• news

پنجاب اسمبلی: آٹا، چینی چور کے نعرے، سیتاوائٹ، ایان علی کے ذکر پر ہنگامہ، حکومتی ارکان باہر چلے گئے

لاہور (خصوصی نامہ نگار) اپوزیشن کی ریکوزیشن پر بلایا گیا پنجاب اسمبلی کا اجلاس پہلے روز ہی ہنگامہ خیز رہا۔ ایوان میں آٹا چور چینی چور کے نعرے گونجتے رہے۔ پولیس اہلکاروں کے ناروا سلوک پر ڈپٹی سپیکر کی تحریک استحقاق اور صحافی عزیز میمن کے قتل کے معاملے پر شور شرابے سے ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرتا رہا۔ فیاض الحسن چوہان نے بلاول بھٹو کو عزیز میمن قتل کیس میں شامل تفتیش کا مطالبہ کردیا۔ اجلاس پہلے روز ہی 2گھنٹے 20منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ جس میں محکمہ ہائیر ایجوکیشن کے بارے میں سوالوں کے جوابات یئے جانے تھے تاہم پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضی نے ایوان میں ڈپٹی سپیکر کی تحریک استحقاق کا معاملہ اٹھا دیا۔ سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں سپیکر کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی گئی تھی اس کمیٹی کی ابھی تک رپورٹ پیش نہیں کی گئی، اگر سپیکر کے احکامات پر بھی عمل نہیں ہونا تو یہ افسوس کی بات ہے، ہماری کمیونٹی میں اتفاق نہیں، ٹاک شوز میں ہم ایک دوسرے کی بے عزتی کرتے ہیں، جس طرح عام شہری کی عزت ہے ہماری بھی ہونی چاہیے۔ سپاہی بھی کالے شیشوں کی گاڑی چلا سکتا ہے، آئی جی سے کبھی کسی نے پوچھا ہے کہ وہ کالے شیشوں والی گاڑی کیوں چلا رہے ہیں؟ آئی جی آفس جانے پر ہماری گاڑیوں کی ڈگیاں چیک کی جاتی ہیں اور جب آئی جی اسمبلی آئیں تو ان کو پروٹوکول میں لاتے ہیں، ان کی کوئی تلاشی نہیں ہوتی۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ ایوان نے تحریری طور پر کوئی کمیٹی نہیں بنائی تھی، اس معاملے پر جو کمیٹی بنی تھی اس کی کارروائی سے ایوان کو جلد آگاہ کردیا جائے گا۔ رانا مشہود نے کہا کہ یہ طے ہوا تھا کہ جب تک کمیٹی کی رپورٹ نہیں آتی ایوان نہیں چلے گا۔ ایوان نے متفقہ طور پر کمیٹی کی منظوری دی تھی اس کے بعد کسی تحریری حکم نامے کی ضرورت نہیں رہتی۔ ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری نے وزیر قانون راجہ بشارت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ ابھی تک اس واقعہ پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ میرے ساتھ بدسلوکی کرنے والے کو ڈی ایس پی کے عہدے پر پروموٹ کردیا گیا۔ اسے سزا ملی چاہیے۔ چیئر کی جانب سے وزیر قانون کو پیر تک کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا۔ فیا ض الحسن چوہان نے کہا کہ صحافی عزیز میمن نے برملا اظہار کیا تھا کہ میری جان کو خطرہ ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ بلاول بھٹو کو عزیز میمن کے قتل میں شامل تفتیش کیا جائے ۔جس پر سید حسن مرتضی نے کہا کہ عزیز میمن کے قتل کی مذمت کرتا ہوں۔ لواحقین کے ساتھ اظہار افسوس بھی کرتا ہوں، بلاول بھٹو نے عزیز میمن کے قتل میں ہر قسم کی انکوائری کی پیشکش کی ہے۔ فیاض الحسن چوہان کو بھی شامل تفتیش کرنا چاہئے کیونکہ عزیز میمن نے ان سے بھی رابطہ کیا تھا، پیپلز پارٹی عزیز میمن کے کیس میں انصاف کے لئے ہر اقدام کرے گی۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے اس بات کا اعلان کیا تھا کہ اگر میرا قتل ہوا تو اس کا ذمہ دار پرویز مشرف ہوگا اور اس کے بعد پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مشرف کو قاتل کہا۔ صحافی عزیز میمن نے بیان دیا تھا کہ اس کو قتل کیا گیا تو پیپلز پارٹی ذمہ دار ہوگی اگر بی بی کے قتل میں مشرف کو نامزد کیاجا سکتا ہے تو صحافی عزیز میمن کے قتل میں ایسا کیوں نہیں ہو سکتا۔ حسن مرتضیٰ نے کہا کہ پرویز مشرف کے حوالے سے عمران خان نے جو باتیں کی کیا وہ تحریک انصاف کو یاد نہیں ہیں؟۔ قیادتوں کی اگر بات کی تو پھر سیتا وائٹ کے بارے میں بھی بات ہوگی۔ اس موقع پر دونوں جانب سے شور شرابہ اور نعرے بازی کی گئی جس سے پنجاب اسمبلی کا ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا۔ سیتا وائٹ اور ایان علی کے چرچے پر ایوان میں ہنگامہ برپا ہونے پر حکومتی ارکان ایوان سے اٹھ کر باہر چلے گئے گئے ۔ وزیر قانون نے کہا کہ ایوان چلانے کا یہ کوئی طریقہ نہیں ہے۔ ایوان میں اپوزیشن کی جانب سے چینی چور اور آٹا چور کے نعرے بھی لگائے گئے۔ اسی دوران ڈپٹی سپیکر نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس پیر کی سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔ اپوزیشن نے اجلاس ملتوی ہونے کے بعد پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر جمع ہو کر مہنگائی اور حکومت پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا ۔ اپوزیشن ارکان نے ہاتھوں میں کتبے بھی اٹھا رکھے تھے جن پر مہنگائی اور حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔

ای پیپر-دی نیشن