• news

امریکی ایوان نمائندگان نے ٹرمپ کو ایران پر حملے سے روکنے کی قرارداد منظور کر لی

واشنگٹن(این این آئی)امریکی ایوانِ نمائندگان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اختیارات میں کمی کرتے ہوئے انہیں ایران پر حملے سے روکنے کی قرارداد حتمی طور پر منظور کر لی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ قرارداد تقریباً ایک ماہ قبل امریکی سینیٹ سے بھی منظور ہو چکی ہے۔ سینیٹ میں صدر ٹرمپ کی اپنی جماعت ری پبلکن پارٹی کی اکثریت ہے۔ ڈیمو کریٹک اکثریتی ایوان یعنی ایوانِ نمائندگان نے بھی اس قرارداد کے حق میں 227 ووٹ دے کر اسے منظور کر لیا ہے جب کہ مخالفت میں 186 ووٹ دیے گئے۔مذکورہ قرارداد کے تحت ایوانِ نمائندگان کی منظوری کے بغیر امریکی صدر ایران پر فوجی حملہ نہیں کر سکتے۔ البتہ صدر ٹرمپ کے پاس یہ اختیار موجود ہے کہ وہ اس قرارداد کو ویٹو کر سکتے ہیں۔ڈیموکریٹ پارٹی کے سینیٹر ٹم کین نے یہ قرارداد ایوان میں پیش کی ۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اگر صدر ٹرمپ طویل جنگوں کو روکنے کے اپنے وعدے پر سنجیدگی سے قائم ہیں تو وہ اس قرارداد پر دستخط کر کے اسے قانون بنا دیں گے۔اگر قرارداد قانون بن جاتی ہے تو امریکی صدور کو ایران پر حملے کا اختیار صرف اس صورت میں حاصل ہو گا اگر ایران کی طرف سے کوئی فوری خطرہ موجود ہو۔کانگریس میں منظور ہونے والی قراردادوں کے حامیوں کا کہنا تھا کہ وہ یہ یقین دہانی چاہتے ہیں کہ کسی بھی جنگ کا اعلان کرنے کا اختیار صرف کانگریس کے پاس ہو جو امریکی آئین میں بھی کہا گیا ہے۔کانگریس کے ایک ڈیمو کریٹ رکن اسٹینی ہوئیر نے کہا کہ دنیا میں ایسے بہت سے ممالک ہیں جہاں فیصلے کا اختیار صرف ایک شخص کے پاس ہوتا ہے۔ لیکن انہیں آمر کہا جاتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن