• news

پنجاب حکومت کا نوازشریف کی ضمانت میں توسیع سے انکار، رکاوٹ اقدام قتل کے مترادف: شہباز شریف

لاہور +اسلام آباد(نیوز رپورٹر+وقائع نگار خصوصی) وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کا 26واں اجلاس ہوا۔ پنجاب کابینہ نے متفقہ طورپر نوازشریف کی درخواست برائے توسیع معطلی سزا مسترد کردی۔ کابینہ کے اجلاس میں تمام جزئیات، معروضی حالات اور نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کو مدنظر رکھتے ہوئے اتفاق رائے سے توسیع معطلی سزا کی درخواست کو مسترد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پنجاب کابینہ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ میڈیکل بورڈ اور خصوصی کمیٹی کی طرف سے بارہا یاد دہانی کے باوجود نوازشریف کی مطلوبہ میڈیکل رپورٹس فراہم نہیں کی گئیں۔ کابینہ کے اجلاس میں پنجاب وائلڈ لائف (پروٹیکشن، پریزرویشن ، کنزرویشن اینڈ مینجمنٹ) ترمیمی ایکٹ 2007کے سیکشن 2(S) ، 21 اور 38 میں ترامیم کا فیصلہ کیا گیا۔ صوبائی کابینہ نے پنجاب وائلڈ لائف (پروٹیکشن، پریزرویشن ، کنزرویشن اینڈ مینجمنٹ) ترمیمی ایکٹ 2007 میں ترمیم کی منظوری دے دی، جس کے تحت صوبے میں جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے غیر قانونی شکار پر جرمانے اور سزائوں کی شرح میں اضافہ کیا جائے گا جبکہ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیاکہ یکم نومبر 2020 سے شروع ہونے والے ہنٹنگ سیزن سے قبل غیر قانونی شکار پر جرمانے اور سزائیں مزید بڑھائی جائیں گی۔ اجلاس میں صحرائے چولستان میں سرپلس کالے ہرن، چنکارا اور نیل گائے کے شکار کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ کابینہ نے 62 سرپلس کالے ہرن، 21 چنکارا اور 27 نیل گائے کے شکار کی اجازت دینے کے فیصلے کی منظوری دے دی۔ دی پنجاب آکوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ ترمیمی ایکٹ 2019 کی منظوری بھی دی گئی جبکہ پنجاب فشریز رولز 1965 میں ترمیم کی منظوری موخر کردی گئی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ جن ڈیمز سے پینے کا پانی فراہم کیا جا رہا ہے وہاں پر ماہی پروری کے باعث پانی آلودہ ہونے کی شکایات سامنے آئی ہیں لہذا اس معاملے کا تفصیلی جائزہ لیا جائے اور محکمہ آبپاشی، صحت، پبلک ہیلتھ اور دیگر سٹیک ہولڈرز تمام جزئیات کا جائزہ لے کر اگلے کابینہ اجلاس میں حتمی سفارشات پیش کریں۔ اجلاس میں کرونا وائرس کے باعث ہمسایہ ملکوں میں پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر صوبہ بھر میں ضروری حفاظتی تدابیر پر موثر انداز میں عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ متعلقہ ادارے ہمہ وقت چوکس رہیں اور صورتحال پر کڑی نظر رکھی جائے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ محکمہ صحت کا مزید سٹاف ایئرپورٹس پر تعینات کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ ہمسایہ ممالک خصوصاً چین اور ایران سے درآمد ہونے والی کھانے پینے والی اشیاء کی قلت کسی صورت نہیں ہونی چاہیے۔ پنجاب حکومت نے ڈیڑھ برس کے دوران عوام کی خدمت کیلئے بے مثال اقدامات کئے ہیں اور ہر فیصلہ مشاورت کے ساتھ کیا گیا ہے اور کیا جائے گا۔ صوبے میں ون مین شو کے غلط کلچر کو اکھاڑ پھینکا ہے۔ عثمان بزدار نے سابق ناظم کراچی اورجماعت اسلامی کے رہنما نعمت اللہ خان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ عثمان بزدار سے ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی نے ملاقات کی ،ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔کابینہ اجلاس میں بریفنگ میں صوبائی وزیر قانون، پارلیمانی امور و سوشل ویلفیئر راجہ بشارت نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے میاں نواز شریف کی ضمانت میں توسیع نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس فیصلے سے وفاقی حکومت کو آگاہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کو کچھ شرائط کے ساتھ 8 ہفتے کی ضمانت ملی تھی اور خصوصی کمیٹی نے مزید 8 ہفتے کا وقت بھی دیا، انہیں یہاں سے تشویشناک حالت میں علاج کے لیے لندن لے جایا گیا لیکن تاحال نہ تو وہ لندن کے کسی ہسپتال میں داخل ہوئے ہیں اور نہ ہی کسی قسم کا آپریشن کرایا ہے۔ خصوصی کمیٹی نے نواز شریف کے معالج ڈاکٹر عدنان سے بھی بیان لیا لیکن ہمیں لندن سے جو رپورٹس بھجوائی گئیں کمیٹی نے ان کا تین دن تک کا جائزہ لیا۔ اندریں حالات میڈیکل بورڈ نے میاں نواز شریف کی رپورٹس کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا لہٰذا خصوصی کمیٹی نے ضمانت میں توسیع نہ دینے کی سفارش کی جس سے پنجاب کابینہ نے اتفاق کیا اور قرار دیا کہ ضمانت میں مزید توسیع کا قانونی، اخلاقی اور طبی جواز بھی نہیں بنتا۔ اب مزید قانونی کارروائی کے لیے وفاقی حکومت کو رپورٹ بھجوائی جا رہی ہے۔وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ جس طرح بھینگے کی دو آنکھیں آپس میں نہیں ملتیں، ویسے ہی نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان اور پاکستان میں (ن) لیگی قیادت کے بیانات آپس میں نہیں ملتے۔ گزشتہ دو دن سے رانا ثنا اللہ پورے اعتماد کے ساتھ دعویٰ کر رہے تھے کہ 24 تاریخ کو نواز شریف کا آپریشن کیا جائے گا لیکن کل بیچ چوراہے میں انکی ہنڈیا پھوٹ گئی۔ (ن) لیگ کی ساری قیادت رونا وائرس کا شکار ہو چکی ہے۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ میاں نوازشریف کی صحت کا سروسز ہسپتال میں پورا خیال رکھاگیا اورپلیٹ لیٹس مناسب مقدار میں ہونے کے بعد سفر کرنے کے قابل ہوئے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ نوازشریف کو پیٹ سکین اور بون میرو کروانے کے وعدہ پر بیرون ملک بھجوایاگیا تھا جن کی میڈیکل رپورٹس ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے بارہا تقاضے کے باوجود نہیں بھجوائیں۔ڈاکٹرعدنان نے نوازشریف کی ہیماٹالوجی اور پلیٹ لیٹس کی میڈیکل رپورٹس محکمہ صحت کو بھجوانی تھیں اس لئے ہم تووہی میڈیکل رپورٹس کو تسلیم کریں گے جن کے مطابق وہ گذشتہ16 ہفتوں سے صحت یاب ہیں۔ دوسری جانب شہباز شریف نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی ضمانت میں توسیع نہ دینے کے پنجاب حکومت کے فیصلے کی شدید مذمت اور اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے سیاسی انتقام کی بناء پر اپنے ہی فیصلے کے خلاف فیصلہ دیا۔ نوازشریف کے علاج کے اہم مرحلے پر رکاوٹ ڈالنا اقدام قتل کے مترادف ہے۔ پنجاب حکومت کا فیصلہ حکمرانوں کی کم ظرفی اور سیاسی انتقام کا ثبوت ہے۔ اسی پنجاب حکومت نے نوازشریف کے بیرون ملک علاج کے لئے ڈاکٹرز کی رپورٹ پر دستخط کئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کا یہ جھوٹ قابل مذمت ہے کہ نوازشریف کا علاج یہاں ممکن تھا۔ حکمرانوں کی کم ظرفی، کم ذہنی اور چھوٹے پن کا احساس تھا اس لئے عدالت گئے تھے۔ نوازشریف کے علاج معالجے اور ٹیسٹ سے متعلق تمام رپورٹس طے شدہ نظام الاوقات کے مطابق جمع کرائی گئیں۔ عوام کے سامنے فیل ہوجانے والے حکمرانوں کے پاس نوازشریف کی صحت پر سیاست کے سوا اور کچھ نہیں بچا۔ ثابت ہوگیا کہ پنجاب حکومت سیاسی انتقام، حسد، بغض، تکبر اور ضد میں اندھی ہوچکی ہے۔ علاج کسی بھی انسان کا بنیادی انسانی، قانونی حق ہے۔ تین مرتبہ کے منتخب وزیراعظم کو زندہ رہنے کے حق سے محروم کیاجارہا ہے جس نے پاکستان کوترقی دی۔ نوازشریف نے ملک کو ساتویں جوہری قوت بنایا، ان کے خلاف انتقامی اقدام تاریخ میں سیاہ باب ہے۔ نوازشریف کے علاج پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن