فضائی کمپنیوں کا حج کرایہ ایک لاکھ‘ 13 ہزارٹیکس سے استثنیٰ کی سفارش
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سینٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے مذہبی امورکی سب کمیٹی نے پی آئی اے کو حجاج کے ٹکٹ میں 13ہزار روپے کے ٹیکس سے استثنیٰ دینے اور حجاج سے سروس چارجز کی مد میں 3500روپے کی وصولی ختم کرنے کی سفارش کر دی۔ پی آئی اے کی طرف سے حج آپریشن کے کرایوں پر پی آئی اے کے مارکیٹنگ جی ایم محمد شفیق نے کمیٹی اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وفاقی وزارت مذہبی امور ہمیں اتنا کرایہ نہیں دیتی۔ حاجیوں کو سعودی عرب لے جانے والا جہاز واپسی پر خالی آتا ہے۔ اسی طرح حاجیوں کو واپس لانے والا طیارہ سعودی عرب خالی بھیجا جاتا ہے اس وجہ سے حج کا ٹکٹ عمرے کی نسبت مہنگا ہوتا ہے۔ 570 ملین کی ادائیگی وزارت کے ذمہ پی آئی اے کو واجب الادا ہیں۔ سب کمیٹی نے پی آئی اے سمیت دیگر فضائی کمپنیوں کا حج کرایہ ایک لاکھ روپے کرنے کی سفارش کی اور کہا کہ اوپن سکائی پالیسی میں حج ٹکٹ ایک لاکھ روپے سے کم میں ملتا ہے۔ مکہ، مدینہ میں حاجیوں کیلئے رہائش کے اخراجات کو گزشتہ سال کی قیمت پر رکھا جائے اور حج پیکج میں کمی کیلئے کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کرایا جائے۔ سفارشات پر عملدرآمد کیا گیا تو حج اخراجات میں مزید 50 ہزار روپے تک کمی ہوگی۔ سینٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے مذہبی امور کی سب کمیٹی کا اجلاس کنوینئرکمیٹی حافظ عبدالکریم کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہا ئوس میں ہوا۔ حافظ عبدالکریم نے کہاکہ حج کے لئے حجاج سے ڈبل سے بھی زیادہ کرایہ کیوں لیا جاتا ہے۔ پی آئی اے کا عمرہ کا ٹکٹ 60ہزار تک میسر ہے۔ حج ٹکٹ کیلئے ایک لاکھ 40ہزار روپے کیوں لیے جا رہے ہیں؟ حج فلائٹ میں ڈبل ریٹ لگایا جائے پھر بھی 1لاکھ 40 ہزار کا ٹکٹ مہنگا ہے۔ حکومت حاجیوں سے پی آئی اے کا خسارہ پورا کرتی ہے حاجیوں کو آسانی نہیں دینی تو ہمیں اوپن سکائی کی طرف جانا پڑے گا۔ جی ایم پی ائی اے نے کہاکہ حکومت ٹیکس ختم کر دے تو ہم 13ہزار روپے حاجیوں سے ٹیکس نہیں لیں گے۔ پی آئی اے کو حج کیلئے 50فیصد سے کم کوٹہ ملتا ہے۔ حج آپریشن چلانے میں پی آئی اے کو خسارہ ہوتا ہے۔ گزشتہ سال حج آپریشن میں پی ائی اے کو 280ملین کا خسارہ ہوا۔