اسلام آباد کے نجی تعلیمی اداروں کی فیسوں کانوٹیفکیشن غیرقانونی قرار
اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے نجی تعلیمی اداروں کی فیسوں کے تعین کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا،عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ فیسوں کے تعین کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کا اطلاق اسلام آباد پر نہیں ہوتا کیونکہ سپریم کورٹ نے سندھ اور پنجاب کی زیر التوا اپیلوں پر فیصلہ سنایا ہے،ریگولیٹری باڈی پیرا اپنے اختیارات کے مطابق فیسوں کا تعین کرسکتی ہے،عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق نے 12 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا ہے،عدالت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں نجی تعلیمی اداروں کی ریگولیٹری باڈی پیرا کا جاری نوٹیفکیشن غیرقانونی قرار دیے دیا ہے،فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوٹشنز ریگولیٹری اتھارٹی(پیرا) فیسوں کے تعین کے حوالے سے اپنے اختیار کے مطابق نیا نوٹیفکیشن جاری کرسکتی ہے اور سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے رہنمائی بھی لے سکتا ہے جبکہ رولز کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا اپیلوں کا فیصلہ میرٹ پر گا،عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ بچوں کی تعلیم کے لیے انکے والدین کے محدود ذرائع آمدن کے مدنظرفیسوں کا تعین غیر منظم نہیں رکھا جانا چاہیے،تعلیمی معیار اور اخراجات کو مدنظر رکھتے ہوئے پیرا نے فیسوں کے تعین میں توازن برقرار رکھناہے،معیاری تعلیم کی فراہمی میں وفاقی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے نجی تعلیمی اداروں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے