مودی سرکار کی ہٹ دھرمی، مقبوضہ کشمیر میں 37 بھارتی قوانین نافذ کر دیئے
نئی دہلی+ سرینگر(کے پی آئی) بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرکے ریاست کا مسلم اکثریتی تشخص ختم کرنے کے لیے زمین کے حصول ، بحالی اور آبادکاری ایکٹ سمیت 37 بھارتی قوانین کے مقبوضہ کشمیر میں نفاذ کی منظوری دے دی ہے ۔ بھارتی وزیر اعظم مودی کی صدارت میں بھارتی کابینہ نے 37 بھارتی قوانین کی جموں و کشمیر میں بھارتی قوانین کے اطلاق کی منظوری دے دی ہے۔ کے پی آئی کے مطابق زمین کے حصول ، بحالی اور آبادکاری ایکٹ کے تحت بھارتی شہری مقبوضہ کشمیر میں زمین خرید سکیں گے اور جائیداد حاصل کر سکیں گے ۔37 بھارتی قوانین بشمول آل انڈیا سروسز ایکٹ ، مردم شماری ایکٹ ، سنٹرل گڈز اینڈ سروسز ٹیکس ایکٹ ، انکم ٹیکس ایکٹ ، انوسلنسی اور دیوالیہ پن ایکٹ وغیرہ جیسے اہم قانون اب جموں و کشمیر میں لاگو ہوں گے۔دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی لاک ڈائون ہفتے کو 109 ویں روز بھی جاری رہا‘ جنوبی کشمیر کے پلوامہ،شوپیان اور کولگام اضلاع بھارتی فوج کا محاصرہ اور تلاشی کارروائی جاری ہے جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں ایک درجن سے زائد علاقے محاصرے میں ہیں ۔ اس دوران فوج نے شوپیان کے شیخ محلہ بنہ گام کو محاصرے میں لے کر تلاشی کارروائیاں شروع کی۔ ایک رہائشی مکان سے اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ عالمی برادری جنوبی ایشیا میں امن و استحکام یقینی بنانے کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے فوری حل کی اہمیت کو تسلیم کرنے لگی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ایک ترجمان نے بیان میںکہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کشمیر پر حالیہ بیانات اس بات کو ظاہر کر رہے ہیں کہ دنیا اس حل طلب تنازعے کے مضمرات سے پریشان ہے ۔