کرونا سے مزید 105 ہلاک، 1200 فوجی ورکرز ووہان پہنچ گئے، اقوام متحدہ کا چین کی کوششوں پر اظہار اعتماد
بیجنگ/ ووہان (شِنہوا) چین میں نوول کرونا وائرس کے باعث مزید 105افراد ہلاک اور2048 نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مجموعی ہلاکتیں 1770اور متاثرہ افراد کی تعداد 70ہزار 548 ہوگئی جبکہ تشویشناک حالت میں مبتلا مریضوں کی تعداد 10ہزار 644سے کم ہوکر 628رہ گئی۔ وسطی صوبہ ہوبے کے شہر شیاگان میں شہری مکینوں کے باہر نکلنے پر پابندی عائد کردی گئی تاکہ اس انتہائی وبائی مرض کے پھیلائو کوروکا جاسکے ، وائرس پر قابو پانے میں مدد فراہم کرنے کیلئے مجموعی طور پر1200طبی ماہرین ووہان پہنچ گئے۔ چین کی نانکھائی یونیورسٹی نے وائرس کی تیز ترین تشخیص کیلئے کٹ تیار کرلی۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئٹریس نے نوول کرونا وائرس نمونیا کے حالیہ وبائی مرض پر قابو پانے کے لئے چین کی شاندار کوششوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ پیر کو چینی محکمہ صحت نے کہا ہے کہ صوبائی سطح کے 31 علاقوں اور سنکیانگ پیداواری اورتعمیراتی کورپس سے نوول کرونا وائرس کے مزید 2ہزار 48 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ 105 افراد ہلاک ہوئے۔ قومی کمیشن برائے صحت نے بتایا کہ ان میں سے 100 ہلاکتیں صوبہ ہوبے،3 ہینان میں اور 2 گوانگ تونگ میں ہوئیں۔ صو بہ ہوبے سے باہر نوول کرونا وائرس کے نئے مریضوں کی تعداد میں مسلسل 13ویں روز بھی کمی آئی ہے۔ چین کے قومی صحت کمیشن نے پیر کے روز کہا ہے کہ اعدادو شما ر کے مطا بق ہوبے سے باہر مجموعی طور پر 115نئے مصدقہ کیسز رپورٹ ہوئے جو کہ 3فروری سے وائرس کے مریضوں میں مسلسل 13ویں روز ہونے والی کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ میں مریضوں کی تعداد 58 ہزار 1 سو 82 تک پہنچ گئی ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گویٹریس نے نوول کرونا وائرس نمونیا کے حالیہ وبائی مرض پر قابو پانے کے لئے چین کی شاندار کوششوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے شِنہوا کو بتایا کہ چینی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات ایک عظیم کوشش ہے اور ہمیں اعتماد ہے کہ ان کوششوں سے وبائی مرض میں خاطر خواہ کمی آئیگی۔ چین کی نانکھائی یونیورسٹی نے نوول کرونا وائرس کی تیز ترین تشخیص کیلئے کٹ تیار کرلی ہے، یہ کٹ 15 منٹ میں مشتبہ مریضوں میں بیماری کی تشخیص کر لیتی ہے۔ وائرس کا پتہ لگانے والا نیا آلہ "نوول کورونا وائرس آئی جی ایم،آئی جی جی انسداد جراثیم کا پتہ لگانے والی کٹ" شمالی چین کے علاقہ تیانجن کی 100 سالہ پرانی جامعہ نے چین کی دیگر جامعات اور بائیو فارماسوٹیکل کمپنیوں کے ماہرین کے ساتھ مل کر تیار کی ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے بالکل تیار ہے، جن ملکوں نے اپنے شہری چین سے نکالے انہوں نے ورلڈ ہیلتھ ایڈوائزری کی خلاف ورزی کی۔ مانچسٹر میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ہم ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبہ سے رابطے میں ہیں، چینی حکومت نے صرف پاکستان کو اپنی ٹیم ووہان بھیجنے کی اجازت دی ہے، پاکستانی ہائی کمیشن بیجنگ کی ایک ٹیم ووہان پہنچ چکی ہے۔