ہائیکورٹ نے کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت منسوخی کیلئے پنجاب گورنمنٹ کی درخواست مسترد کر دی
لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ نے کیپٹن صفدر کی ضمانت منسوخی کی پنجاب حکومت کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی۔ عدالت نے حکومت پنجاب کی درخواست پر سماعت کی۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے عدالت سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔ عدالت نے کہا کہ نہیں ملتوی نہیں ہو گی ابھی بتائیں فیصلہ کر دیتے ہیں۔ ابھی تک تو اس میں نوٹس بھی نہیں ہوئے۔ آپ دلائل دیں ہم اس کا فیصلہ کردیتے ہیں۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کیپٹن (ر) صفدر نے سیشن کورٹ میں ریاستی اداروں کے خلاف میڈیا ٹاک کی۔ مقدمے میں دفعہ 124 اے لگائی گئی جو قابل ضمانت نہیں۔کیپٹن صفدر کیخلاف عائد جرم کی سزا عمر قید ہے۔عدالت نے کہا کہ آپ نے لکھا ہے کہ کیپٹن صفدر نے حکومت کیخلاف احتجاج کا کہا ہے۔ حکومت خود بھی احتجاج کرتی رہی ہے پھر انکے خلاف پرچہ دینا چاہئے۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ حکومت کیخلاف احتجاج کرنے پر کوئی اعتراض نہیں مگر قانونی دائرہ کار میں رہ کر احتجاج کیا جانا چاہئے۔ حکومت کے خاتمے کیلئے اور وکلاء میں نفرت پیدا کرنے کیلئے کیپٹن صفدر نے تقریر کی۔ کیپٹن صفدر نے ایکسٹینشن لینے کیلئے عمران خان کو لانے کا بیان بھی دیا۔ عدالت نے اسفسار کیا کہ کیپٹن صفدر نے کس کی ایکسٹینشن کی بات کی ہے۔ ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل نے بتایا کہ کیپٹن صفدر نے آرمی چیف کی ایکسٹینشن کی بات کی جو غداری کے زمرے میں آتا ہے۔ کیپٹن صفدرکے وکیل نے کہا کہ مقدمہ بے بنیاد ہے، ٹرائل عدالت نے قانون کے مطابق ضمانت منظور کی، حکومت پنجاب کی اپیل بدنیتی پر مبنی ہے مسترد کی جائے۔