ڈیپارٹمنٹل سپورٹس بند کرنا غلطی، کھیلوں میں پیچھے رہ گئے: جہانگیرخان
لاہور(سپورٹس رپورٹر )پاکستان کو ورلڈچیمپئن بنانے والے لیجنڈ کھلاڑی جہانگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو بنے چند سال ہی ہوئے تھے کہ ہم سکواش میں ورلڈ چیمپئن بن گئے تھے اور ہم نے 16 برس تک حکمرانی کی۔انہوں نے کہا کہ سکواش کے حوالے سے باقاعدہ کلبز موجود نہیں ہیں، بس ہمیں چیزوں کو سیدھا کرنے اور اْن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ ہمارے ملک میں بہت ٹیلنٹ موجود ہے اور کھلاڑیوں کو صرف محنت کی ضرورت ہے۔سکواش کی دنیا کے عظیم کھلاڑی نے بتایا کہ ڈیپارٹمنٹل سپورٹس بند کرنا بڑی غلطی ہے، اسی وجہ سے ہمیں نقصان کا سامنا کرنا پڑا اور ہم پیچھے رہ گئے کیونکہ جب ڈیپارٹمنٹ ختم کردیے جائیں گے تو باصلاحیت لڑکے سامنے نہیں آسکیں گے۔ ہمیں پرانے کھلاڑیوں پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے، جنہوں نے ملک کی نمائندگی کی اْن کا کوئی پرسان حال نہیں ہوتا۔ ’بچپن میں مجھے گویائی اور سماعت میں مسئلہ تھا، میں نے 8 سال کی عمر میں بولنا شروع کیا، ڈاکٹرز نے سکواش کورٹ سے دور رہنے کی ہدایت کی مگر ایک وقت ایسا بھی آیا کہ جو ڈاکٹر میرا علاج کررہے تھے وہ بھی بیٹھ کر میرا میچ دیکھتے تھے۔میرے فیملی ممبران سکواش کے کھیل سے جڑے رہے، مجھے بھی بچپن سے ہی شوق تھا، والد صاحب نے مجھے ریکٹ تحفہ میں دیا تھا،اْسی سے میں کھیلتا تھا۔ بڑے بھائی کو سکواش کورٹ دیکھنے کی خواہش کی تھی، سکواش کورٹ کے ممبر کھیل کر جاتے تھے تو میں ان کے ریکٹ سے کھیلنا شروع کردیتا تھا، جب والد صاحب مجھے کھیلتا دیکھتے تھے تو سمجھاتے تھے کہ ڈاکٹرز نے منع کیا ہوا ہے۔بڑے بھائی کا انتقال آسٹریلین اوپن ٹورنامنٹ کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے ہوا، اْن کا خواب تھا کہ میں سکواش کھیلوں اور ورلڈ چیمپئن بنوں، والد نے مجھے بہت سپورٹ کیا، جس تاریخ کو بھائی کا انتقال ہوا، 2سال بعداسی تاریخ کو میں ورلڈچیمپئن بنا۔انہوں نے بتایا کہ ’جان شیر خان اور میں نے 16سال تک سکواش پر حکمرانی کی۔جان شیر خان کا کہنا تھا کہ ’خواہش ہے پاکستان دوبارہ سکواش میں اپنا نام روشن کرے، ہماری کامیابیوں میں اللہ تعالیٰ کا فضل اور محنت شامل تھی۔