کرونا کنٹرول میں ہے، وزیراعظم: قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا
لاہور ،اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی،نمائندہ خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں کرونا وائرس سے نمٹنے کی حکمت عملی پر غور کیا جائیگا۔ پارلیمانی پارٹی اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کنٹرول میں ہے۔ روک تھام کیلئے حکومتی اقدامات قابل تحسین ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ میں غفلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کے ارکان شریک ہوئے۔ اجلاس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ پارلیمانی پارٹی کو معاشی اعداد وشمار اور حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے پارلیمانی پارٹی کو سیاسی و انتظامی امور پر اعتماد میں لیا۔ اجلاس میں ترقیاتی منصوبوں پر بھی بات چیت کی گئی۔ پارلیمنٹ میں قانون سازی کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی۔ پارلیمانی پارٹی کو احساس اور کفالت پروگرام پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں بجلی، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ ارکان نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم ہونے کے ثمرات عوام تک پہنچائیں۔ تیل کی قیمتیں کم ہونے سے اشیائے خوردونوش کی قیمتیں کم ہو جائیں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے تمام بس اڈوں، ائر پورٹس، ریلوے سٹیشنز پر سکیننگ کا عمل شروع کر رہے ہیں۔ اندرون و بیرون ملک سے آنے والے ہر شخص کی سکیننگ ہو گی۔ ایران میں اور دیگر ممالک سے آنے والے مسافروں کی سخت سکیننگ کی جائے گی۔ ارکان نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شکایات کے انبار لگا دیئے اورایک مرتبہ پھر فنڈز نہ ملنے کا شکوہ کیا۔ ارکان نے سیکرٹری توانائی کی شکایت کی۔ ارکان نے کہا کہ سیکرٹری توانائی ہماری بات نہیں سنتے۔ وزیراعظم نے ارکان کی شکایات کے ازالے کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے، ملک کے معاشی مرکز کی ترقیاتی ضروریات اور عوام کو درپیش مسائل کا مکمل ادراک ہے اور اس ضمن میں وفاقی حکومت اپنا کردار ادا کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے گفتگو کرتے کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جمعرات کو ان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبہ سندھ کی مجموعی صورتحال خصوصاً شہر قائد میں وفاقی حکومت کی جانب سے حال ہی میں مکمل کئے جانے والے اور جاری ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے۔ ملک کے معاشی مرکز کی ترقیاتی ضروریات اور عوام کو درپیش مسائل کا مکمل ادراک ہے اور اس ضمن میں وفاقی حکومت اپنا کردار ادا کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے گورنر سندھ کو ہدایت کی کہ کراچی کی عوام کی ضروریات اور فلاح و بہبودکو مد نظر رکھتے ہوئے دیگر ترقیاتی منصوبوں کی بھی جامع منصوبہ بندی کی جائے۔ اس حوالے سے وزیر اعظم آج ایک اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں کراچی کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید ترقیاتی منصوبوں کے اجرا پر غور کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں صوبائی وزیر ہاؤسنگ و اربن ڈویلپمنٹ میاں محمودالرشید نے وزیراعظم عمران خان سے پرائم منسٹر ہاؤس اسلام آبادمیں ملاقات کی اور وزیراعظم کو پنجاب میں نیا پاکستان ہاؤسنگ پراجیکٹ پر پیش رفت کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر پنجاب میں رورل ہاؤسنگ پراجیکٹ کے آغاز، افورڈیبل ہاؤسنگ رولز کی منظوری کیلئے ضابطے کی کارروائی مکمل کرنے اور نیا پاکستان ہاؤسنگ پراجیکٹ میں نجی شعبے کو بھرپور سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی۔ میاں محمودالرشید نے وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ پنجاب میں رینالہ خورد، لودھراں، چشتیاں، بھکر، لیہ اور قائدآباد میں نیا پاکستان ہاؤسنگ پراجیکٹ کے تحت درخواست دہندگان کی قرعہ اندازی کا عمل مکمل کیا جاچکا ہے۔ لاہور، فیصل آباد اور راولپنڈی میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی، ایل ڈی اے اور پرائیویٹ سیکٹر کے اشتراک سے بہت جلد اپارٹمنٹس کی تعمیر کا آغاز کردیا جائے گا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے سٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک (2020تا 2025) اور ٹیکسٹائل پالیسی پر اجلاس کی صدارت کی۔ مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے وزیرِاعظم کو اسٹریٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک (ایس ٹی پی ایف) برائے 2020 تا 2025 کے بنیادی خدو خال، رہنما اصول، برآمدات کے تخمینوں، اہداف کے حصول کے لئے لائحہ عمل اور 26 مختلف شعبوں کے حوالے سے ترجیحات اور انکے فروغ کے لئے جامع منصوبہ بندی پر تفصیلی بریفنگ د ی اور بتایا کہ اس جامع فریم ورک کا مقصد برآمدات کے حوالے سے بنیادی سوچ میں تبدیلی لانا ہے تاکہ برآمدات میں اضافے کو یقینی بنانے کے لئے قومی سطح پر تمام متعلقین کی جانب سے مشترکہ کاوشوں کو یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں وزیر توانائی عمر ایوب، وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر، گورنر سٹیٹ بنک آف پاکستان سید رضا باقر، متعلقہ وفاقی سیکرٹریز و سینئر افسران بھی شریک ہوئے۔