فائروا کِنگ
چند برس ہوئے لندن کے ہائیڈ پارک میں ’’سائنس آف فائروا کنگ شو‘‘ دیکھا، جہاں خوب دہکتے کوئلوں پر سے ایک لڑکی ہنستے مسکراتے گزر گئی تھی۔ مگر شو سے پہلے اس نے اپنے پائوں کسی محلول میں ڈبوئے تھے۔ حیرت تو ہوئی ، مگر لڑکی سے زیادہ یہ اس محلول کا کمال تھا ،جس نے اسے جلنے سے محفوظ رکھا۔ مگر کسی قسم کے محلول اور سائنسی سپورٹ کے بغیر بھی راقم نے ایک شخص کو دہکتے کوئلوں پر چلتے دیکھا ہے۔ جس کے پائوں کی کھال ادھڑ گئی تھی۔ کوئی 40 برس قبل کوئٹہ میں متعین ایک بیچ میٹ اسسٹنٹ کمشنر یہ منظر دکھانے ایک قریبی بستی لے گیا تھا۔ مقامی وڈیرے نے ایک بوڑھے کسان کی زمین ہتھیا کر چتائونی دی تھی کہ اگر سچے ہو تو دہکتے کوئلوں پر چل کر دکھائو۔ اور وہ بیچارہ سچا ہونے کے باوجود جل گیا تھا، کیونکہ جلانا آگ کی فطرت ہے ، اور یہ سلامتی کے ساتھ ٹھنڈی محض حضرت ابراہیمؑ پر ہوئی تھی۔
٭…٭…٭