قومی اسمبلی: 36 میں 29 سوالات کے جواب نہ آنے ، وزرا کی غیر حاضری پر اپوزیشن کا احتجاج
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات میں مجموعی طور پر پوچھے گئے 36سوالات میں سے29 کے جوابات نہ آنے اور وزراء کی عدم موجودگی پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا۔ جس پر سپیکر اسد قیصر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ کو طلب کر لیا اور وزراء کی حاضری یقینی بنانے کیلئے اجلاس کی کارروائی آدھے گھنٹے کیلئے ملتوی کر دی۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ سیکرٹری داخلہ کو پہلے بھی وارننگ دی تھی مگر پھر ایسا ہو رہا ہے، سیکرٹری داخلہ 30منٹ میں آکر وضاحت کریں کہ سوالوں کے جواب کیوں نہیں دئیے، ایوان میں وزراء کی حاضری یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے، میں اجلاس کی کارروائی آدھے گھنٹے کیلئے ملتوی کرتا ہوں، تب تک تمام متعلقہ وزراء کی ایوان میں حاضری یقینی بنائی جائے۔ سپیکر نے چیف وہپ عامر ڈوگر کو ہدایت کی کہ سیکرٹری داخلہ کو30منٹ میں طلب کریں اور ان سے وضاحت مانگیں۔ لیگی رکن خواجہ محمد آصف نے کہا کہ یہ انتہائی اہم معاملہ ہے، ہمیں سوالوں کے جواب بھی نہیں ملنے تو پھر یہاں بیٹھنا وقت کا ضیاع ہے۔ حکومتی بنچوں کی پہلی دو قطاریں خالی پڑی ہیں۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ تمام وزراء وزیر اعظم ہائوس میں تھے، ابھی آ رہے ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹری داخلہ نے ایوان کو آگاہ کیا کہ ہمیں سوالات تاخیر سے ملے جسکی وجہ سے جوابات نہیں دے سکے۔ لیگی رکن برجیس طاہر نے کہا کہ ڈیڑھ سال کے بعد ایوان کی حالت یہ ہو گئی ہے ،36سوالات میں سے 29کے جواب نہیں ملے، سوالات کے جواب نہ آنا ارکان کا مسئلہ نہیں۔ قومی اسمبلی میں کوئٹہ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کرائی گئی۔ سعودی عرب اور کوریا سے آئے مہمانوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی دیکھی۔ قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ ایبٹ آباد سٹیڈیم کی مرمت کے لئے خیبر پی کے حکومت کو یاد دہانی کا خط ارسال کردیں گے‘ اٹھارہویں ترمیم کے بعد کھیل صوبوں کے پاس چلے گئے ہیں۔