• news

ایم ٹی آئی ایکٹ کیخلاف احتجاج، مال روڈ پر پیرامیڈیکس، خواتین پولیس اہلکار گتھم گتھا

لاہور (نیوز رپورٹر، نوائے وقت رپورٹ) پنجاب اسمبلی کے باہر پیرامیڈیکس اور خواتین پولیس اہلکار آپس میں گتھ گتھا ہوگئے۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس نے میڈیکل ٹیچنگ ایکٹ کیخلاف پنجاب اسمبلی کے باہر مظاہرہ کیا جس میں ڈاکٹرز، نرسوں اور پیرامیڈیکل سٹاف نے شرکت کی۔ مظاہرے میں شریک خواتین اور لیڈی پولیس اہلکار تلخ کلامی کے بعد گتھم گتھا ہوگئیں۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس نے مطالبہ کیا کہ ایم ٹی آئی ایکٹ بل کو منظور ہونے سے روکا جائے۔ محکمہ صحت نے وعدہ کیا تھا ایم ٹی آئی ایکٹ میں ترمیم کی جائے گی۔ نیوز رپورٹر کے مطابق پی ایم اے نے احتجاجی ڈاکٹروں اور نرسوں پر پولیس گردی اور ریاستی تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب ایم ٹی آئی ریفارم بل کے نفاذ کو اپنی ضد اور انا کا مسئلہ نہ بنائے۔ ان خیالات کا اظہار پی ایم اے ہاؤس میں ہونے والے ایک ہنگامی اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت صدر پی ایم اے لاہور پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف نظامی نے کی۔ اجلاس میں جنرل سیکریٹری ڈاکٹر ملک شاہد شوکت، ڈاکٹر اظہار احمد چوہدری، ڈاکٹر تنویر انور، ڈاکٹر سکندر حیات گوندل، ڈاکٹر احمد نعیم اختر، ڈاکٹرارم شہزادی، ڈاکٹر واجد علی، ڈاکٹر بشریٰ حق، ڈاکٹر سلمان کاظمی، ڈاکٹر رانا سہیل، ڈاکٹر طلحہ شیروانی، ڈاکٹر عمار انور، ڈاکٹر حماد رفیق، ڈاکٹر عمران شاہ، ڈاکٹر محمدانعام کاکڑ نے شرکت کی۔ بیان میں واضح کیا گیا کہ ایم ٹی آئی کے متنازعہ بل میں ہیلتھ کیئر پرووائڈرز کی پکی نوکری اور پنشن کا تحفظ نہ کیا گیا تو یہ بل کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ عہدیداران نے مزید واضح کیا کہ اگر یوزر چارجز کے نام پر عوام الناس سے علاج معالجہ کی سہولیات کو چھینا گیا تو پی ایم اے ہر فورم پر بھرپور مزاحمت کرے گی۔ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن سینٹرکے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر ایس ایم قیصر سجاد نے کہا کہ ایم ٹی آئی ایکٹ کے مطابق سرکاری ہسپتال ایک طاقتور بورڈ آف گورنر ز کے ماتحت چلائے جائیں گے۔ ملازمین سرکاری ملازم کا درجہ نہیں رکھیں گے۔ در حقیقت یہ عمل سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کے مترادف ہے۔

ای پیپر-دی نیشن