• news

حج فارم سے ختم نبوت کا کالم نکال دیا گیا

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی وزارت مذہبی امور نے حج 2020ء کے حج فارم میں سے ختم نبوت کا کالم نکال دیا ہے۔ جس سے ملک بھر کے مسلمانوں میں اضطراب کی لہر دوڑ گئی ہے۔ قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی پاکستان کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے قومی اسمبلی میں قاعدہ 298 کے تحت تحریک التوا قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دی ہے۔ تحریک التوا میں کہا گیا ہے کہ یہ ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ مقدس مقام پر جانے سے قبل اس طرح کے اقدامات کرنا انتہائی شرمناک عمل ہے۔ چونکہ ختم نبوت تمام مسلمانوں کے عقیدہ کا اہم جزو ہے اور حج بیت اللہ جیسے مقدس زیارت کے سلسلہ میں فارم سے ختم نبوت کا کالم نکال دینا دنیا کے تمام مسلمانوں کی دل آزاری ہے۔ اس طرح قادیانی، احمدی گروپ بھی حج کیلئے اپنا نام پیش کر سکتے ہیں اور سرزمین حرم میں داخل ہو سکتے ہیں۔ بنا بریں، قادیانیوں اور احمدیوں کو زمین حرم سے باز رکھنے کا واحد ذریعہ ختم نبوت کا حلف نامہ ہی ہے۔ انہوں نے تحریک التوا میں کہا ہے کہ ختم نوبت کے کالم کو حج فارم سال 2020 میں شامل کرنے کے اقدامات کئے جائیں اور اس معاملہ کو ہائوس میں بحث کیلئے منطور کیا جائے اور اس ضمن میں فوری کارروائی کی جائے۔ نیا حج فارم دو صفحات پر مشتمل ہے۔ جس میں درخواست جمع کرانے کے واجبات، اور طریقہ کار کی تفصیلات تو موجود ہیں لیکن ختم نبوت کے حلف کا کالم ختم کر دیا گیا ہے۔ رفیق حجاج کمیٹی کے سربراہ میاں انجم حفیظ قریشی، سینئر نائب صدر میاں عمران تنویر قریشی اور جنرل سیکرٹری میاں اقبال نے وفاقی وزیر مذہبی امور سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حج فارم سے ختم نبوت کا کالم ختم کرنے کا نوٹس لیں اور از سرنو فارم تیار کر کے جمع کرانے کے احکامات جاری کریں، بصورت دیگر مسلمانان پاکستان میں شدید بے چینی اور ردعمل پیدا ہو سکتا ہے۔ جن عناصر نے ختم نوبت کا کالم ختم کرکے حکومت کو بدنام کرنے کی سازش کی ہے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

ای پیپر-دی نیشن