• news

’’سرکاری کام میں دلچسپی نہیں تو کیوں کر رہے ہیں‘‘ چیف جسٹس ڈپٹی اٹارنی جنرل پر برہم

اسلام آباد ( خصوصی رپورٹر) سروس میٹر میں تیاری نہ کرنے پر سپریم کورٹ نے ڈپٹی اٹارنی جنرل میاں اصغر علی پر برہمی کا اظہار کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے سرکاری کام پر آپ کی دلچسپی نہیں تو کام پھر کیوں کر رہے ہیں۔ تین رکنی بینچ نے کی دوران سماعت عدالت نے بغیر تیاری آنے پر ڈپٹی اٹارنی جنرل میاں اصغر علی پر سخت اظہار بر ہمی کیا۔ چیف جسٹس نے کہا اپنا مذاق مت بنائو، کسی پرائیویٹ کلائنٹ کے کیس پر ایسا کرتے تو وہ آپ کا گلا پکڑ لیتا، پہلی بار نہیں کہ آپ تیاری کر کے نہیں آئے، آپ عدالت میں آئے اور عدالتی فیصلے کے حوالے نہیں لیکر آئے، مفت میں سرکاری کام کر رہے ہیں، اپنے کام کے ساتھ انصاف نہیں کر رہے ہیں، سرکاری کام کے ساتھ ناانصافی نہ کریں، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا اس مقدمے میں حقائق تسلیم شدہ ہیں اسلئے عدالتی فیصلے کے حوالے ساتھ نہیں لایا۔ عدالت سے معذرت چاہتا ہوں میرے انکل کی طبعیت ٹھیک نہیں تھی۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا اس کیس میں سزا کتنی ہونی چاہیے سزا پر عدالتی حوالے ساتھ لانے چاہیے تھے۔ سپریم کورٹ نے حکومتی اپیل منظور کرتے ہوئے تنویر احمد کی بر طرفی کا فیصلہ بحال کر دیا۔ محکمے نے تنویر عباسی کو نوکری سے برخاست کر دیا تھا، فیڈرل سروس ٹربیونل نے ملازمت پر بحال کر دیا۔ سپریم کورٹ نے تنویر احمد کی برطرفی کا فیصلہ بحال کر دیا۔

ای پیپر-دی نیشن