• news

مسلم لیگ نہ کے وفد کی فاروق ستار سے ملاقات، پارٹی میں شمولیت کی دعوت

کراچی (نیوز رپورٹر) شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کی سربراہی میں مسلم لیگ (ن) کے وفد نے کراچی میں سینئر سیاستدان اور ایم کیو ایم بحالی کمیٹی کے سربراہ فاروق ستار سے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق (ن) لیگی وفد نے فاروق ستار کو میاں صاحبان کا خیر سگالی کا پیغام پہنچایا اور پارٹی میں شمولیت کی بھی دعوت دی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی وفد نے فاروق ستار کو جمہوریت کے فروغ اور ملک کی ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کی بھی دعوت دی۔ مسلم لیگ (ن) کے وفد کا کہنا تھا کہ آپ کا ملکی سیاست میں بہت اہم رول ہے، آپ کی پارٹی میں شمولیت سے جمہوریت کو فائدہ ہوگا اور ہمیں بھی آپ سے سیاست سیکھنے کا موقع ملے گا۔ لیگی وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی اپنے گروپ کے ساتھ ملنے آئے بہت اچھا لگا، ہم ایک دوسرے کو 30 سال سے جانتے ہیں، پارلیمان میں ایک ساتھ کام کیا ہے۔ اس موقع پر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کراچی ایک عام شہر نہیں یہ پاکستان کا دل ہے، یہ شہر ترقی نہیں کرے گا تو پاکستان ترقی نہیں کرے گا، کراچی کو (ن) لیگ نے بہت سے منصوبے دیے ہیں لیکن اب وہ سلسلہ بدقسمتی سے رک گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاروق ستار کے سامنے اپنی باتیں رکھیں اور ان کی باتیں سنیں، یہ پہلا موقع ہے کہ سیاسی جماعتوں میں ڈائیلاگ نہیں ہورہا، ڈائیلاگ کے لیے سب سے پہلے حکمران جماعت ہاتھ بڑھاتی ہے۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں شفاف اور غیر جابندارانہ انتخابات ہونے چاہئیں، اس کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ اس دوران احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) فاروق ستار کے بزرگوں کی جماعت ہے، انہیں پارٹی میں دعوت دینے کی ضرورت نہیں۔ احسن اقبال کے بیان پر فاروق ستار نے جواباً کہا کہ شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کو اپنا بزرگ مانتا ہوں۔ فاروق ستار کا کہنا تھا پی ٹی آئی اور نون لیگ کے دور کا موازنہ کیا جائے تو سابق حکومت کا دور بہتر تھا، موجودہ حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں بری طرح ناکام ہوئی ہے، اب ہمیں کراچی کیلئے پیکج اور خیرات نہیں چاہیے، کراچی کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، کراچی کو کم از کم سالانہ 300 ارب ملنے چاہیے۔ مسلم لیگ ن کے رہنمائوں نے کراچی میں نیوز کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کے حالات تشویش ناک ہیں۔ کوئی شخص بھی عمران خان کی حکومت سے مطمئن نہیں۔ ہماری حکومت نے کراچی میں امن قائم کیا۔ ہمارے دور میں گیس بجلی کا مسئلہ حل ہوا‘ سی پیک شروع ہوا‘ مسلم لیگ ن نے کراچی کی خدمت کی۔ کراچی کیلئے نواز شریف نے بہت سے منصوبے دیئے۔ ملک میں مسائل کے حل کیلئے نیا سیاسی کنٹریکٹ کیا جائے۔ اس کے بعد پاکستان کے عوام کو صاف شفاف انتخابات دینے ہوں گے۔ تمام سٹیک ہولڈرز کو بیٹھنا ہوگا اور مل بیٹھ کر فیصلہ کرنا ہوگا۔ عمران جا چکا یہ حکومت ختم ہو چکی اس کا کوئی وجود نہیں۔ اقتدار میں بیٹھے لوگوں کے پاس کوئی اختیار نہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ پچھلے 18ماہ میں حکومت نے سیاسی انتقام پر زور دیا۔ اتنا زور مسائل حل کرنے پر لگاتے تو تمام حل ہو جاتے۔ جو عمران خان کے خرچے چلاتے ہیں‘ وہ ملک کو لوٹ کر آگے کی کمائی کر رہے ہیں۔ حکومت نے اپنی صفوں میں موجود مافیا کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ چینی اور آٹے سے بڑا سکینڈل اس وقت کوئی نہیں۔ نیب کا کام سیاسی مخالفین کیخلاف کارروائی ہے یا کرپشن کیخلاف ‘ ہمیں شرم آرہی ہے کہ کراچی کا کیا حال کر دیا گیا ہے۔ کراچی میں ڈی سیلی نیشن پراجیکٹ شروع کیا جائے تا کہ پانی کا مسئلہ حل ہو۔

ای پیپر-دی نیشن