وزیراعلیٰ پنجاب کے احکامات نظرانداز، محکمہ پلاننگ نے 36 ترقیاتی منصوبوں کی کلیئرنس کیلئے کوآرڈینیشن نہیں کی
لاہور( احسن صدیق ) محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پنجاب نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے واضح احکامات کے باوجود 60 ارب 43کروڑ 30 لاکھ روپے کے 36 ترقیاتی منصوبوں کو متعلقہ محکموں سے کلیئر کرانے میں کوارڈی نیشن نہیں کی جس کے باعث ان منصوبوں کی منظوری دی جا سکی اور نہ ہی ان منصوبوں کے لئے فنڈز کا اجراء ہو سکا ۔ ذرائع کے مطابق ان چھتیس ترقیاتی منصوبوں کے لئے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پنجاب کو 31جنوری تک کلیئر کرانے اور منظور کئے جانے کی ہدایت کی تھی ۔ لیکن ابھی تک محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پنجاب نے اس ضمن میںکوئی پیشرفت نہیں کی ۔ ذرائع نے بتایا کہ ان چھتیس منصوبوں میں راولپنڈی میں پوسٹ گریجوایٹ کالج فار ویمن سیٹلائٹ ٹائون راولپنڈی کو یونیورسٹی بنانے کا منصوبہ جس کی لاگت 59کروڑ 56لاکھ95ہزار روپے ہے ،نارتھ پنجاب چکوال میں یونیورسٹی کا قیام جس کی لاگت کا تخمینہ ایک ارب نوے کروڑ چھیاسٹھ لاکھ چوبیس ہزار روپے،ڈی جی خان ہسپتال میں ماں اور بچہ وارڈ کی تعمیرکا منصوبہ جس کی لاگت کا تخمینہ تین ارب ستر کروڑ ستر لاکھ روپے، بہاول وکٹوریہ ہسپتال میں آرتھو پیڈک یونٹ ٹو کے قیام کا منصوبہ جس کی لاگت ایک ارب پانچ کروڑ روپے، بہاولپور ہسپتال میں تھیلیسیمیا یونٹ اینڈ بون میرو ٹرانسپلانٹ سنٹر کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ جس کی لاگت ایک ارب دس کروڑ پندرہ لاکھ روپے، لاہور میں فاطمہ جناح انسٹی ٹیوٹ آف ڈینٹل سائنسز کا منصوبہ جس کی لاگت دو ارب ستانوے لاکھ روپے، جنرل ہسپتال میں ریڈیالوجی ،پلومونالوجی اینڈ یوروالوجی ڈیپارٹمنٹ کی راولپنڈی میں انسٹی ٹیوٹ آف یو رالوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن کے قیام کا منصوبہ جس کی لاگت کا تخمینہ چار ارب چورانوے کرو ڑ اڑتالیس لاکھ روپے، ڈی ایچ کیو ہسپتال گوجرانوالہ کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ جس کی لاگت چھ ارب اکانوے کروڑ روپے، انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی وزیر آباد میں لازمی آلات کی فراہمی سیالکوٹ ائیر پورٹ کی حفاظت کا منصوبہ جس کی لاگت کا تخمینہ اٹھہتر کروڑ چھیانوے لاکھ روپے، سمال ڈیمز ڈویلپمنٹ زونز کی فزیبلٹی سٹڈی کا منصوبہ جس کی لاگت کا تخمینہ چوبیس کروڑ چھہتر لاکھ روپے،مہر لفٹ ایری گیشن سکیم کے لئے کنسلٹنسی سروسز کا منصوبہ جس کی لاگت چودہ کروڑ تریپن لاکھ روپے ،لاہور میں کالاشاہ کاکو کے مقام پر پنجاب جوڈیشل اکیڈمی کی تعمیر کا منصوبہ جس کی لاگت کا تخمینہ تین ارب اڑتیس کروڑ اکیاون لاکھ روپے، چکوال میں سیاحت کے فروغ کا منصوبہ جس کی لاگت کا تخمینہ ستانوے لاکھ چوہتر ہزار روپے، مختلف منصوبوں کے لئے کنسلٹنسی کا منصوبہ جس کی لاگت کا تخمینہ ایک کروڑ اکہتر لاکھ روپے ، پنجاب روزگار کا منصوبہ جس کی لاگت کا تخمینہ نو ارب پچاس کروڑ روپے پنجاب کے تحصیل لیول سٹیز میں ماسٹر لینڈ یوز پلانٹس کا منصوبہ جس کی لاگت کا تخمینہ ایک کروڑ باسٹھ لاکھ روپے، بیسک ہیلتھ یونٹس میں سولر پراجیکٹ فیز ون لگانے کا منصوبہ جس کی لاگت کا تخمینہ پینتالیس کروڑ روپے ، بیسک ہیلتھ یونٹس فیز ٹو میں سولر پراجیکٹ لگانے کا منصوبہ جس کی لاگت کا تخمینہ چونسٹھ کروڑ نوے لاکھ روپے اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف مانیٹرنگ اینڈ ایولیویشن کی ری سٹرکچرنگ کا منصوبہ جس کی لاگت کا تخمینہ چھپن کروڑ چوبیس لاکھ روپے ہے ۔