خاموشی کی بہت سی وجواہات، بڑے ہدایت دینگے کردار ادا کرونگی: مریم نواز
اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی) مریم نواز نے کہا ہے کہ میں خاموش تھی تو اس کی بہت سی وجوہات ہوسکتی ہیں' ذاتی وجوہات پر خاموش تھی، والد صاحب کی طبیعت خراب ہے، جب بڑے ہدایت دیں گے تو آگے آکر کردار ادا کروں گی۔ آئین و جمہوریت اور سویلین بالادستی کے ساتھ ان کی کمٹمنٹ اور مضبوط ہوئی ہے۔ ہم ووٹ کو عزت دو کے نعرے پر قائم ہیں، ووٹ کو عزت دو اور وزیراعظم نوازشریف، مسلم لیگ (ن) کے وہی نعرے ہیں اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ڈرا دھمکا کر جیل میں ڈال کر خوف میں مبتلا کر سکتا ہے تو اس کی سوچ غلط ہے، آئین، پارٹی اور سویلین بالادستی کیلئے میرا عزم کمزور نہیں مضبوط ہوا ہے، جتنے بھی بچے ہوں والد تو ایک ہی ہوتا ہے، میرا بھی دل کرتا ہے کہ اپنے والد کے پاس ہوں۔ نواز شریف کے دل کی ایک شریان 90 فیصد بند ہے، جس کا علاج ہونا ہے، عدالت بھی جانتی ہے مجھ پر مقدمات کی وجہ کیا ہے، لندن جانے کی اجازت مل جائے تو اچھا ہے، نہیں ملی تو والد صاحب کو جلداز جلد علاج کرانے کا کہوں گی۔ اقتدار میں رہنے سے جتنا تحریک انصاف بے نقاب ہوئی ہے اگر چلی جاتی تو نہ ہوتی۔ حکومت کو برطانیہ کو خط میں یہ بھی لکھنا چاہیے تھا کہ نواز شریف کی زندگی کو خطرے کی رپورٹ انہوں نے ہی بنائی تھی۔ جنتا مرضی تجربات کر لیں نواز شریف نے ہی واپس آنا ہے۔ انہوں نے یہ باتیں شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کی رہائش گاہوں پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہیں، قبل ازیں مریم نواز نے شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال سے ملاقات کی اور دونوں رہنمائوں کو ضمانت پر رہائی پر مبارک باد دی۔ پریس کانفرنس کے وقت قوم کی آواز مریم نواز مریم نواز کے نعرے لگتے رہے، مریم نواز نے کہا کہ پارٹی ڈسپلن کی پابند ہوں اگر پارٹی کی طرف سے کردار ادا کرنے کا کہا گیا تو بھرپور کردار ادا کروں گی، شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال نے جو جرات اور حوصلہ دکھایا انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔ مریم نواز نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال میرے بڑے بھائی ہیں، بے گناہ رہ کر اتنی بڑی قید برداشت کی، ہماری قیادت نے مسلم لیگ کی تاریخ رقم کی ہے، انہوں نے مڈٹرم الیکشن کے حوالے سے کہا کہ دیکھتے ہیں کیا بات ہوتی ہے، میں کسی زنجیر میں جکڑ ی ہوئی نہیں ہوں جب پارٹی آواز دے گی میں پیچھے نہیں ہٹوں گی۔ نواز شریف نے یہ نہیں کہا کہ مریم کے بغیر علاج نہیں ہونا، میری تاریخ تھی تو نواز شریف نے کہا تھا کہ اس تاریخ کے بعد دیکھوں گا، نواز شریف کی عالمی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ارکان سے ملاقاتوں سے متعلق سوال پر مریم نواز نے کہا کہ اس بارے کچھ نہیں کہوں گی، جتنی مجھے میاں صاحب کی فکر ہے اس سے زیادہ مجھے پاکستان کے عوام کی فکر ہے جو مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تمام مشکلات اور رکاوٹوں کے باوجود مریم نواز کا منفرد اور بڑا مقام سیاست میں رہیگا۔ ہم سب مل کرکام کرتے رہیں گے اور اصولوں پر قائم رہیں گے، احسن اقبال نے کہا کہ مخالفین ہماری جماعت کے بارے میں طعنہ دیا کرتے تھے، کارکن مار کھاتا ہے، قیادت مار نہیں کھاتی، آج ہماری قیادت نے قربانی دی، ثابت کیا کہ مسلم لیگ (ن) قائداعظم کے نظریات کی وارث ہے، پاکستان کو نئی پہچان دینے والے منصوبے کو فل سٹاپ لگا دیا گیا جو فنڈز کی کم پالیسی کی وجہ سے بحران کا شکار ہے، یہ حکومت آٹا، چینی مافیا کی محافظ ہے۔