دہلی فسادات، 500 سے زائد مسلمان خاندان شیلٹر ہوم میں پناہ لینے پر مجبور
دہلی(آئی این پی ) شمال مشرقی دہلی فساد کے دوران شیو وہار کے رہنے والے رمضانو کے مکان میں توڑپھوڑ کی گئی اور گھر کا سارا سامان لوٹ لیا گیا، اب ان کا خاندان یہاں سے 200 میٹر کی دوری پر پناہ لینے پر مجبور ہے اور ان کا این آر سی کے متعلق خوف مزید بڑھ گیا ہے کیونکہ ان کے خاندان کی سبھی دستاویزات کو فسادیوں نے لوٹ لیا ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دہلی فساد میں اب تک 42 سے زائد اموات اور 200 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں لیکن اس اعداد و شمار میں یہ نہیں بتایا گیا کہ اس فساد کی وجہ سے کتنے لوگ اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ مصطفی آباد کے مقامی افراد کا کہنا ہے کہ شیووہار میں مقیم 500 سے زائد مسلمان خاندان اپنے گھربار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے پر مجبور ہوئے ہیں۔کراول نگر کی چمن پارک کالونی میں ایک عمارت کو شیلٹر ہوم کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے جہاں 50 خاندان ایک ہی چھت تلے اپنے گھروں سے دور رہنے پر مجبور ہیں۔ شیلٹر ہوم میں مقیم ایک شخص رمضانو نے کہا کہ ہم گذشتہ منگل سے ہی پریشان تھے جب فسادیوں نے ہمارے مکانات کے قریبی علاقوں میں توڑپھوڑ کی تھی جس کے بعد وہ دہشت گرد ہمارے گھروں میں بھی گھس آئے اور مارنا پیٹنا شروع کردیا۔ فسادیوں نے میرے دونوں بیٹوں کو بری طرح مارا جس کے بعد چھوٹے بیٹے کی آنکھ زخمی ہوگئی اور وہ بینائی سے محروم ہوگیا۔انہوں نے مزید کہا کہ فسادیوں نے ان کی تین بہوں کے زیورات اور دیڑھ لاکھ روپئے بھی لوٹ لئے۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ اب میں کس طرح اپنی بیٹیوں کی شادی کرپاوں گا، میرا تو سب کچھ لٹ چکا ہے۔ علی گڑھ پولیس نے جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے 22 سے زیادہ طلباء کے خلاف انسداد شہریت ترمیمی قانون علی گڑھ پولیس نے جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے 22 سے زیادہ طلبا ء کے خلاف انسداد شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)کے مظاہروں میں حصہ لینے پر مقدمہ درج کیا ہے۔