بھارت سے ادویات کے سوا تمام تجارت بند، پاکستان کا نقصان کم ہوا: وقفہ سوالات
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزارت تجارت نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ بھارت کی جانب سے 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرنے کے اقدام کے بعد نو اگست سے اس کے ساتھ ادویات کے سوا تمام تجارت معطل ہے۔ اس کا نقصان پاکستان کو کم جبکہ بھارت کو زیادہ ہو رہا ہے۔ پاکستان بھارت کو کھجوریں برآمد کرتا تھا جس کے لئے ہم نے متبادل منڈیاں تلاش کرلی ہیں۔ توقع ہے کہ جی ایس پی پلس پر نظرثانی میں ہمیں کامیابی حاصل ہوگی۔ چین کے ساتھ آزادانہ تجارت کے دوسرے مرحلے کا نفاذ جنوری سے ہوچکا ہے‘ 313 اشیاء کو چینی منڈیوں تک رسائی مل رہی ہے۔ تیسرا دو سالہ جی ایس پی پلس کا جائزہ جاری ہے، مئی میں ہم نے جو رپورٹ دی اس پر کچھ چیزوں پر دوبارہ غور کا کہا گیا پھر دوبارہ رپورٹ دی ہے، فروری کے آخر تک اس کا مثبت نتیجہ سامنے آنے کی توقع ہے۔ پاکستان کی یورپی یونین کو کل تجارت 2013-14ء میں 11ارب 96 کروڑ ڈالر تھی جو 2018-19ء میں 14 ارب 15 کروڑ 82 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ بھارت کے ساتھ نمک برآمد کرنے کا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔ جولائی 2018ء سے جون 2019ء تک 19 لاکھ 70 ہزار ڈالر کا نمک برآمد کیا۔ نمک کی ویلیو ایڈیشن کی طرف جارہے ہیں۔ حسین طارق کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری تجارت نے بتایا کہ چین نے پاکستان کے لئے لبرلائزیشن سطح کو بڑھا کر 90 فیصد کردیا ہے پہلے یہ 36 فیصد تھی۔ چین کی جانب سے اپنے تجارتی حجم کے حوالے سے پاکستان کو 90 فیصد چھوٹ دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ اس سے 19 ارب ڈالرز سے زیادہ پاکستانی برآمدات ہوں گی۔