نجی ہسپتال لوگوں سے پیسے لے لیتے ہیں، علاج نہیں کرتے، مریض مر جاتے ہیں: چیف جسٹس
اسلام آباد (این این آئی) سپریم کورٹ نے وفاق اور صوبائی حکومتوں کی یقین دہائی کے بعد لاہور میں گندے نالوں سے متعلق از خود نوٹس کیس نمٹا دیا ۔ منگل کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔دور ان سماعت چیف جسٹس نے کہاکہ نجی ہسپتالوں میں مریضوں کا خیال نہیں رکھا جاتا،ڈاکٹرز کی غفلت سے مریض مر جاتے ہیں۔چیف جسٹس نے کہاکہ ہسپتال کو غفلت پر 10 سے 20 ملین روپے لواحقین کو دینا پڑے تو پتا چلے گا۔چیف جسٹس نے کہاکہ میں بھی بغیر پروٹوکول کے کسی ہسپتال چلا جاوں تو کوئی نہیں پوچھے گا۔ نجی ہسپتالوں کا یہ حال ہے،لوگوں سے پیسے لے لیتے ہیں مگر علاج نہیں کرتے۔چیف جسٹس نے کہاکہ کراچی کے نیشنل ہسپتال کا امل عمر کا معاملہ بھی بہت سنجیدہ تھا۔چیف جسٹس نے کہاکہ کراچی میں بھی بچی کا کیس تھا لاہور میں بھی بچی کا کیس ہے۔ وکیل نجی ہسپتال نے کہاکہ بچی کے ورثا کو نجی اسپتال نے معاوضہ ادا کر دیا ہے۔ دور ان سماعت سپریم کورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی یقین دہانی پر معاملہ نمٹا دیا ۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مطابق نجی اسپتالوں کو ریگولیٹ کرنے کیلئے قانون سازی کی جارہی ہے۔ لاہور میں گندے نالوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس بھی نمٹا دیا گیا۔ دور ان سماعت واسا کی جانب سے میاں عرفان اکرم ایڈوکیٹ اور لا آفیسر شاہ زیب پیش ہوئے۔