• news

پاکستان، کرونا وائرس کے 2 کیس سامنے آ گئے، گلگت بلتستان میں بھی ایمرجنسی

کراچی‘ کوئٹہ‘ اسلام آباد‘ بیجنگ (قمر خان‘ بیورو رپورٹ‘ آئی این پی‘ شنہوا‘ وقائع نگار خصوصی) پاکستان میں کرونا وائرس کا پہلا کیس کراچی میں رپورٹ کیا گیا ہے۔ کراچی کے شہری 22 سالہ یحییٰ جعفری میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی جس نے حال ہی میں ایران سے کراچی کا سفر کیا تھا۔ مشتبہ مریض نے بدھ کی دوپہر 12بجے آغا خان ہسپتال سے رجوع کیا جہاں پر ڈاکٹر عدنان نے اس مریض میں کرونا وائرس کی تصدیق کردی۔ جس کے بعد ان کے اہل خانہ کو بلایا گیا اور مریض اور ان کے اہل خانہ کو ہسپتال میں ہی قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ محکمہ صحت سندھ کے مطابق متاثرہ شہری کے ساتھ سفر کرنے والے تمام افراد کا جائزہ لیا جارہا ہے تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ سفر کے دوران وائرس کسی اور مسافر کو منتقل نہ ہوا ہو۔ سکیم 33 کی گلستان سوسائٹی کے بنگلہ نمبر B-42 میں رہائش پذیر سید یحییٰ جعفری طالب علم ہے اور 18فروری کو ایران میں کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد 20فروری کو پرواز کے ذریعے ایران سے کراچی پہنچا تھا۔ اسے دوران پرواز ہی قے ہونا شروع ہوگئی تھی جس کے بعد منگل کو اس کا نظام تنفس متاثر ہونا شروع ہوگیا اور کھانسی کا بھی حملہ ہوا جس پر اسے آغا خان ہسپتال لایا گیا۔ سید یحییٰ جعفری نے بتایا کہ 6 فروری کو کراچی سے امام خمینی ایئر پورٹ پر اترا تو وہ بالکل نارمل تھا۔ کراچی کی ٹریول ایجنسی کے ذریعے ایران جانے والا ان کا گروپ 28 افراد پر مشتمل تھا۔ گروپ تین روز قم میں رہا تب تک افراد بالکل ٹھیک تھے۔ 10فروری کو وہ ایران پہنچے تو برف باری کے سبب یحییٰ جعفری کو معمولی فلو کی شکایت ہوئی جو دوا لینے پر ٹھیک ہوگئی۔ جس کے بعد وہ 12 فروری کو کرمان گیا جہاں وہ دوروز رہا اور بالکل تندرست یھا۔ بعد ازاں وہ 14 فروری کو مشہد لوٹ آیا اور چار روز قیام کیا۔ اسی دوران 17 فروری کو اس نے حجامہ کرایا اگلے روز ہی اسے چکر آنے لگے اورکمزوری محسوس ہونے لگی۔ اس کی یہ کیفیت 18 فروری کو مزید خراب ہوئی اور بخار‘ سردرد‘ نزلہ اور بدن میں درد کی شدید شکایت ہونے لگی۔ جس کے اگلے روز وہ تہران پہنچا اور پہلی فلائٹ سے 20فروی کی صبح نو بجے کراچی پہنچا۔ سید یحییٰ جعفری ایران کے علاوہ چین کا سفر بھی کر چکا ہے۔ دریں اثناء معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان میں 2افراد میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ طب کی اخلاقیات میں مریض کی معلومات شیئر نہیں کی جاتیں۔ گزارش کی جاتی ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کی معلومات شیئر نہ کی جائیں۔ ایک مریض کی تشخیص سندھ اور دوسرے کی وفاقی علاقے میں ہوئی ہے۔ دونوں کیسز کا تعلق ایران کے سفر کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا ہمیں بلا ضرورت پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ کورونا وائرس کی روک تھام اور تدارک کیلئے ہماری تیاری مکمل ہے اگر کوئی چین یا ایران کا سفر کر چکا ہے اور علامات پائی جاتی ہیں تو ڈاکٹر سے رابطہ کرے۔ ایک ماہ میں جو اقدامات کیئے ہیں امید ہے کورونا کا مسئلہ زیادہ نہیں ہو گا۔ احتیاط اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ دریں اثناء دوسرا کیس اسلام آباد میں سامنے آیا۔ اسلام آباد میں ایک شخص میں کورونا وائرس کی تشخیص کی گئی۔ این آئی ایچ نے ان سیمپلز کے ٹیسٹ کے بعد کورونا وائرس کی تصدیق کر دی۔ متاثرہ شخص کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے۔ متاثرہ شخص پمز ہسپتال میں آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے۔ دریں اثناء پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر، قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے ہنگامی، ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات کئے جائیں، موجودہ حکومت کورونا وائرس کے معاملے پر ڈینگی، پولیو والا مجرمانہ لاپرواہی والا رویہ دکھارہی ہے جو خطرناک ہے۔شہباز شریف نے کہا کورونا وائرس سے متعلق خطرناک کو روایتی بیان بازی کی نذرکرنا بہت بڑی حماقت ہوگی۔ پاکستان کے بہترین ڈاکٹرز، ماہرین اور محقیقین پر مشتمل خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی جائے۔ وفاقی اور صوبائی سطح پر مانیٹرنگ اور سفارشات کی تیاری کا طریقہ کار وضع کیا جائے۔ سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کراچی میں کورونا وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرہ شخص کو فوری طور پر آئسولیشن وارڈ منتقل کردیا گیا ہے۔ مرتضٰی وہاب نے یہ انکشاف بھی کیا کہ متاثرہ شخص کو ائیرپورٹ پر چیک نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ شخص کے ساتھ جہاز میں سفر کرنے والے دیگر افراد کو بھی تلاش کررہے ہیں، ائیرپورٹ صوبائی حکومت کے نہیں وفاقی حکومت کے کنٹرول میں ہیں۔ ائیرپورٹ پر فوری طور پر سرویلنس بڑھانے کی ضرورت تھی، یحیٰی جعفری کو ائیرپروٹ پر سکین نہیں گیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایران سے فلائٹس روکنا بھی ضروری قدم ہوگا۔ کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے سندھ حکومت تمام اقدامات کررہی ہے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے بچائو کیلئے محکمہ صحت کی سفارشات کی روشنی میں چائنہ بارڈر کھولنے کے حوالے سے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا جائے گا۔ پاکستان کے ہمسایہ ممالک کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جس کی وجہ سے کورونا وائرس سے بچائو ایک چیلنج ہے۔ گلگت بلتستان کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں، ایمرجنسی کا نفاذ کیا گیا ہے۔ دوسری جانب ایران میں ہلاکتوں کی تعداد 19تک پہنچ گئے ہے نیپال میں1بھارت میں 3سری لنکا میں بھی 5ہلاک ہو گئے۔ ایران میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافے کے باعث تفتان میں پاک ایران سرحد تیسرے روز بھی بند رہی جب کہ بلوچستان حکومت نے اندرون ملک سے ایران جانے والے زائرین کو صوبے میں داخل ہونے سے روکنے کا فیصلہ کرلیا۔ ذرائع کے مطابق حکومت بلوچستان نے ملک کے دیگر علاقوں سے بلوچستان آکر تفتان کے راستے ایران جانے والے زائرین کو صوبے میں داخل ہونے سے قبل روک کر واپس کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر شیرانی نے صوبائی حکومت کے احکامات کی روشنی میں کے پی کے اور اسلام آباد سے آنے والے زائرین کو روکنے کے لیے شیرانی میں چیک پوسٹ قائم کردی ہے۔ چیک پوسٹ میں تعینات لیویز اور پولیس کے اہلکار کو ہدایت کی گئی ہے کہ اسلام آباد اور کے پی کے سے آنے والے زائرین کو واپس بھیج دیا جائے۔ صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رند نے بلوچستان کے تمام تعلیمی ادارے 15مارچ تک بند رکھنے کا اعلان کردیا۔ سردار یار محمد رند نے کرونا وائرس سے حفاظتی اقدام اور بچوں کے تحفظ کیلئے صوبے کے تمام سرکاری اور پرائیویٹ تعلیمی ادارے اور مدارس 15مارچ تک بند رکھنے کا اعلان کیا ہے اور میٹر ک کے امتحانات بھی 15مارچ تک ملتوی کردیئے گئے ہیں۔ دریں اثناء کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان نے کوئٹہ تفتان ریل سروس تاحکم ثانی معطل کر دی۔ وزیر ریلوے شیخ رشید نے اپنے ویڈیو بیان میں بتایا کہ کوئٹہ تفتان چار ٹرینیں ماہانہ چلتی تھیں اور چاروں ٹرینیں واپس آ چکی ہیں۔ اب یہ ٹرینیں تاحکم ثانی نہیں چلیں گی اور جب تک بارڈر نہیں کھل جاتے ریل سروس معطل رہے گی۔ وزیر ریلوے نے کہا عوام الناس کو مطلع کیا جاتا ہے کہ اپنا سامان اور دوسری چیزیں جو بکنگ میں ہیں وہ واپس لے لیں۔ ایران میں کرونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر پاکستان میں اس کے ممکنہ پھیلائوکو روکنے کے لیے پاک ایران سرحد چوتھے روز بھی مکمل طور پر بند رہی۔ دوسری جانب چین میں نوول کرونا وائرس کے باعث مزید 52 افراد ہلاک اور 406 نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مجموعی ہلاکتیں 2715 اور متاثرہ افراد کی تعداد 78 ہزار 64 ہو گئی جن میں سے 8 ہزار 752 افراد کی حالت تاحال تشویشناک ہے۔ امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا ایران شاید مہلک کرونا وائرس کے پھیلنے سے متعلق تفصیل کو چھپا رہا ہے۔ امریکہ کو اس پر گہری تشویش لاحق ہے۔ بحرین نے مہلک کرونا وائرس کے 9 مزید کیسوں کی تصدیق کی ہے۔ بحرینی حکومت نے ملک بھر میں تمام نجی اور سرکاری تعلیمی ادارے اور جامعات دو ہفتے کیلئے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امارات نے مہلک کرونا وائرس سے بچائو کی غرض سے دنیا کے مصروف ترین ہوائی اڈوں میں سے ایک دبئی بین الاقوامی ایئرپورٹ سے ایران کیلئے تمام پروازیں ایک ہفتے تک منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ چیک جمہوریہ کی حکومت نے اٹلی میں کرونا وائرس پھیلنے کے مدنظر اپنے شہریوں کو شمالی اٹلی کا دورہ نہ کرنے اور وہاں مقیم چیک شہریوں کو بھی اٹلی نہ چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے۔ روس نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث اس کی چین کے ساتھ تجارت متاثر ہوئی ہے‘ تاہم صورتحال اتنی بھی خراب نہیں۔ امریکی محکمہ صحت نے نوول کرونا وائرس کی وباء پھیلنے کے خلاف الرٹ بڑھا دیا ہے اور شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ملک میں وباء کے ممکنہ پھیلا کیلئے تیار رہیں۔ سوئٹزر لینڈ میں کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ کرونا وائرس کے خلاف مقابلہ کرنے کی کوئی سرحدیں نہیں ہیں اور نہ ہی اس حوالے سے کسی قوم، نسل اور مذہب کے درمیان فرق ہے۔ چین کے صدر شی جن پنگ نے متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شہزادہ محمد سے ٹیلی فون پر بات کی۔ کرونا وائرس کے سبب ٹوکیو اولمپکس کا انعقاد خطرے میں پڑ گیا۔

ای پیپر-دی نیشن