• news

حکومت گرانے کیلئے ان ہائوس تبدیلی، نئے انتخابات سمیت تمام آپشنز کھلے ہیں: بلاول

لاہور (نامہ نگار) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت گرانے کے لئے ان ہاؤس تبدیلی یا نئے انتخابات سمیت تمام آپشنز کھلے ہیں۔ اپوزیشن اور عوام اس حکومت کے خلاف متحد ہیں۔ حکومت گرانے کے لیے جو بھی جمہوری طریقہ اختیار کرنا پڑا کریں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار پارٹی رہنما ثمینہ خالد گھرکی کی رہائش گاہ پر پیپلزپارٹی شعبہ خواتین کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔ اس موقع پرقمر زمان کائرہ، چودھری منظور احمد، حسن مرتضی، مصطفی نواز کھوکھر، حاجی عزیزالرحمن چن بھی موجود تھے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی پہلے بھی اسٹیبلشمنٹ کے بغیر تبدیلی لائی۔ اب بھی ان کے بغیر تبدیلی لائیں گے۔ مہنگائی کی ذمہ دار یہ نااہل حکومت ہے۔ اگر وزیر اعظم نے بوجھ ڈالنا ہے تو غریب عوام کی بجائے اپنے امیر دوستوں پر ڈالیں۔ ہم نے ایک سال کے اندر پاکستان کو گندم ایکسپورٹ کرنے والا ملک بنایا تھا۔ نالائق نے 15 ماہ میں زرعی ملک کو امپورٹ کرنے والا ملک بنا دیا ہے۔ عوام سلیکٹرز سے پوچھتے ہیں کہ آپ نے کن کو سلیکٹ کیا ہے۔ جنہوں نے 15 ماہ میں ملکی معیشت تباہ کردی ہے۔ بلاول بھٹو نے خواتین ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کے طوفان کو سب سے بہتر خواتین سمجھتی ہیںاور وہ مارچ میں حکومت مخالف تحریک کا بنیادی حصہ ہوں گی۔ عوام مہنگائی کی سونامی میں ڈوب رہے ہیں۔ خواتین کو معلوم ہے کچن چلانا کتنا مشکل ہو گیا ہے۔ عمران خان کہتے تھے مہنگائی بڑھے تو وزیراعظم کرپٹ ہوتا ہے۔ ادارہ شماریات کہتا ہے کہ مہنگائی آج سب سے زیادہ ہے۔ وزیراعظم بتائیں وہ کون سی کرپشن میں ملوث ہیں جس سے مہنگائی ہوئی۔ مہنگائی کرپشن اور نااہلی کی وجہ سے ہے۔ پی ٹی آئی اورآئی ایم ایف ڈیل ملک کی خود مختاری کے لیے ٹھیک نہیںہے۔ ڈیل کی وجہ سے سارا بوجھ عوام پر ڈالا گیا ہے۔ غریب حکومت کی ناکامی کا بوجھ کیوں اٹھائے؟۔ آئی ایم ایف کے ساتھ حکومت کو نئی ڈیل کرنی چاہیے۔ بوجھ ڈالنا ہے تو اپنے دوستوں پر ڈالیں۔ ان پر بوجھ ڈالیں جن کو ایمنسٹی سکیم دی گئی۔ عوامی حقوق کا تحفظ عوامی حکومت کرتی ہے۔ ہم نے لوگوں کی تنخواہوں میں 150 فیصد تک اضافہ کیا۔ پاکستان کی معیشت کو حکومت نے تباہ کر دیا ہے۔ حکومت کو گھر بھیجنے کے لیے تمام آپشنز موجود ہیں۔ یہ دھاندلی زدہ اور غیر جمہوری حکومت ہے۔ حکومت نے زبردستی اپنا راج قائم کیا ہے۔ حکومت نے 15 ماہ میں گالی گلوچ کے سوا کچھ نہیں کیا۔ مریم نواز اگر دعوت دیں گی تو ضرور ملاقات کریں گے۔ حکومت مجھے گرفتار کرنا چاہتی ہے، ایسا ہوا تو آصفہ میری آواز بنیں گی۔ شہباز شریف جلد واپس آئیں گے اور اپنا کردار ادا کریں گے۔ علاوہ ازیں گزشتہ روز بلاول بھٹو زرداری پی پی پی پنجاب کے سابق صدر اور سابق وفاقی وزیر ملک مشتاق اعوان کی رہائش گاہ پر ان کے بھائی کے انتقال پر تعزیت کے لئے گئے ۔

ای پیپر-دی نیشن