• news

ایرانی سرحد دوسرے روز بھی بند، کرونا افغانستان، عراق، کویت، بحرین پہنچ گیا

اسلام آباد/ ووہان/ سیول/ کابل/ تہران (شِنہوا+خصوصی نمائندہ) چین کے شہر ووہان میں جنم لینے والا نوول کرونا وائرس دنیا کے دیگر ممالک میں بھی تیزی سے پھیلنے لگا۔ بھارت اور ایران کے بعد افغانستان ،کویت، بحرین اور عراق میں بھی کرونا وائرس کے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ چین میں نوول کرونا وائرس کے باعث مزید 150افراد ہلاک اور 409نئے مصدقہ مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مجموعی ہلاکتیں 2592 اور متاثرہ افراد کی تعداد 77ہزار 150 ہوگئی جن میں سے 9ہزار 915افراد کی حالت تاحال تشویشناک ہے۔ وائرس سے ایران میں مرنے والوں کی تعداد 12 ہوگئی جبکہ جنوبی کوریا میں مزید 161 مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ چینی حکام نے جنگلی حیات کی غیر قانونی تجارت پر پابند ی کے قانون غور شروع کردیا۔ چین اور عالمی ادارہ صحت کے ماہرین پر مشتمل مشترکہ ٹیم نے جامع تحقیقات کیلئے متاثرہ صوبے ہوبے کا دورہ کیا ہے۔ ادھر مشرقی چینی صوبہ جیانگ سو کے شہر سوڑو میں کرونا وائرس کی روک تھام اور قابو پانے کیلئے حرارت کی منظر کشی کرنے والا 5جی ٹیکنالوجی کا حامل ربوٹ تعینات کر دیا گیا۔ قومی صحت کمیشن کے مطابق مرنے والوں میں سے 149 کا تعلق صوبہ ہوبے جبکہ ایک کا تعلق صوبہ ہائی نان سے ہے۔ اتوار کو ہی 1ہزار846افراد کو صحت یاب ہونے کے بعد ہسپتال سے فارغ کیا گیا۔ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ سے 74مصدقہ کیسز بشمول 2اموات کی رپورٹ جبکہ مکاؤ خصوصی انتظامی علاقہ سے 10مصدقہ مریضوں اور تائیوان سے 28کیسز بشمول 1موت کی اطلاع موصول ہوئی۔ جنوبی کوریا نے پیر کے روز مزید 161مصدقہ مریضوں کی تصدیق، وائرس سے متاثرہ کل مریضوں کی تعداد 763 جبکہ اموات کی تعداد بڑھ کر 7 ہوگئی ہے۔ چین اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیوا یچ او )کے ماہرین پر مشتمل ایک مشترکہ ٹیم نے جامع تحقیقات کیلئے وبائی مرض سے متاثرہ صوبہ ہوبے کا دورہ کیا ہے۔ ماہرین نے تھونگ جی ہسپتال اور ایک ایسے عارضی ہسپتال کا دورہ کیا ، جو کہ ووہان سپورٹس سنٹر کو تبدیل کرکے بنایا گیا ہے۔صوبائی مرکز برائے امراض کنٹرول کا بھی دورہ کیا جہاں وبائی مرض پر قابو پانے اور اس کی روک تھام سمیت علاج بارے معلومات حاصل کیں۔ حکام اور ماہرین سے بھی بات چیت کی۔ ادھر ایران کے وزیر صحت و طبی تعلیم سعید نمکی نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ ملک میں نوول کرونا وائرس وبائی مرض سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 12 ہوگئی ہے۔ایرانیان سٹوڈنٹ نیوز ایجنسی(ایسنا) نے وزیر صحت سعید نمکی کے حوالے سے کہا کہ اس وقت تک 47 ایرانی باشندوں میں وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے ، جن میں سے 12 لوگوں کی موت واقع ہوئی ہے۔ایرانی وزیر کا کہنا تھا کہ ایران کے پاس نوول کورونا وائرس مرض سے نمٹنے کے لئے کافی سینیٹری وسائل موجود ہیں تاہم انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ عوامی اجتماعات اور کھیلوں کی تقریبات میں شرکت سے گریز کریں۔وائرس سے متاثرہ مریضوں کا تعلق ایران کے وسطی شہروں قم اور ارک ، شمالی شہروں رشت اور تنکابن اور دارالحکومت تہران سے ہے۔ادھر افغان عوامی وزارت صحت نے ملک میں نوول کورونا وائرس کے پہلے مریض کی تصدیق کر دی ہے۔عوامی صحت کے وزیر فیروز الدین فیروز نے صحافیوں کو بتایا کہ مغربی صوبہ ہرات میں کرونا وائرس کے پہلے کیس کا پتہ چلا ہے۔ وزیر کا کہنا تھا کہ اس صوبہ میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا گیا ہے۔ 80 بستروں پر مشتمل قرنطینہ وارڈ بنایا گیا ہے۔بحرین میں بھی کرونا وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق ہوگئی ہے۔وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران سے آنے والے بحرین کے ایک شہری کا پتہ لگایا گیا، جو ظاہری علامات سے اسے نوول کرونا وائرس کا شبہ تھا۔عراق نے پیر کے روز کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کا اعلان کیا ہے ،مقامی طبی ذرائع کا کہنا ہے وائرس کی تشخیص بغداد کے جنوب میں واقع مقدس شیعہ شہر نجف میں ایک ایرانی شہری میں ہوئی۔ متاثرہ شخص ایک ایرانی طالبعلم ہے جو عراقی دارالحکومت بغداد سے 160کلو میٹر جنوب میں واقع شہر نجف میں مذہبی تعلیم حاصل کر رہا تھا۔متاثرہ مریض ان ایرانی شہریوں میں شامل ہے جو عراقی حکام کی جانب سے ایرانی شہریوں کے ہوائی اڈوں اور سرحدی گزرگاہوں سے داخلے پر پابندی سے قبل ہی عراق میں داخل ہوئے تھے، عراقی حکام نے ایران کے ساتھ عراقی ایئر ویز کی تمام پروازیں معطل کر دی ہیں اور ایرانی شہریوں کو سرحدی گزرگاہوں پر براہ راست ویزا دینے کا عمل بھی معطل کر دیا ہے۔ ادھر کویت کی وزارت صحت نے ملک میں کرونا وائرس کے پہلے تین کیسز کی تصدیق کر دی ہے۔ تینوں مریض ان 800 افراد میں شامل ہیں جنہیں گزشتہ ہفتے ایران میں وائرس کی اطلاعات کے بعد مشہد سے نکالا گیا تھا۔بیان کے مطابق ایک متاثرہ شخص 53 سالہ کویتی شہری جبکہ دوسرا 61 سالہ سعودی شہری ہے، بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان میں سے کسی میں بھی کرونا وائرس کی وبائی علامات ظاہر نہیں ہوئیں۔تیسرا مریض ایک 21سالہ شخص ہے جس میں ابتدائی علامات ظاہر ہوئی ہیں،تینوں افراد کو طبی عملہ کی جانب سے مستقل نگرانی میں رکھا جا رہا ہے۔دوسری جانب ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسی ایلنا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے شہر قم میں کورونا وائر س سے ہلاکتوں کی تعداد 50 ہو گئی ہے۔ ایلنا نے قم کے سرکاری اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ شہر میں 250 افراد کو قرنطینہ یعنی طبی قید میں رکھا گیا ہے۔ ایران کے نائب وزیر صحت ارج ہریرچی نیکورونا سے 50 اموات کی رپورٹ مسترد کر دی ہے اور کہا ہے کہ 'میں واضح طور پر اس اطلاع کو مسترد کرتا ہوں، کورونا وائرس قومی مسئلہ ہے، یہ سیاسی مخالفت کا وقت نہیں ہے۔'علاوہ ازیں وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے ایران میں کورونا وائرس کے بعد پڑوسی ملک سے سرحد عارضی طور پر بند ہونے پر وضاحت دی ہے کہ پاکستان کی حکومت زائرین پر قطعی طور پر پابندی نہیں لگا رہی۔ اسلام آباد میں وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری کی زیر صدارت معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، سیکریٹری مذہبی امور مشتاق بھورانہ، اہل تشیع مکتب فکر کے علما اور ایران و عراق زیارات کے منتظمین و دیگر کا اجلاس ہوا۔ بعد ازاں اجلاس کے بعد ایک اعلامیہ جاری کیا گیا، جس میں وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ حکومتِ پاکستان زائرین کے زیارتوں پر جانے کے حوالے سے قطعی طور پر پابندی نہیں لگا رہی، صرف مخصوص وقت کے لیے عوام ایران کا سفر احتیاطاً کم سے کم کریں۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال کوشش ہے کہ زائرین اور تجارت کے لیے سفر کو کم سے کم کیا جائے، اس سلسلے میں علمائے کرام اور مشائخ اپنی مجالس، خطابات اور بیانات میں لوگوں کو تعلیم دیں اور لوگوں کو شرعی پہلو سے آگاہ کریں۔ اعلامیے کے مطابق وزیر مذہبی امور نے کہا کہ پڑوسی ممالک چین اور ایران کے ساتھ کھڑے ہیں، ان دونوں ممالک کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنا ہمارا فریضہ ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران کے سفر کے لیے پالیسی تیار کر رہے ہیں اور ایران کے حکام، محکمہ صحت، ایرانی دفتر خارجہ اور علمی مراکز سے رابطے میں ہیں، امید ہے جلد اس وبا پر قابو پا لیا جائے گا۔ دریں اثناء ملک بھر میں ایئر پورٹس پر کروناوائرس سے بچائو کے اقدامات سخت کردیئے گئے۔ پاکستان میں داخلے کیلئے ہیلتھ ڈکلیئریشن فارم پُر کرنا لازمی قرار دیدیا گیا۔ ہیلتھ ڈکلیئریشن فارم جمع نہ کرانے والی ایئر لائنز کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سیکرٹری ایوی ایشن نے تمام ایئرپورٹس منیجرز کو احکامات جاری کر دیئے۔ ہیلتھ ڈکلیئریشن فارم نہ دینے والی پروازوں کو اڑان بھرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پشاور ایئرپورٹ پر ہیلتھ کارڈ جمع نہ کرانے پر غیرملکی پروالز کو اڑان بھرنے سے روک دیا۔ غیرملکی ایئر لائنز کو یقین دہانی کے بعد پرواز کی اجازت دے دی گئی۔ دوسری طرف کرونا وائرس سے عالمی منڈی سست روی کا شکار ہوگئی۔ امریکی خام تیل میں 4.8 فیصد کمی ہوگئی۔ کمی کے بعد امریکی خام تیل 59 ڈالر 78 سینٹ فی بیرل پر ٹریڈ ہوا برطانوی خام تیل میں 4.8 فیصد کی کمی ہوئی جس کے بعد برطانوی خام تیل 55.71 ڈالر فی بیرل پر ٹریڈ ہوا۔

ای پیپر-دی نیشن