قومی اسمبلی: مراد سعید کی تنقید، اپوزیشن نے سپیکر ڈائس کا گھیرائو کر لیا
اسلام آباد(خبر نگار) قومی اسمبلی اجلاس میںمراد سعیدکی اپوزیشن پر تنقید پر ارکان نے سپیکر ڈائس کاگھیرائو کر لیا، ڈپٹی سپیکر کی تنبیہ کے باوجود اپوزیشن کا احتجاج جاری رہا، مراد سعید بھی تنقید کے تیر برساتے رہے، قاسم سوری نے اجلاس آج تک ملتوی کردیا۔ معصوم بچوں اور بچیوں سے زیادتی اور قتل کے مرتکب مجرموں کو سر عام پھانسی دینے کا بل پیش کر دیا گیا۔ حکومت سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے حمایت کی جبکہ پیپلز پارٹی نے بل کی مخالفت کی، اجلاس میں تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام یتیم لاوارث اور بے سہارا بچوں کو شیلٹڑ ہوم میں فنی تعلیم دینے سمیت زنابالجبر اور سینٹ الیکشن میں ترمیم سے متعلق 8 ترمیمی بل بھی پیش کر کے متعلقہ کمیٹیوں کے سپرد کردئیے گئے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے اپوزیشن پر تنقید کے تیر برسانے شروع کیے تو اپوزیشن ارکان نے سپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا اور کہا کہ آج پرائیویٹ ممبر ڈے ہے اس میں مراد سعید کو بولنے کا موقع دے کر سازش کی جا رہی ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں، ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے اپوزیشن ارکان سے کہا کہ وہ اپنی نشستوں پر تشریف رکھیں ورنہ میں اجلاس کی کارروائی آج تک ملتوی کر دونگا۔ اپوزیشن ارکان نے اپنا احتجاج جاری رکھا اور وفاقی وزیر مراد سعید بھی اپوزیشن کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے رہے مراد سعید نے کہا کہ سندھ میں قتل ہونے والے عزیز میمن کے حوالے سے ایوان میں بات نہیں ہونی چاہئے، وہ ہمارا صحافی بھائی تھا اس کو دھمکیاں مل رہی تھیں، کراچی کی عوام کی جانوں کو صوبائی حکومت خطرے میں ڈال دیا ہے، کراچی قائد کا شہر ہے، اپوزیشن کے ارکان ایوان میں کہتے رہے کہ یہ پرائیویٹ ممبر ڈے پر ایسا کرنا ایک سازش ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ مراد سعید نے کہا کہ اگر پرائیویٹ ممبر ڈے ہے تو اپوزیشن کو پوائنٹ آف آرڈر پر بات نہیں کرنی چاہیے تھی اگر سوال کیا ہے تو جواب بھی سننا پڑے گا۔ اس ایوان میں ایک اپوزیشن لیڈر ہوتے تھے جو سابق وزیراعطم کے گارنٹر تھے جو خود ملک سے باہر ہیں۔ ان کا بیٹا جیل میں اور باقی رشتہ دار بھی ملک سے باہر ہیں۔ عوامی نمائندوں کی پارلیمنٹ ہے۔ خبر سنی ہے کہ (ن) لیگ کی میٹنگ میں تلخ جملے کا تبادلہ ہوا ہے اپوزیشن لیڈر خود ملک سے نو دو گیارہ ہو گیا ہے۔ ہمارے دور میں مہنگائی 11.6فیصد تک آگئی ہے، عام پاکستانی کے بھی وہی جواب ہو گا جو ہمارا ہے، گزشتہ حکومت نے خزانے کی چابی دی تھی وہ آج اشتہاری بن گیا ہے، اپوزیشن لیڈر پر شہزاد اکبر نے سوال کیے تھے اپوزیشن لیڈر کب پاکستان آرہے ہیں، سندھ میں 12ہزار کتوں کے کاٹنے کے واقعات ہوئے ہیں اور سندھ حکومت نے کتوں کے خاتمے کیلئے کروڑوں کا بجٹ منظور کیا، سندھ میں کتوں کے کاٹنے کے واقعات کیوں بڑھ رہے ہیں، اس دوران مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی نے معصوم بچوں سے جنسی زیادتی اور انہیں قتل کرنے کے مرتکب مجرم کو سرعام پھانسی دینے کے حوالے سے بل پیش کیا جس کی حکومت نے حمایت کی تاہم پیپلز پارٹی کی جانب سے شازیہ مری نے بل کی مخالفت کی تحریک انصاف کے رکن اسمبلی جنید اکبر نے سینٹ انتخابات میں خفیہ رائے شماری کی بجائے ہاتھ کھڑے کر کے ووٹ دینے سے متعلق ترمیمی بل پیش کیا جس کی ایوان نے کثرت رائے سے منظوری دی اور بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوادیا گیا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی شاہدہ رحمانی نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے امتناع کا بل پیش کیا۔ اسی طرح رکن اسمبلی جیمز اقبال نے بے سہارہ نوجوانوں کو روزگار اور فنی تعلیمی کی فراہمی کے حوالے سے پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی شازیہ مری نے زنا باالجبر سے متعلق ممجوعہ تعزیرات پاکستان میںمذید ترمیم کا بل اور رکن اسمبلی اختر مینگل نے نادرہ آرڈیننس میں مذید ترمیم کا بل پیش کیا جسے متعلقہ کمیٹیوں کو بھجوادیا گیا۔ حکومتی رکن اسمبلی راجہ ریاض نے کہا ہے کہ وزیر تجارت کسی سے ملنے کو تیار نہیں ہے۔ فیصل آباد پاکستان مانسچٹر ہے وہاں کہ صنعتکاروں سے ملاقات نہیں کر رہے ہیں سپیکر صاحب انہیں ہدایت کریں کہ وہ ان سے ملاقات کریں،آغا رفیع اللہ نے کہا کہ سیکرٹریٹ کے ملازمین سراپا احتجاج ہیں، مہنگائی اتنی بڑھ چکی ہے لوگوں کا گزارہ مشکل ہے، ایم کیو ایم کے صلاح الدین نے کہا کہ کراچی کو صوبائی حکومت کے رحم وکرم پر چھوڑا ہوا ہے وفاقی حکومت کراچی کی عوام کیلئے کچھ کریں، کراچی میں بلڈنگ کے منہدم ہونے کی وجہ سے بہت سی جانیں چلی گئی ہے لیکن ملبے تلے دبے لوگوں کیلئے فوری طور پر کوئی اقدامات نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے بہت کی جانیں چلی گئیں ہیں، ہمیں دنیا سے رابطہ کرنا چاہیے اور دنیا کو بتانا چاہیے کہ بھارت میں اور کشمیر میں مسلمانوں کے ساتھ کس طرح سے ظلم ہو رہا ہے۔ قومی اسمبلی کو یقین دلایا گیا ہے کہ آئین کے تحت صوبوں کے وسائل پر سب سے پہلا حق ان صوبوں کا ہے‘ ریکوڈک کا مقدمہ عالمی عدالت انصاف میں زیر سماعت ہے اس کا فیصلہ آنے پر بلوچستان کی صوبائی حکومت ہی کوئی بھی فیصلہ کرے گی۔سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ ریکوڈک ‘ سینڈک اور گیس کے ذخائر بلوچستان کے اثاثے ہیں مگر ان اثاثوں کا کوئی فائدہ بلوچستان کو نہیں ہوا۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان بلوچستان‘ جنوبی پنجاب اور فاٹا سمیت ملک کے ہر پسماندہ علاقے اور طبقے کو ان کے حقوق دینا چاہتے ہیں‘ بلوچستان کے وسائل سے بلوچستان کے عوام کو حق ملے گا۔