بھارت کشمیر کو کھول دے،اقوام متحدہ کے ملٹری آبزرور گروپ تعینات کئے جائیں: صدر علوی
لاہور (نیوز رپورٹر) پاکستان مشکل دور سے نکل کر مضبوطی و استحکام کی جانب گامزن ہے اور انشاء اللہ کشمیر بہت جلد پاکستان کا حصہ بنے گا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کو دنیا کیلئے کھول دے اور وہاں اقوام متحدہ کے ملٹری آبزرور گروپ تعینات کیے جائیں۔ پاکستان کی جیو سٹرٹیجک اہمیت کے علاوہ بھی کئی ایسی چیزیں ہیں جو ہماری پہچان بنی ہیں اور بحیثیت قوم ہم نے ثابت کیا ہے کہ ہم منفرد قوم ہیں۔ بھارت اپنے سیکولر ازم اور قومی یکجہتی پر وار کر رہا ہے۔ بھارت کا دل تو یہ ہے کہ وہ اپنی تاریخ کے صفحات سے ان ہزار برسوں کو پھاڑ ڈالے جب یہاں مسلمانوں نے حکومت کی تھی۔ ہر پاکستانی مسلمان اپنے دل میں امت مسلمہ کا درد محسوس کرتا ہے۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ وطن عزیز کے اساسی نظریے کی ترویج و اشاعت‘ اس کے اسلامی نظریاتی تشخص کو اجاگر کرنے اور بانیان پاکستان کا فکری ورثہ نئی نسلوں تک منتقل کرنے کے ضمن میں جو خدمات سرانجام دے رہا ہے‘ اسے ہر محب وطن پاکستانی قدر کی نگاہوں سے دیکھتا ہے۔ ان خیالات کااظہارصدر ڈاکٹر عارف علوی نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں بارہویںسالانہ 3 روزہ نظریۂ پاکستان کانفرنس کے پہلے روز بطور مہمان خاص خطاب میں کیا۔ اس کانفرنس کا کلیدی موضوع’’کشمیر بنے گا پاکستان ‘‘ ہے۔ اس موقع پر تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن اور وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، جسٹس(ر) خلیل الرحمن خان، میاں فاروق الطاف ،ممتاز صنعتکار افتخار علی ملک، سینیٹر ولید اقبال، معروف سماجی و سیاسی رہنما بیگم مہناز رفیع ، گولڈ میڈلسٹ کارکنان تحریک پاکستان سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات بڑی تعداد میں موجود تھے۔ کانفرنس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید ‘ نعت رسول مقبول ؐ اورقومی ترانہ سے ہوا۔ تلاوت کی سعادت حافظ محمد عمر اشرف نے حاصل کی ، معروف نعت خواں حافظ مرغوب احمد ہمدانی نے بارگاہ رسالت مآبؐ میں ہدیۂ عقیدت پیش کیا۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہدرشید نے اداکیے۔ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ یہ قومی نظریاتی ادارہ وطن عزیز کے اساسی نظریے کی ترویج و اشاعت‘ اس کے اسلامی نظریاتی تشخص کو اجاگر کرنے اور بانیان پاکستان کا فکری ورثہ نئی نسلوں تک منتقل کرنے کے ضمن میں جو خدمات سرانجام دے رہا ہے‘ اسے ہر محب وطن پاکستانی قدر کی نگاہوں سے دیکھتا ہے۔ علامہ محمد اقبالؒ نے مسلمانوں کیلئے الگ وطن کا تصور دیا اور محمد علی جناحؒ نے اس تصور کو عملی جامہ پہنایا۔ پاکستان مشکل دور سے نکل کر آج مضبوطی و استحکام کی جانب گامزن ہو چکا ہے۔ دنیا بھر کے ممالک مہاجرین کو پناہ نہیں دیتے مگرآپ نے 51لاکھ افغان مہاجرین کو اپنے ملک میں پناہ دی اور کوئی بڑی سیاسی آواز اس کی مخالفت میں نہیں اٹھی، دنیا کی حالیہ تاریخ میں ایسی نظیر کہیں اور نہیں ملتی ہے۔ گزشتہ سال پلوامہ واقعہ کے بعد جب بھارت نے جارحیت کی کوشش کی تو ہم نے ان کو منہ توڑ جواب دیا، پاکستان نے دہشتگردی کا مقابلہ کیاجبکہ دنیا کی سپرپاور کئی ٹریلین ڈالر لگا کر بھی مشرق وسطیٰ میں امن نہ لا سکی۔ بھارت اپنے آپ کو سیکولر ملک کہتا ہے، پاکستان ایک سکولر سٹیٹ نہیں ہے لیکن یہاں اسلامی اصولوں کے مطابق غیر مسلموں کو مکمل تحفظ حاصل ہے۔ہم پاکستان کو قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کی خواہشات والا پاکستان بنا رہے ہیں۔ بھارتی مصنف خشونت سنگھ نے 2003ء میں اپنی کتاب ’’ The End Of India‘‘ میں یہ پیشگوئی کی تھی کہ بھارت ختم ہو جائیگا، آر ایس ایس اور ہندوتوا کی سوچ اسے اپنے آئیڈیلز سے دور لے جائیگی۔ بھارت نے اپنی قوم کی تباہی کا راستہ تیار کر لیا ہے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری کے p, حالیہ دورۂ پاکستان کے دوران بھی ان کے سامنے مسئلہ کشمیر اٹھایا گیا۔ بھارتی مسلمانوں کو ملک چھوڑ کر پاکستان چلے جانے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں ۔’’ کشمیر بنے گا پاکستان ‘‘ ایک اچھا موضوع ہے اور اس کا پرچار کرنا چاہئے۔نئی نسل کو اپنی تاریخ سے آگاہ ہونا چاہئے۔ اگر بھارت اس بات کا دعویدار ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مکمل امن ہے تو وہ وہاں ہر کسی کو جانے کی اجازت کیوں نہیں دے رہا ہے۔ کشمیر میں اقوام متحدہ کے ملٹری آبزور گروپ تعینات کیے جائیں۔اقوام متحدہ کے کمیشن فار ہیومن رائٹس (UNHRC) مقبوضہ کشمیر کے متعلق اپنی رپورٹ جلد جاری کرے۔ کشمیر کا مقدمہ دنیا کے اندر زیادہ سے زیادہ پھیلایا جائے۔یاد رکھیں دنیا میں اخلاقیات یا اصولوں کی کوئی بات نہیں کرتا بلکہ معاشی طاقتوں کا ہی اصل وزن ہے، دنیا میں پیسہ کی ہی اہمیت ہے اور دنیا کے سامنے اصولوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ میاں فاروق الطاف نے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ بارہویں سالانہ سہ روزہ نظریۂ پاکستان کانفرنس میں تشریف لانے پر مَیں نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین محمد رفیق تارڑ اور دیگر عہدیداروں کی جانب سے ڈاکٹر عارف علوی کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اُنہوں نے کارکنانِ تحریک پاکستان کی دعوت پر اس قومی نظریاتی اجتماع کو رونق بخشی۔ آپ ایک نظریاتی پاکستانی ہیں۔ پاکستانی عوام کو باور کرانے کی ضرورت ہے کہ وطن عزیز کی بقاء کیلئے مقبوضہ کشمیر کا پاکستان کے ساتھ الحاق ناگزیر ہے۔سینیٹر ولید اقبال نے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ میں ڈاکٹر عارف علوی کا بے حد ممنون ہوں کہ وہ ہماری دعوت پر یہاں تشریف لا ئے۔ یہ ملک دوقومی نظریہ یعنی نظریہ پاکستان کی بنیادپر معرض وجود میں آیا۔ ہمارے آبا واجداد نے جان و مال کی لا زوال قربانیوں کے بعد یہ ملک حاصل کیا۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ اسی بنیادی نظریہ کے تحفظ اور فروغ میں مسلسل سرگرم عمل ہے۔ آج بھارت میں نریندر مودی حکومت کی مسلم کش پالیسیوں کی بدولت مسلمان سراپا احتجاج ہیں اور اپنے حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں کا مقدمہ بھرپور انداز میں دنیا کے سامنے پیش کیا جس کے کشمیری بھی معترف ہیں ۔ حکومتی کاوشوں کی بدولت مسئلہ کشمیر کئی دہائیوں بعد اقوام متحدہ میں زیر بحث آیا۔ آج کشمیریوں کی صدا پوری دنیا کے ایوانوں میں گونج رہی ہے۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ پوری قوم دشمنوں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا نے کیلئے متحد ہو جائے۔کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے شاہد رشید نے کہا کہ پاکستان دوقومی نظریہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا ۔ وطن عزیز کے حصول کی خاطر جان ومال کی لازوال قربانیاں دی گئیں لہٰذا اس کی قدر کریں۔آئیے ہم عہد کریں کہ پاکستان کو قائداعظمؒ کے نظریات وتصورات کے عین مطابق ایک جدید اسلامی ‘جمہوری‘ فلاحی ملک بنائیں گے۔ بیگم مہناز رفیع نے اپنی تصنیف صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو پیش کی۔ تحریک پاکستان میں علماء ومشائخ نے بھرپور کردار ادا کیا۔ پاکستان اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے اس کی قدر کریں۔خطہ کشمیر پاکستان کی بقاء کیلئے بہت ضروری ہے اور یہ خطہ جلد پاکستان کا حصہ بنے گا۔ ان خیالات کااظہارمقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں بارہویںسالانہ سہ روزہ نظریۂ پاکستان کانفرنس کے پہلے روز دوسری نشست بعنوان ’’ علماء ومشائخ سیشن‘‘ کے دوران کیا۔ اس موقع پر عظمت ثانی نقیب آباد شریف صاحبزادہ اسداللہ شاہ ، خانوادہ حضرت سلطان باہوؒ صاحبزادہ سلطان احمد علی، ڈائریکٹر جنرل محکمہ اوقاف و مذہبی امور ڈاکٹر طاہر رضا بخاری، سجادہ نشین آستانۂ عالیہ سندر شریف سید محمد حبیب عرفانی، آستانہ عالیہ بھرچونڈی شریف سے وابستہ سید احسان گیلانی، مولانا محمد شفیع جوش، بیگم خالدہ جمیل ، ڈاکٹر غزالہ شاہین وائیں، بیگم صفیہ اسحاق، سیکرٹری نظریۂ پاکستان ٹرسٹ شاہدرشید سمیت بڑی تعداد میں افراد موجود تھے۔ نشست کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید ‘ نعت رسول مقبول ؐ اورقومی ترانہ سے ہوا۔ تلاوت کی سعادت محمد بلال ساحل نے حاصل کی جبکہ محمد نبیل اشرف نے بارگاہ رسالت مآبؐ میں ہدیۂ عقیدت پیش کیا۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض عثمان احمد نے اداکیے۔صاحبزادہ سلطان احمد علی نے کہا کہ علماء ومشائخ کا تحریک پاکستان اور تحریک آزادیٔ کشمیر میں بڑا اہم کردار ہے۔ یہ ملک کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا اور یہ ملک تا قیامت قائم و دائم رہے گا۔ قائداعظمؒ نے مسلمانان برصغیر کا مقدمہ بڑے مدلل انداز سے انگریز حکومت کے سامنے پیش کیا۔ہمیں قائداعظمؒ کا شکریہ ادا کرنا چاہئے کہ انہوں نے ہمیں آزادی دلوائی۔ اس وقت بھارت میں مسلم کش اور اکھنڈ بھارت کی تحریک جاری ہے، ملکی سرحدوں کی حفاظت کیلئے پاکستانی قوم اپنی بہادر افواج کے شانہ بشانہ ہیں۔ ڈاکٹر طاہر رضا بخاری نے کہا کہ تحریک پاکستان میں علماء ومشائخ کا کردار کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ پاکستان اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے اس کی قدر کریں۔ دین اسلام کی ترویج و اشاعت میں مسجد، مدرسہ اور خانقاہ کا بنیادی کردار ہے۔ صوفیاء نے ہی مسلمانوں کی رہنمائی کا فریضہ انجام دیا۔پیر سید محمد حبیب عرفانی نے کہا کہ آزادی بہت بڑی نعمت ہے،۔ قائداعظمؒ ، علامہ محمد اقبالؒ اور دیگر مشاہیر تحریک پاکستان نے مسلمانان برصغیر کو ایک ہونے کا پیغام دیا۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ مبارکباد کا مستحق ہے کہ اس نے سہ روزہ کانفرنس کا موضوع ’’ کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ رکھا جو وقت کی ضرورت ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں 200سے زائد دن سے کرفیو نافذ ہے اور بھارت ظلم وستم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔سید احسان گیلانی نے کہا کہ آستانہ عالیہ بھرچونڈی شریف کی وساطت سے صوبہ سندھ میں نظریۂ پاکستان کے فروغ اور اس کی ترویج و اشاعت کیلئے کوشاں ہیں ۔ قبل ازیں ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا اور کانفرنس کی غرض و غایت بیان کی۔ پروگرام کے آخر میںمحفل قوالی کا انعقاد کیا گیا جس میں آستانہ عالیہ نقیب آباد سے وابستہ قوال اور ہمنوانے صوفیانہ کلام پیش کیا۔