ریونیو شارٹ فال سے پریشان حکومت کو وقتی سیاسی ریلیف مل گیا ہے ،تاہم عالمی مالیاتی ادار ے کے بیان کے ایک پیرا گراف میں یہ فقرہ بھی موجود ہے حکومت کو آئندہ ایام میں قرضہ پروگرام کے تناظر میں پیشرفت جاری رکھنا ہو گی اور اس سے ہی آئی ایم ایف بورڈ کے اجلاس میں قرض کی ساڑھے 4سو ملین ڈالر کی نئی قسط کے اجراء کے لئے مشن کی رپورٹ پر غور کی راہ کھلے گی۔آئی ایم ایف کا بیان آئندہ ہفتوں میں اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالے سے خاموش ہے تاہم وزارت خزانہ کے ترجمان نے بیان جاری کرنے کی بجائے ایک ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ آیی ایم ایف کے ساتھ بات چیت مکمل ہو گئی ہے جس میں تمام ایشوز پر مفاہمت ہوئی اور پیشرفت کو نوٹ کیا گیا ، اور آئی ایم ایف کا بورڈ ریویو ٹیم کی سفارشات کو منظور کر لے گا۔

ای پیپر-دی نیشن