سیاسی درجہ حرارت میں لوڈ شیڈنگ ریلیف کا آغاز کر دیا، وزیر توانائی عمر ایوب
ندیم بسرا
موم گرما بس شروع ہونے کو ہی ہے کہ سیاست نے بھی تیور بدلنا شروع کردیے ہیں،حکمران جماعت تحریک انصاف اور اپوزیشن کی بڑی جماعتیں دونوں ہی متحرک ہیں،بظاہر کچھ ہوتا دکھائی نہیں دے رہا، لیکن پس پردہ خاموشی سے کام جاری ہے،وزیراعظم عمران خان بھی اپریل میں شروع ہونے والی سیاسی گرمی کی تیار ی بھرپور انداز میں کررہے ہیں، اپوزیشن کی جانب سے توحکومت پر تنقید کی جارہی ہے، کیونکہ اپوزیشن کا کام ہی حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرنا ہوتا ہے، لیکن وزیراعظم کی جانب سے اپوزیشن قیادت پراحتساب ،پکڑدھکڑ اور تابڑتوڑ حملوں کی بجائے فی الحال بس کام کام کی دوڑ لگی ہوئی ہے، شاید عوامی مسائل مہنگائی، بیروزگاری کے خاتمے اور معاشی ترقی کیلئے اقدامات ہی حکومت کے مستقبل اور مدت پوری کرنے کیلئے بہتر ہیں، جس پر وزیراعظم سمیت حکمران جماعت کی جانب سے ان مثبت اقدامات پرفخر کیا جارہا ہے، اور عوام میں کارکردگی کو اجاگر بھی کیا جارہا ہے، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت میں کوئی بھوکا نہیں سوئے گا، وفاق اور صوبے مل کر سفید پوش طبقہ کا سہارا بنیں گے، وزیراعظم نے مہنگائی میںکمی پراظہارمسرت کیا اورکہا کہ مہنگائی میں کمی کابینہ کے فیصلوں کے مثبت اثرات ہیں،جنوری کے مقابلے میں فروری میں افراط زر کی شرح 2 فیصد کم ہے۔اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے اپنے ردعمل میں کہا کہ پٹرولیم لیوی کی آڑ میں قوم سے اربوں روپے اضافی لوٹنے کی پارلیمنٹ میں تحقیقات ہونی چاہئے، حکومت کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے متحرک ہے، کابینہ کو بریفنگ دی گئی کہ ملک میں کرونا کے مریضوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے، وزیراعظم نے سندھ کے 3 اور پنجاب کے ایک ہسپتال کو صوبوں کے زیر انتظام کرنے کے حوالے سے ہدایات دیں لیکن حکومت کے مثبت اقدامات پرحکومت کی اتحادی جماعتوں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے، شاید اتحادی جماعتیں سمجھ رہی ہیں کہ ان اقدامات سے فائدہ صرف تحریک انصاف کی سیاست کو پہنچ رہا ہے، اتحادی جماعتیں جن وعدوں پر الیکشن جیت کرآئیں،اپوزیشن کی متحرک جماعتوں میں مسلم لیگ ن کی سیاست میں ممکنہ انٹری سے حکمران جماعت بڑی پریشان ہے،شاید اسی وجہ سے حکومت عوام کو مہنگائی میں ریلیف دینے کیلئے متحرک ہوچکی ہے اور ان آئندہ ملکی سیاست میں ممکنہ انٹری کی طرف واضح اشارہ ہے،ن لیگ کے قائد میاں نوازشریف اور صدر شہبازشریف کے بعدپارٹی کی مرکزی قیادت سینئر نائب صدرشاہد خاقان عباسی ،سیکرٹری جنرل احسن اقبال ، رانا ثناء اللہ جیلوں سے ضمانت پررہا ہوگئے ہیں،مریم نوازلندن جانے اورشہبازشریف مارچ کے آخر میں وطن واپس آنے کی تیاری میں ہیں،اسی طرح چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا دورہ لاہوراور پارٹی کارکنان کو حکومت مخالف تحریک اور آئندہ انتخابات کیلئے متحرک کرنے کی ہدایت اپریل کے وسط یا آخر میں سیاسی گرمی بڑھنے کا امکان ہے۔حکومت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو وطن واپس لانے کیلئے برطانوی حکومت کو خط لکھ دیا ہے، معلوم ہوا ہے کہ پنجاب حکومت کی سفارش پر وزارت خارجہ کے ذریعے برطانوی حکومت کو خط لکھا گیا ہے،خط کے متن میں کہا گیا کہ نواز شریف سزا یافتہ مجرم ہیں لہٰذا انہیں واپس بھجوایا جائے۔مسلم لیگ (ن) نے خط لکھنے کے معاملے کی مذمت کی ہے کہ حکومت کو خط لکھنے کا کوئی قانونی اختیارحاصل نہیں۔دوسری جانب سیاسی درجہ حرات کے ساتھ موسم گرما کی آمد کے پیش نظر گرمی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ پر بات کی جائے تو وزارت توانائی نے گرمیوں لوڈشیڈنگ کا پلان ترتیب دے دیا ہے، جس کے تحت بجلی چوری کی روک تھام ، لائن لاسز میں کمی اور عوام کو بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے اقدامات کیے گئے ہیں،وفاقی وزیر توانائی عمرایوب خان کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ ہماری حکومت متبادل ذرائع سے بجلی پیداوار بڑھانے کے لئے کام کر رہی ہے، 2025ء تک 20 فیصد اور 2030ء تک 30 فیصد بجلی متبادل ذرائع سے حاصل کی جائے گی، ہم سستے منصوبے لگا رہے ہیں،اورتوانائی سستی کی جائے، 80 فیصد بجلی اپنے وسائل سے پیدا کریں گے جس سے خسارے میں کمی آئے گی،ہم نے ایک سال میں واجبات کی وصولی کو بہتر بنایا ہے ،اس وقت 80 فیصد فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ نہیں کی جا رہی ہے،بجلی کے شعبے میں 229 ارب روپے اور گیس کے شعبے میں 109 ارب روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے، کرنٹ اکائونٹ خسارہ 70 فیصد کم ہوا ہے۔سیکرٹر ی پاور عرفان علی جو کہ ایک منجھے ہوئے سینئر آفیسر ہیں وہ اپنے مثبت اقدامات کے باعث بیوروکریسی میں ہمیشہ ایک منفرد مقام رکھتے ہیں انہوں نے بجلی چوری کے خاتمے کیلئے جنگی بنیادوں پر نہ صرف اقدامات کئے بلکہ ملک بھر کی بجلی کی کمپنیوں کو کومبنگ آپریشن میں مکمل سپورٹ بھی کی انہوں نے بہتر کام کرنے والے افسران کا حوصلہ بڑھایا وہ بھی پر عزم ہیں کہ وہ اپنے مقاصد میں کامیاب ہونگے ،بجلی کی کمپنیوں میں لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو)جو صوبائی داراحکومت پنجاب میں واقع ہے اس نے اپنے نتائج سے ہمیشہ سب کو حیران کیا ہے گزشتہ دو برسوں سے چیف ایگزیکٹو لیسکو مجاہد پرویز چھٹہ نے مسلسل مانیٹرنگ اور بہتر کارکردگی سے لیسکو کو ملک کی صف اول کی کمپنیوں میں لاکھڑا کیا ہے جولائی دو ہزار انیس سے جنوری دوہزار بیس تک پروگریسو ریکوری ننانوے فیصد تک پہنچی ہے اس میں ایک فیصد پرگریسو لائن لاسز میں کمی واقع ہوئی ان اقدامات کے باعث باون ہزار ایک سو ننانوے ملین روپے کی رقم ریونیو کی مد میں اکھٹی کی گئی جو کہ بلاشبہ ایک بڑی کامیابی ہے ،لیسکو میں فورس لوڈشیڈنگ کو ختم کرکے اٹھانوے فیصد فیڈرز کو لوڈشیڈنگ سے مثتثنی قراردیا گیا ہے ،یہ اٹھانوے فیصد وہ فیڈرز ہیں جن کے لاسز یا تو دس فیصد سے کم ہیں یا بیس فیصد سے کم ہیں۔ مجاہد پرویز چھٹہ کی ویژنری ٹیم پرویز امتیاز ،چودھری بشیر ،محمد نعیم ،عترت حسین ،رشید خان سمیت ٹیم کی کارکردگی مثالی ہے۔اس طرح لیسکو پاکستان کی واحد تقسیم کار کمپنی ہے جو وفاقی حکومت کے ویژن کے مطابق بجلی چوری روکنے کیلئے ایڈوانس میٹر انسٹالیشن (اے۔ایم ۔آئی)پراجیکٹ کو شروع کیا ہے جس میں رواں برس لیسکو میں اٹھارہ لاکھ میٹر زلاہور میں سیکنڈ اور ففتھ سرکل میں لگائیں گی۔لیسکو میں گزشتہ ایک برس میں سات نئے گرڈ سٹیشن بنائیں گئے ہیں چار بڑی لائنوں میں ریل کنڈکٹر لگانے کے علاوہ بارہ نئی ٹرانسمیشن لائنیں بنائیں گئیں ہیں اس کے ساتھ لیسکو واحد کمپنی ہے جس کے ٹی اینڈ جی کے لاسز ایک فیصد سے بھی کم ہیں لیسکو میں بجلی چوری کے خلاف مہم میں بائیس ہزار بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آر درج کراوئی جا چکی ہیں جن کو آٹھ سو انسٹھ ملین روپے کے ڈی بل چارج کئے گئے ہیں ۔صارفین کونئے کنکشن کی سہولت دینے کیلئے مجاہد پرویز چھٹہ نے بنک الفلاح سے’’آن لائن کنکشن ‘‘ معاہدہ دستخط کیا ہے جس میں صارفین گھر بیٹھے نیا کنکشن حاصل کریں گے اور نئے کنکشن کی سیکیورٹی اور ڈیمانڈ نوٹس اپنے ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ہی دا کیا کریں گے۔