کرونا، کسی غیرملکی کو بغیر سکرنینگ پاکستان داخلے کی اجازت نہ دی جائے، رحمان ملک
اسلام آباد(نیوزرپورٹر) سینٹ کی مجلس قائمہ برائے داخلہ نے سفارش کی ہے کہ حکومت کو کرونا وائرس کی فوری روک تھام کیلئے ہنگامی اقدامات کرے۔ حکومتی و غیر حکومتی ادارے شہریوں کو مفت ماسک فراہم کریں۔ سینٹ کی داخلہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا جس کی صدارت کمیٹی کے چئیرمین سینٹر رحمان ملک نے کی۔ اجلاس میں کرونا وائرس کی پاکستان میں دو کیسز کی تصدیق ہونے پر سخت تشویش کا اظہارکیا گیا۔ چئیرمین کمیٹی سینٹر رحمان ملک نے27 فروری کی مناسبت کے حوالے سے کہا آج وہ دن ہے جب ہماری بہادر افواج نے گزشتہ سال اسی دن بھارت کو منہ توڑ جواب دیا۔ آج کا دن پورے قوم کیلئے باعث فخر و خوشی ہے، ہمارے ائیرفورس نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیکر ہمارے سروں کو فخر سے بلند کیا۔ دھشتگردی کیخلاف جنگ میں ہماری افواج کی قربانیاں سب سے زیادہ ہے۔انہوں نے کہا امریکی صدر کا بھارت میں پاکستان کے حق میں بیان قابل تعریف ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم خان سواتی کے علاوہ سینیٹر جاوید عباسی، سینیٹر طاہر بزنجو، سینیٹر ڈاکٹر وسیم شہزاد اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کے سربراہ میجر جنرل عامر اکرام، سیکرٹری داخلہ، ہیلتھ و دیگر نے شرکت کی۔ چئیرمین قائمہ کمیٹی داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے حکومت کو کرونا وائرس کی فوری روک تھام کیلئے ہنگامی اقدامات کی ہدایات کرتے ہوئے کہا میں کرونا وائرس کو قومی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیتا ہوں و فوری اقدامات کی اپیل کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا حکومت تمام ائیرپورٹ، بندرگاہوں و تمام انٹری پوائنٹس پر ایمرجنسی کا نفاذ کرے اور پاکستان میں داخل ہونے والے تمام افراد کی سکریننگ کا عمل شروع کیا جائے۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کسی بھی ملکی و غیرملکی کو بغیر سکرینگ کے پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے، ایران اور چائینہ سے آنے والے افراد سے اپیل ہے کہ ہسپتالوں سے اپنا معائنہ کروائیں۔جو افراد ایران اور چین سے قریب ماضی میں آئے ہیں فوری طور پر اپنے ٹیسٹ کروائیں۔ یہ ایک تشویشناک قومی مسئلہ ہے اور ہم سب کو سیاست سے بالاتر ہوکراس کا مقابلہ کرنا ہوگا۔انہوں نے تجویز کیا کہ ایک قومی کمیٹی تشکیل دی جائے جو ایران و چائینہ سے آئے ہوئے افراد کی فہرست بنا کر انکا طبی معائنہ کروائے۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ کروناوائرس کی پھیلا کے پیش نظر ماسک کی قیمتوں میں اضافے کو روکا جائے اور حکومتی و غیر حکومتی فلاحی ادارے عوام میں مفت ماسک تقسیم کریں۔کم قیمت پر مناسب مقدار میں ملک بھر میں ماسک تیارکئے جائیں۔ انہوں نے کہا ایران برادر ملک ہے سے شکوہ ہے کہ ہمیں کرونا وائرس کی بروقت اطلاع نہ دی۔کمیٹی نے ہنگامی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر وفاقی وزیر صحت کی تقرری کا بھی مطالبہ کیا۔ وفاقی وزیر اعظم خان سواتی اور کمیٹی ممبران نے سینیٹر رحمان ملک کی بروقت اجلاس بلانے کی تعریف کی ۔ اعظم سواتی نے کہا سینیٹر رحمان ملک نے ہمیشہ قومی ایشوز پر توجہ دلانے میں پہل کی ہے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ ایک ٹاسک فورس تشکیل دی جائے جو پاکستانیوں کو واپس لاسکے اور پاکستان پہنچے والے مسافروں کو کم از کم 14 دن تک آئسولیشن سنٹرز میں رکھا جائے۔ حکومت نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کو فوری طور پر فنڈز مہیا کرے۔ وزارت صحت ایک اکاونٹ کھولے جسمیں مخیر حضرات و دیگر عطیات دیں اس فنڈز سے کرونا وائرس کیلئے ضروری ادویات و دیگر ضروریات خریدی جائیں۔ انہوں نے تجویز کیا کہ کرونا وائرس کے لئے جو بھی ادویات و مشینیں و دیگر ضروری اشیا ء ضرورت ہیں ان ک وکسٹم سے مبرا کیا جائے۔ چئیرمین نے کہا وزارت داخلہ و وزارت صحت ہر ہسپتال کے عملے کو فوری طور پر این 95 ماسک مہیا کرے۔ وزیر اعظم فوری طور پر کرونا وائرس پر چاروں صوبوں کے وزیراعلی و چیف سیکرٹریز کا اجلاس بلائیں۔ ہمیں ہنگامی بنیادوں پر اقدامات لینے ہونگے کرونا وائرس کے مریضوں کے لئے آئسولیشن سنٹرز شہر و عوامی ہسپتالوں سے دور قائم کیئے جائیں۔ عوام غیرضروری طور پر ہسپتالوں میں جانا بند کریں۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہم سارے ٹی وی چینلز سے اپیل کرتے ہیں کہ کرونا وائرس کیخلاف عوام میں بیداری پھیلائیں۔ ضروری احتیاطی تدابیر کو شامل کیا جائے۔ پیغام میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ و دیگر ضروری فون نمبرز کو بھی شامل کیا جائے۔