• news

کرونا وائرس: ایرانی سرحد پر آمدورفت بند، پاکستانی زائرین مکمل سکریننگ کے بعد آئینگے: ترجمان بلوچستان حکومت

کوئٹہ+ اسلام آباد + لاہور (بیورو رپورٹ+ وقائع نگار خصوصی+ نیوز رپورٹر) حکومت بلوچستان نے کرونا وائرس کے ایران میں پھیلنے کے بعد پاک ایران سرحد پر آمدورفت معطل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ ایران میں موجود 5ہزار کے قریب زائرین کو سکریننگ کے بعد وطن واپس آنے دیا جائے گا۔ پاکستان ہائوس تفتان میں موجود 89زائرین کو واپس بھیجا جارہا ہے جبکہ وفاقی حکومت سے پاک ایران سرحد پر آمدورفت اور تجارت کو معطل کرنے کی سفارش کردی گئی ہے۔ پاک ایران بارڈرکے پانچ کراسنگ پوائنٹس پر 45ڈاکٹرز، 10ہزار ماسک، 72تھرمل گنز، 100ٹینٹ بھجوا دیئے گئے ہیں۔ یہ بات حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے چیف سیکرٹری بلوچستان فضیل اصغر کی زیرصدارت کرونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر اور اقدامات کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ داخلہ و قبائلی امور حافظ عبدالباسط، سیکرٹری صحت بلوچستان مدثر وحید ملک، آئی جی پولیس محسن حسن بٹ، ڈائریکٹر ایف آئی اے بلوچستان، کلیکٹر کسٹم بلوچستان، کمشنر کوئٹہ، ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عمران زرکون، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان ڈاکٹر شاکر بلوچ، سدرن کمانڈ، ایف سی نارتھ، ایف سی سائوتھ کے نمائندوںنے بھی شرکت کی۔ لیاقت شاہوانی نے کہا کہ حکومت بلوچستان نے ایران میں ناول کرونا وائرس پھیلنے کی خبر کے بعد تمام اداروں کو ہائی الرٹ کردیا ہے کسی کو بھی ایران نہ جانے دیا جائے گا اور نہ ہی آنے دیا جائیگا۔ وفاقی حکومت کو بھی اس حوالے سے مراسلہ ارسال کردیا گیا ہے۔ تمام ڈی ایچ کیو، بی ایچ کیو میں آئی سولیشن وارڈز قائم کئے جارہے ہیں۔ اس وقت ایران میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے زائرین موجود ہیں جن کی سکریننگ کیلئے ایرانی حکام سے بات کی جائے گی۔ ایران سے گزارش کریں گے کہ بغیر سکریننگ کے کسی کو بھی نہ آنے دیا جائے جبکہ سکریننگ کے بعد کلیئر قرار دیئے جانے والے افراد کو پاکستان آنے دیا جائے گا لیکن یہاں بھی انکی سکریننگ ہوگی۔ جبکہ سکریننگ ہونے کے بعد ان افراد کو براہ راست بسوں میں انکے آبائی علاقے پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ زائرین کی آمد کا سلسلہ یکم سے 15مارچ تک متوقع ہے جبکہ پاکستان سے گزشتہ دنوں میں داخل ہونے والے 7664 تاجروں اور زائرین کی بھی سکریننگ کی جائے گی۔ قبل ازیں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری بلوچستان فضیل اصغر نے کہاکہ پنجاب، سندھ اور دیگر علاقوں کے متعلقہ حکام کو مراسلہ ارسال کیا جارہا ہے کہ ایران جانے والے کسی بھی شخص کو یہاں آنے کی اجازت نہ دی جائے۔ کمشنر کوئٹہ، کمشنر مکران اور کمشنر رخشان ڈویژن ہر صورت اس بات کو یقینی بنائیں کہ پاکستان سے ایران یا افغانستان کوئی بھی شخص بغیر کلیرنس اور سکریننگ کے نہ جاپائے۔ انہوں نے کہا کہ اگرکسی بھی شخص میں کرونا وائرس سے متعلق علامات پائی جاتی ہیں تو اسے فوری طور پر قرنطینہ میں رکھا جائے، کسی بھی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ سیکرٹری صحت مدثر وحید ملک نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ اس وقت ایران سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق قم میں کرونا وائرس کے43کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ محکمہ صحت نے سدرن کمانڈ، ایف سی سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ ملکر حکمت عملی طے کرلی ہے۔ بارڈر کو سیل کرنے کا فیصلہ وفاقی حکومت نے کرنا ہے۔ تاہم دیگر ممالک نے ایران کے ساتھ زائرین کی آمدورفت معطل کردی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایران کے ساتھ موجود پانچ بارڈر کراسنگ پوائنٹس پر 8سے 10ماہر ڈاکٹرز اور ٹرینڈ عملے کی ٹیمیں بھیج دی گئی ہیں۔ ہمارے پاس افرادی قوت کی کوئی کمی نہیں۔ 19فروری کو جو زائرین پاکستان آئے ہیں انکی بھی سکریننگ کی جائے گی۔ دریں اثناء چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے ایران سے بلوچستان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے ہدایات جاری کر دیں۔ صادق سنجرانی نے بلوچستان حکومت، متعلقہ وزارتوں کو اقدامات کیلئے 5 نقاط پر مشتمل ہدایات جاری کیں۔ ہدایات پر مشتمل مراسلہ وزارت داخلہ، وزارت خارجہ، وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز اور چیف سیکرٹری بلوچستان کو بھیجا گیا۔ ہدایات کے مطابق پاکستان ایران سرحد، کراسنگ پوائنٹس کو ترجیحی بنیادوں پر بند یا مزید ریگولیٹ کیا جائے تاکہ کرونا وائرس کی وبا پاکستان میں داخل نہ ہو۔کسی بھی متاثرہ فرد کی پاکستان میں داخلے پر کڑی نظر رکھنے کے لئے ایرانی حکام سے فوری رابطہ کیا جائے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ تفتان کے راستے آنے والے زائرین کو کرونا وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے مشترکہ ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں، کرونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لئے چینی حکام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستانی زائرین کو کرونا وائرس سے محفوظ رکھنے کے لئے وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے زیارات کے ذمہ دار ایرانی حکام سے بات کی چیت کرتے ہوئے کہا کہ زائرین کی صحت کے حوالے سے پالیسی بنائی جارہی ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر سے بھی رابطہ کیا اور اس حوالے سے بات چیت کی۔ حکومت پاکستان نے کورونا وائرس کے حفاظتی اقدامات کے پیش نظر بیجنگ جانے والی پروازیں منسوخ کر دیں۔ بتایا گیا ہے کہ پی آئی اے کا 15 مارچ تک براستہ ٹوکیو فلائٹ آپریشن معطل رہے گا۔ پروازیں 852 اور 853 حفاظتی اقدامات کے تحت منسوخ کی گئی ہیں۔ معاون خصوصی صحت ظفر مرزا کی زیر صدارت اسلام آباد میں کرونا وائرس سے بچاؤ سے متعلق اجلاس ہوا۔ ایران میں کرونا وائرس کیسز رپورٹ ہونے کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ تفتان طورخم پر تربیت یافتہ عملہ سکریننگ کر رہا ہے۔ تمام انٹری پوائنٹس پر انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشن کی ہدایت کے مطابق عمل کیا جا رہا ہے۔ کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے مؤثر اقدامات کئے ہیں۔ کرونا وائرس سے متعلق صورتحال کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔ پاکستان میں کرونا وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال صوبے میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات کی خود نگرانی کر رہے ہیں جب کہ اس سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل بھی دی گئی ہیں۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ذرائع کے مطابق ایران سے بھی کسی مسافر کو پاکستان میں داخل نہیں ہونے دیا جا رہا تاہم پیدل جانے والے افراد کو ایران جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق کئی ایرانی ٹرانسپورٹ ڈرائیورز تفتان سرحد پر پھنس گئے ہیں جنہیں اسکریننگ کے بعد روانہ کیا جائے گا۔ متاثرہ افراد کی تعداد 43تک جاپہنچی ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق محکمہ صحت ایران کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 15 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے 3 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ پاکستان میں چینی سفارتخانہ نے کہا ہے کہ پاکستانی طلباء کو کرونا وائرس سے بچاؤ کے انتظامات کر لئے ہیں۔ چین میں وباء پر قابو پانے کیلئے اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ ووہان میں پاکستانی طلباء کی وقتی مشکلات کو سمجھتے ہیں۔ لاکھوں چینی باشندوں سمیت پاکستانی طلباء کو رکھنے کا مقصد وباء کو پھیلنے سے روکنا ہے۔ پاکستانی طلباء کی اپنے عوام کی طرح دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ پاکستانی طلباء محفوظ اور صحت مند ہیں۔ طلباء کے والدین کو ہر قسم کی حفاظت کا یقین دلاتے ہیں۔ پاکستانی طلباء کی دیکھ بھال کیلئے ہرممکن اقدامات کر رہے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کی ہدایت کے مطابق ان حالات میں سفر مناسب نہیں کسی بھی قسم کی نقل و حرکت وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتی ہے۔
بیجنگ+ ووہان + تہران (شنہوا + وقائع نگار خصوصی ) ایران میں کرونا وائرس سے 8 افراد کی ہلاکت کے بعد دارالحکومت تہران میں جامعات اور سینما بند کردیے گئے، شہر کے ضلعی میئر سے بھی وائرس کی تصدیق ہوگئی۔ چین میں جان لیوا وائرس سے مزید 96 افراد ہلاک ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سے ایران میں 8افراد کی ہلاکت کے بعد دارالحکومت تہران سمیت کئی شہروں میں جامعات اور سینما ایک ہفتے کے لیے بند کردیے گئے۔ایران میں اب تک 28 افراد کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے جن میں تہران کے 13 ضلعوں کے میئر مجتبیٰ رحمٰن زادہ بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب چین میں کرونا وائرس سے مزید 96 افراد موت کے گھاٹ اتر گئے جس کے بعد مجموعی ہلاکتیں 2 ہزار 458 ہوگئیں۔ چینی حکام کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز کرونا وائرس کے مزید 648 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔حکام کے مطابق ملک بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 77 ہزار ہوگئی ہے۔ وائرس سے متاثرہ 10 ہزار 968 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ جنوبی کوریا میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 556 سے تجاوز کر گئی جبکہ 2 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ اٹلی میں جان لیوا وائرس سے 2 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مجموعی طور پر وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 77 ہوگئی۔ایران میں 28 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد متاثرہ مریضوں کو ایران کے شہر قْم کے ایک ہسپتال میں الگ تھلگ رکھا گیا ہے جبکہ شہر کے تعلیمی ادارے بند کر دیئے گئے ہیں۔ ایران میں حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کے پھیلائو کی روک تھام میں ناکامی پر عوام حکومت کے خلاف سڑکوں پرنکل آئے۔ عرب ٹی وی کے مطابق تہران میں طالش کے مقام پر نورانی ہسپتال کے باہر شہریوں نے کرونا وائرس سے نمٹنے میں ناکامی کے خلاف احتجاج کیا۔ اس موقعے پرپولیس اور مظاہرین میں تصادم ہوا اور پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پرپرتشدد حربے استعمال کیے۔ جاپان میں کرونا وائرس کے مزید 20 نئے کیس سامنے آگئے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے ایران اور لبنان میں نئے کورونا وائرس کے کیس سامنے آنے کے بعد، اس کے مزید عالمی پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کا کہا ہے۔ ڈائریکٹرجنرل تیدروس ادہانوم گیبریسَس نے جنیوا میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ چین کے باہرمتاثرین کی تعداد اب تک نسبتاً کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وائرس کی روک تھام کے اقدامات کے مواقع کم ہوتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے ممالک پر زور دیا کہ مواقع کے مکمل خاتمے سے قبل سرمائے کی فراہمی اور دیگر کوششوں میں تیزی لائیں۔جاپان میں لنگر انداز کروز شِپ ڈائمنڈ پرنسس پر سے کورونا وائرس سے متاثرہ مسافر اْتر رہے ہیں۔ ٹوکیو کے نزدیک واقع یوکوہاما بندرگاہ پر لنگرانداز اِس بحری جہاز پر سے گذشتہ تین دنوں میں 970 افراد اْترے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن