• news

توانائی ذخائر تیزی سے ختم ہورہے ہیں، متبادل انرجی کی جانب جانا ہوگا: چیف جسٹس ہائیکورٹ

لاہور (اپنے نامہ نگار سے) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مامون رشید شیخ نے کہا ہے کہ میرے لئے باعث فخر ہے کہ میں بطور راوین اس ادارے کے کانووکیشن میں موجود ہیں۔ فاضل چیف جسٹس نے بتایا کہ لاہور ہائی کورٹ کے 43 ججز میں سے 14 ججز راوین ہیں جو کہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کی اہمیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ فاضل چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وائس چانسلر کا کہنا ہے کہ کالا شاہ کاکو کیمپس کو بہت جلد فنکشنل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے ڈاکٹر عبدالسلام کے ساتھ 90 کی دہائی میں لندن میں ہونے والی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عبدالسلام نے اس وقت بائیو ٹیکنالوجی کی اہمیت کے بارے میں بتایا جب کوئی اس تصور سے آشنا بھی نہیں تھا۔ آج جدید دنیا میں نئے نئے سبجیکٹ اور نئے نئے ایریاز میں ریسرچ ہورہی ہے۔ فاضل چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موجود انرجی کے ذخائر تیزی سے ختم ہورہے ہیں، ہمیں متبادل انرجی کی جانب تیزی سے جانا ہوگا۔ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے ہمارا ملک بری طرح متاثر ہورہا ہے۔ جنگلات کا کٹائو خودکشی کے مترادف ہے۔ ہمیں زیادہ سے زیادہ درخت لگانا ہونگے۔ فاضل چیف جسٹس نے اپنے زمانہ طالبعلمی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ بخاری آڈیٹوریم میں موجودگی سے ان کی اس ادارے کے ساتھ منسلک یادیں تازہ ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آڈیٹوریم میں بیٹھے طلبہ میں وہ خود کو بیٹھا دیکھ رہے ہیں۔ انکے بہت سارے کلاس فیلوز مختلف اداروں میں بڑے عہدوں پر فائز ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے 18 ویںکانووکیشن میں بطور مہمان خصوص شرکت کرتے ہوئے کیا۔ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے اٹھارویں کانووکیشن میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مامون رشید شیخ نے خصوصی شرکت کی جبکہ اس موقع پر جسٹس شاہد وحید، جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس فیصل زمان خان، جسٹس مسعود عابد نقوی، جسٹس مزمل اختر شبیر، جسٹس انوار الحق پنوں، جسٹس شکیل الرحمان اور رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ اشتر عباس بھی موجود تھے۔ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی نے چیف جسٹس اور ججز کا استقبال کیا۔ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر اصغر زیدی نے کہا کہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی جیسے تاریخی تعلیمی ادارے کا وائس چانسلر ہونا انکے لئے باعث اعزاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے درمیان چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مامون رشید شیخ موجود ہیں جوکہ اسی ادارے سے فارغ التحصیل ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن