• news

کابل: برسی تقریب میں فائرنگ، 32 افراد ہلاک، کرزئی، عبداللہ عبداللہ موجود تھے: ہم ملوث نہیں طالبان

کابل (بی بی سی، شنہوا) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں حزب وحدت پارٹی کے رہنما عبد العلی مزاری کی 25 ویں برسی کی تقریب کے دوران بم دھماکے میں 32 افراد جاں بحق جبکہ81زخمی ہو گئے۔ افغان میڈیا کے مطابق دھماکہ اس وقت ہوا جب افغانستان کی اعلیٰ امن کونسل کے سربراہ محمد کریم خلیل تقریر کررہے تھے جب کہ دھماکے کے وقت افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ، سابق صدر حامد کرزئی اور دیگر اہم سیاسی رہنما بھی تقریب میں شریک تھے۔ ترجمان افغان وزارت داخلہ نصرت رحیمی نے دھماکے میں 27 افراد کے جاں بحق اور 29 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔ افغان میڈیا کے مطابق چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ، سابق صدر حامد کرزئی، سربراہ امن کونسل، سیکنڈ ڈپٹی چیف ایگزیکٹو اور دیگر شخصیات تقریب میں شریک تھیں۔ سیکنڈ چیف ایگزیکٹو کا کہنا تھا کہ چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ اور حامد کرزئی محفوظ رہے۔ افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ مسلح حملہ آور نے تقریب کے مقام کے قریب واقع زیر تعمیر عمارت سے حملہ کیا جبکہ اب تک طالبان سمیت کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ افغان میڈیا کے مطابق طالبان نے ٹوئٹر کے ذریعے حملے میں کسی بھی طرح سے ملوث ہونے کی خبروں کو مسترد کردیا ہے۔ افغان میڈیا کا بتانا ہے کہ گزشتہ سال بھی اس تقریب پر حملہ کیا گیا تھا جس میں 11 افراد جاںبحق ہوئے تھے۔کابل حملہ واشنگٹن ( مانیٹرنگ نیوز ) امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کی بے دخلی کے بعد افغان حکومت پر طالبان کے کنٹرول کے خدشے کا اظہار کردیا۔خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ افغانستان سے امریکیوں کی واپسی کے بعد طالبان ممکنہ طور پر افغان حکومت کا کنٹرول حاصل کرلیں گے۔وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے افغانستان کے تناظر میں کہا کہ ممالک کو خود اپنا خیال رکھنا چاہیے، آپ صرف کسی شخص کا ہاتھ ہی تھام سکتے ہیں'۔کیا طالبان اقتدار میں آجائیں گے؟ سے متعلق سوال کے جواب میں امریکی صدر نے کہا کہ 'اس میں ممکنات کا دخل نہیں بلکہ ایسا ہوگا'۔انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ 'ہم افغانستان میں اگلے 20 برس تک نہیں رہ سکتے، ہم پہلے ہی گزشتہ 20 برس سے افغانستان کو تحفظ فراہم کررہے ہیں لیکن اگلے 20 برس نہیں'۔امریکی صدر نے کہا کہ 'آخر کار انہیں اپنی حفاظت خود کرنی ہے'۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی فوجیوں کی واپسی کے بعد افغان حکومت خود کو گوریلا سے بچا سکتی ہے، معلوم نہیں۔انہوں نے کہا کہ 'مجھے نہیں معلوم، میں اس سوال کا جواب دینے سے قاصر ہوں'۔امریکی صدر نے کہا کہ 'میں صرف اتنا کہوں گا کہ ہمیں انتظار کرنا ہوگا'۔

ای پیپر-دی نیشن