بھارت: ملازم خواتین کو برہنہ کرکے ’میڈیکل ٹیسٹ‘ کیے جانے کا انکشاف
گجرات(انٹرنیشنل ڈیسک)چند روز قبل بھارت کی ریاست گجرات کے ضلع کچھ کے ایک گرلز کالج میں 68 لڑکیوں کو برہنہ کرکے ان کی ماہواری کی جانچ کا معاملہ سامنے آیا تھا۔لڑکیوں کی ماہواری کی جانچ کرنے کا واقعہ میڈیا پر آنے کے بعد حکام نے کارروائی کرتے ہوئے گرلز کالج کی پرنسپل سمیت دیگر ملازمین کو گرفتار کرلیا تھا۔اور اب گجرات سے ہی خواتین کے ساتھ مزید انتہائی شرمناک عمل کیے جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔گجرات کے شہر سورت کے ایک سرکاری ہسپتال میں ٹرینی ملازم خواتین کو گروپ کی شکل میں برہنہ کرکے ان کا میڈیکل ٹیسٹ لیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔بھارتی اخبار ’ٹائمزآ ف انڈیا‘ کے مطابق سورت میونسپل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ میں کم سے کم 100 ٹرینی خواتین ملازمین کو گروپس کی شکل میں برہنہ کرکے ان کا میڈیکل ٹیسٹ کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق جن 100 خواتین کا میڈیکل ٹیسٹ کیا گیا وہ تمام سرکاری ٹرینی ملازمین تھیں جنہوں نے تین سال تک تربیت حاصل کی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ سرکاری قوائد و ضوابط کے تحت تمام سرکاری مرد و خواتین ملازمین کا میڈیکل فٹنیس ٹیسٹ کیا جاتا ہے اور اسی سلسلے میں مذکورہ خواتین کو سورت کے سرکاری ہسپتال میں ٹیسٹ کے لیے بلایا گیا تھا۔جن خواتین کو برہنہ کرکے میڈیکل ٹیسٹ کیا گیا ان میں کئی خواتین غیر شادی شدہ بھی تھیں تاہم میڈیکل چیک اپ کرنے والی لیڈی ڈاکٹرز نے تمام خواتین سے ایک جیسے ہی نامناسب سوالات بھی پوچھے۔