نواز شریف کی اصل بیماری اقتدار سے دوری، شہباز کا اوپر والا چیمبر خالی ہے: فردوس عاشق
لاہور‘ اسلام آباد (نیوز رپورٹر + وقائع نگار خصوصی) معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) میں قیادت کا قحط پڑا ہوا ہے۔ مریم بی بی نہ جانے کس مصلحت کا شکار ہیں۔ ان کی آواز قوم کو سنائی نہیں دے رہی۔ عوام کے درد میں نڈھال کہیں دکھائی نہیں دیتے، ہم دعاگو ہیں کہ میاں صاحب جلد صحت یاب ہوں لیکن ہمیں پتا ہے اس بیماری کا نام اقتدار سے دوری ہے۔ جب عوام ان کو ووٹ کی پرچی سے مسترد کر دے تو یہ بیمار ہو جاتے ہیں۔ لاہور میں تحریک انصاف کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ بلاول کو نواز شریف کی حقیقت کا بعد میں پتا چلا ہے۔ بلاول صاحب ہم تو پہلے سے آگاہ تھے آپ کو دیر سے سمجھ آئی۔ ان کا گٹھ جوڑ اپنے اپنے مال پانی کو بچانے کے لیے تھا۔ جب بلاول کو اپوزیشن کرنی تھی تب وہ جاتی امرا میں تیتر کھا رہے تھے۔ لیگی رہنما رانا ثناء اللہ بار بار کہتے ہیں کہ نواز شریف کا آپریشن ہونے جا رہا ہے، لیکن یہ کونسی پراسرار بیماری ہے جو برطانیہ کے ڈاکٹر بھی تشخیص نہیں کر پا رہے۔ اب پلیٹ لیٹس کی تعداد کتنی ہے؟۔ میڈیا یہ جاننے کیلئے ترس گیا ہے۔ ان کو عوام نہیں، اپنے کاروبار کا درد ہے۔ سیاسی یتیم اور مگرمچھ کے آنسو بہانے والے سمجھ رہے تھے کہ عوام کی ہمدردیاں سمیٹ لیں گے۔ لاہوری ان سے کھربوں روپے کا حساب مانگ رہے ہیں۔ ہم لاہور کے اندر سیاسی قبضہ مافیا کا کارکنوں کی طاقت سے صفایا کریں گے۔ آپ کے اور ابو جان کے بیانیے میں واضح فرق ہے۔ نواز شریف کی اصل بیماری اقتدار سے دوری ہے۔ نواز شریف جب اقتدار سے ہٹتے ہیں تو بیمار پڑ جاتے ہیں۔ شہباز شریف کا اپوزیشن لیڈر کے چیمبر کی طرح اوپر والا چیمبر بھی خالی ہے۔ آج دختران کشمیر کو سلام پیش کرنے کا دن ہے۔ آج بھارتی جارحیت کی بھرپور مذمت کا دن ہے۔ بلاول بھٹو نے پنجاب میں نواز شریف کے متعلق سچ بوالا۔ بلاول بھٹو کے والد کا نظریہ ان کے والد سے مختلف ہے۔ مسلم لیگ ن میں قیادت کا قحط پڑا ہوا ہے۔ کشمیریوں کو بے یارومددگار نہیں چھوڑیں گے۔ بھارتی ظلم کشمیریوں کے صبر و استقلال اور استقامت سے شکست کھا چکا ہے، بہادرکشمیری خواتین کوسلام پیش کرتے ہیں۔جنہوں نے بھارتی ظلم وجبرکے خلاف مزاحمت کی عظیم تاریخ لکھی ہے، مودی کے فسطائی ایجنڈے اور نفرت کی آگ میں خود بھارت جل رہا ہے،بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کو روندا جارہا ہے۔بھارتی مرد وخواتین سڑکوں پر احتجاجاً موجود ہیں۔ ٹویٹر پر اپنے بیان میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 23 فروری یوم مزاحمت نسواں کشمیرکادن مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی مظالم کاسیاہ ترین دن ہے۔بھارتی قابض افواج نے نہتی،بے گناہ اور بے یار و مدد گارخواتین کی اجتماعی بے حرمتی کی بھیانک مثال قائم کی۔ بہادرکشمیری خواتین کوسلام پیش کرتے ہیں۔ جنہوں نے بھارتی ظلم وجبرکے خلاف مزاحمت کی عظیم تاریخ لکھی ہے۔کشمیر کی ان بیٹیوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنے شوہروں کو آزادی کشمیر پر قربان کردیا۔ ان ماؤں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنے لخت جگر وار دئیے۔ شاہین باغ کا احتجاج 60ویں دن میں داخل ہوچکا ہے، جہاں ہزاروں خواتین مودی کے کالے امتیازی قانون کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔