بھارت: ضمانت کے باوجود رہائی نہ ملی شہریت قانون کیخلاف احتجاج کے الزام میں مسلمان ڈاکٹر پر نیشنل سکیورٹی ایکٹ نافذ
نئی دہلی (بی بی سی) شہریت کے متنازعہ قانون کے خلاف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہونے والے ایک مظاہرے کے دوران مبینہ طور پر اشتعال انگیز بیان دینے کے الزام میں متھرا کی جیل میں قید ڈاکٹر کفیل کے خلاف اب نیشنل سکیورٹی ایکٹ یعنی این ایس اے لگا دیا گیا ہے۔ پیر کو ضمانت ملنے کے باوجود رہا نہیں کیا گیا۔ ڈاکٹر کفیل خان اس وفت سرخیوں میں آئے جب ستمبر 2017 میں اترپردیش کے شہر گورکھ پور کے سرکاری بی آر ڈی ہسپتال میں بچے مبینہ طور پر آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہلاک ہو گئے تھے۔ حکومت نے انہیں وہاں سے برخاست کر دیا اور ان پر لاپروائی کا الزام لگا کر گرفتارکیا اور تقریباً آٹھ ماہ جیل میں گزارنے کے بعد انہیں اپریل 2018 میں رہا کر دیا گیا۔ بعض میڈیا نے بی آر ڈی کالج میں معصوم بچوں کی جان بچانے کے لیے ڈاکٹر کفیل کی کوششوں کی وجہ سے انہیں’ہیرو' بتایا۔ ڈاکٹر کفیل نے میڈیا کا دل اس وقت بھی جیت لیا جب رہائی کے بعد بہار میں آنے والے سیلاب کے دوران انہوں نے مفت میڈیکل کیمپ لگائے جس سے بہت سارے ان لوگوں کو فائدہ پہنچا جن کی ڈاکٹروں تک رسائی ممکن نہیں تھی۔