مسلم لیگ پارلیمانی پارٹی کا بطور حزب اختلاف کارکردگی پر عدم اطمینان
اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی نے بطور حزب اختلاف اپنی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور پارلیمان میں جارحانہ انداز میں اپنا کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں 40ارکان نے شرکت کی جس کے بعد آج منگل دوبارہ بعد دوپہر ایک بجے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا۔ روزانہ کی بنیاد پر پارلیمانی کا اجلاس منعقد ہو گا عوام کو ریلیف دلوانے کیلئے اور حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ ہوا۔ اجلاس میں تمام ارکان کو حاضری یقینی بنانے کی تاکید کی گئی۔ پیر کو قومی اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس خواجہ محمد آصف کی زیر منعقد ہوا جس میں پارٹی کے رہنمائوں نے خود احتسابی کی اور برملا اس بات کا اعتراف کیا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) سے عوام نے جتنی توقعات وابستہ کر رکھی ہیں انہیں پورا نہیں کر رہی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بطور اپوزیشن جماعت ہم پارلیمنٹ میں موثر کردار ادا نہیں کرپارہے ۔ انہوں نے کہا کہ کہ پہلی مرتبہ عوام حزب اختلاف کی جانب دیکھ رہی ہے مگر ہم کچھ کر نہیں پا رہے ہیں۔ ہمیں عوام کی توقعات کے مطابق پورا اتنا بلند چاہیے۔ انہوں نے پارٹی کے ارکان پر زور دیا کہ وہ پارلیمنٹ کو پورا وقت دیں اور عوام کے مسائل بالخصوص آٹا چینی اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں اضافہ کا معاملہ باربار پارلیمنٹ اٹھائیں عوام کو یہ پیغام ملنا چاہیے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی توقعات پر پورا اتر رہی ہے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ماضی میں پارلیمانی پارٹی کے اجلاس تواتر سے منعقد ہوتے رہے ہیں اب اس سلسلہ کو بحال کیا جانا چاہیے پارٹی کے ارکان پوری تیاری کر کے ایوان میں آیا کریں سپیکر سے اپوزیشن لیڈر کی عدم موجودگی میں ان کے حصہ کا وقت مانگا جائے گا پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ارکان ایوان میں زیادہ بات کرنے کے لئے سپیکر سے درخواست کریں کوئی رکن بلا وجہ میں غیر حاضر نہ ہو پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پارٹی کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے معاشی صورتحال اور حکومتی پالیسیوں کے متعلق بریفنگ دی اجلاس سے خواجہ آصف ، بشیر ورک ساجد مہدی ،ڈاکٹر زوالفقار چیمہ اور چوہدری فقیر حسین نے بھی خطاب کیا۔