• news

مقبوضہ کشمیر: 3 نوجوان شہید، علی گیلانی کا گھریلو ملازم گرفتار، بھارت نے پنجائتی انتخابات ملتوی کر دیئے

سرینگر(این این آئی+ کے پی آئی)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوںنے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران بدھ کے روز ضلع پلوامہ میں تین نوجوان شہید کر دیے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے ترال میں دیور کے مقام پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔ آخری اطلاعات تک علاقے میں بھارتی فوج کا آپریشن جاری تھا۔ دریں اثنا ضلع اسلام آباد کے علاقے بیج بہاڑہ میں سڑک کے ایک حادثے میں دو افراد مام دین اور علی زید جان بحق جبکہ ایک شخص زخمی ہو گیا۔ بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کے گھریلو ملازم کو گرفتار کر لیا ہے۔سراج الدین گنائی نامی ملازم کو سرینگر کے علاقے حیدر میں واقع سید علی گیلانی کے گھر کے باہر گرفتار کیا گیا ۔کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسٹ) کے جنرل سیکرٹری اور بھارتی پارلیمنٹ کے سابق رکن سیتا رام یچوری نے مقبوضہ وادی کشمیر میں سوشل میڈیا صارفین کے خلاف درج کیے جانے والے مقدمات پر بھارتی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایک بیان میں کہا کہ حکومت ایک طرف کشمیر میں حالات معمول پر آنے کی بات کر رہی ہے جبکہ دوسری طرف انٹرنیٹ استعمال کرنے والے افراد کے خلاف مقدمات درج کیے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت غیر ملکی وفود کو کشمیر کے دورے پر لے جاتی ہے لیکن ملکی رہنمائوںکو وہاں جانے سے روک رہی ہے جبکہ سوشل میڈیا استعمال کرنے پر کشمیری نوجوانوں کے خلاف شدت پسندی کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں۔سیتا رام یچوری نے کہا کہ انہیں حکومت کی کشمیر مخالف کارروائیوں پر شرم آتی ہے۔ یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر کے بارے میں قائم کل جماعتی پارلیمانی گروپ کی تشکیل نو کر دی گئی ہے۔بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں پنچایتی انتخابات ملتوی کر دیے ہیں۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں5 مارچ کو پنچایتی انتخابات کرانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ بظاہرپنچایتی انتخابات ملتوی کرنے کے سلسلے میں سیکوروٹی صورت حال وجہ بتائی گئی ہے۔ جموں و کشمیر پیپلز موومنٹ کے چیرمین میر شاہد سلیم سیدعلی گیلانی کی عیادت کیلئے حیدرپورہ میں انکی رہائش گاہ جانا چاہتے تھے تاہم بھارتی پولیس نے انہیں حریت چیئرمین کی رہائشگاہ جانے کی اجازت نہیں دی ۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق کشمیر کے معاملے پر بھارت پر بین الاقوامی دباو میں اضافہ ہو رہا ہے ۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوتریس نے پاکستان کے حالیہ دورے کے دوران، کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ امریکی صدر ٹرمپ چوبیس فروری سے بھارت کا دوروزہ دورہ شروع کر رہے ہیں۔ ایسے میں سوال یہ ہے کہ کیا صدر ٹرمپ بھارت سے کشمیر کا مسئلہ حل کروانے پر بات کریں گے؟ کیا بھارت اس معاملے پر کسی بین الاقوامی دباو کو قبول کرنے پر آمادہ ہو جائے گا؟مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ سوشل میڈیا سے خوفزدہ ہے جس کے بعد اس نے مواصلاتی نظام اور انٹرنیٹ کی سہولت کے ساتھ ساتھ اب وی پی این سروس پر بھی پابندی عائد کر دی۔ خبررساں ادارے کے مطابق کشمیری رابطے کے لیے پروکسی سروس ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورک ( وی پی این) استعمال کر رہے تھے جس کو بھی قابض بھارتی حکومت نے معطل کر دیا ہے۔ قابض انتظامیہ نے مؤقف اپنایا ہیکہ بہت سے وی پی این صارفین کشمیر میں اشتعال بڑھانے کی کوشش کر رہے تھے جنہیں کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بھارتی قابض انتظامیہ نے الزام لگایا 100 سے زائد صارفین کو پکڑا گیا ہے جو وی پی این سروس کی مدد سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جھوٹا مواد پوسٹ کر رہے تھے اور بھارت کے خلاف منفی پروپیگنڈا کر رہے تھے تاہم مذکورہ صارفین کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن