کرونا وائرس: دفاتر میں سکریننگ ہوگی: اقدامات کی نگرانی کررہا ہوں: عمران
اسلام آباد / کراچی/ لاہور/ ووہان/ واشنگٹن (خصوصی نمائندہ+نمائندہ خصوصی+ شنہوائ+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم عمران خان نے کرونا وائرس کے تناظر میں جلد قوم سے خطاب کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ذاتی طور پر کووڈ 19 سے نمٹنے کے لئے اقدامات کی نگرانی کر رہے ہیں ، ہم خطروں سے بخوبی آگاہ ہیں اور لوگوں کی صحت و تحفظ کے لئے کافی حد تک اقدامات اٹھائے ہیں ۔ ہفتہ کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹس میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وہ قوم کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں کہ وہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے کیے گئے اقدامات کی خود نگرانی کر رہے ہیں اور وہ جلد قوم سے خطاب کرینگے ۔ عمران خان نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ حفاظتی ہدایات کی پیروی کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت افرا تفری پھیلانے کی نہیں بلکہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ ہم خطرات سے چوکس ہیں اور لوگوں کی صحت اور ان کے تحفظ کے لئے کافی اقدامات اٹھائے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے ہمارے کوششوں کو دنیا میں کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے اب تک کی گئی کوششوں میں بہترین قرار دیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں صرف احتیاط کی ضرورت ہے ہمیں گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہم خطرات سے آگاہ ہیں اپنے لوگوں کی صحت اور حفاظت کیلئے مناسب اقدامات کر رہے ہیں۔ کروناوائرس سے متعلق قومی سلامتی کمیٹی کی طرف سے تشکیل کردہ نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا۔ ڈاکٹرظفرمرزا کی زیر صدارت نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے پہلے اجلاس کے دوران ویڈیو لنک پر تمام وزراء اعلیٰ اور ڈی جی آئی ایس پی آر نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران نیشنل سیکیورٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔ صوبوں نے نیشنل سیکیورٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد درآمد کر دیا ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ اجلاس کا مقصد کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے موثر اور مربوط حکمت عملی اور اقدامات کو یقینی بنانا ہے ۔ معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ تمام لینڈ کراسنگ دو ہفتوں کے لیے بند ہیں، پوائنٹس آف انٹریز کو مزید بہتر اور مضبوط بنایا جارہا ہے، اس سلسلے میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے ملکر مضبوط اور موثر کیا جائے گا۔ ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ عوام کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں، احتیاطی تدابیر اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ گلگت بلتستان میں بھی قومی ادارہ صحت کے تعاون سے تشخیص کی سہولت فراہم کی جارہی ہے، ملک بھر کے ہسپتالوں میں کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے علیحدہ روم مختص کردیئے ہیں۔ قطر نے کرونا وائرس کے باعث یورپی شہریوں کیلئے آج سے آن آرائیول ویزا منسوخی کا اعلان کر دیا۔ نیوزی لینڈ حکومت نے کرائسٹ چرچ حملے کی یاد میں ہونے والی تقریب منسوخ کر دی۔ اسلام آباد اورکراچی میں کرونا وائرس کے 2 نئے کیسز کی تصدیق، گلگت کی خاتون مریضہ صحت یاب، سرکاری دفاتر کی سکریننگ کا فیصلہ، پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کی دو ماہ کی سزائیں معاف، سندھ بھر میں تمام بڑے مزارات، خانقاہیں، چڑیا گھر، سفاری پارک، تفریحی مقامات بند، وزیراعلیٰ کا سندھ کے تمام اضلاع میں قرنطینہ سنٹر قائم کرنے کی ہدایت، آئی ایم ایف ہیڈ کوارٹر کے مشتبہ اہلکار کے بعد ورکرز کو گھروں میں کام کرنے کا حکم، اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹر عام شہریوں کی آمدورفت کیلئے بند کر دیا گیا، منیلا میں کرفیو نافذ، ایران 97، سپین 66، برطانیہ10 جبکہ چین میں مزید ہلاکتیں 13 ہو گئیں۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد اور کراچی میں کرونا وائرس کے مزید دو کیسز سامنے آنے کی بعد ملک میں مریضوں کی تعداد 30 ہو گئی ہے۔ پمز ہسپتال کے حکام کے مطابق اسلام آباد میں امریکا سے آئی خاتون میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کی حالت تشویشناک ہے۔ اسے وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ ہسپتال انتظامیہ کا بتانا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ خاتون کی عمر 30 سال ہے اور وہ امریکا سے چند دن پہلے ہی پاکستان واپس آئی ہے۔ خاتون کو نجی ہسپتال سے پمز لایا گیا ملک میں کرونا وائرس کے دوسرے مریض کی تصدیق کراچی میں ہوئی ہے۔ محکمہ صحت سندھ کے مطابق متاثرہ مریض کچھ دن قبل سعودی عرب سے کراچی پہنچا تھا اور علامات ظاہر ہونے پر ٹیسٹ کیا گیا جو آج مثبت آیا ہے۔ پمز ہسپتال میں زیر علاج کرونا وائرس کی مریضہ صحت یاب ہو گئی۔ ترجمان پمز کے مطابق 48 سالہ خاتون کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔ مریضہ کے ہفتے میں دوبار ٹیسٹ کئے گئے دونوں کرونا ٹیسٹ کی رپورٹس نارمل آئیں۔ کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والی مریضہ کا تعلق گلگت سے ہے، خاتون کو 28 فروری کو راولپنڈی سے پمز منتقل کیا گیا تھا، خاتون کو تین روز بعد ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا جائیگا۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کرونا وائرس سے بچائو سے متعلق بڑا فیصلہ کرتے ہوئے قیدیوں کیلئے دو ماہ کی معافی کا اعلان کر دیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے تمام اقدامات کر رہے ہیں، دو ماہ کی معافی سے سینکڑوں قیدیوں کی رہائی ممکن ہو سکے گی۔ کرونا وائرس سے متعلق قومی سلامتی کمیٹی کی طرف سے تشکیل کردہ نیشنل کوآرڈی کمیشن کا اجلاس جاری ہے۔ کرونا وائرس کے بعد تعلیمی ایمرجنسی کے بعد پلان بی کی تیاری شروع کر دی گئی ہے جبکہ حکومت نے سرکاری اداروں میں بھی نگرانی سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نیشنل ہیلتھ ریسرچ کونسل نے ایکشن پلان تیاری شروع کر دی ہے۔ سرکاری اداروں، وزارتوں میں سکریننگ شروع کی جائے گی۔ سرکاری دفاتر، اداروں، محکموں کو ڈیجیٹل تھرمامیٹر دیئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق پبلک ڈیلینگ سے متعلق دفاتر میں ماسک اور دستانے لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سرکاری ملازمین کو وائرس سے متعلق آگاہی دی جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے ٹیسٹ مفت کیے جارہے ہیں۔ ایک بیان میں ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ملک بھر میں8 لیبارٹریز پر سرکاری سطح پر کورونا کٹس فراہم کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام8 لیبارٹریز کو کٹس مفت دی گئی ہیں اور ٹیسٹ کی کوئی فیس نہیں لی جارہی۔ معاون خصوصی برائے صحت نے مزید کہا کہ پاکستان ان چند ممالک میں سے ہے جو کرونا کی ٹیسٹنگ کٹ خود تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ ملک بھر میں35 ہسپتالوں کو کورونا کے متاثرہ مریض رکھنے کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے یہ بھی کہا کہ ملک میں چند نجی لیب پر ٹیسٹ کیے جارہے ہیں پر وہ ناقص ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرونا ٹیسٹ کی صلاحیت صرف حکومت کی تشکیل شدہ لیبارٹریز مخصوص صلاحیت کے سبب کرسکتی ہیں۔ معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ نجی لیبارٹریز شہریوں کو کرونا کا ٹیسٹ مثبت آنے کا کہہ کر گمراہ کر رہی ہیں۔ کرونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر درگاہ عبداللہ شاہ غازیؒ، درگاہ حضرت لعل شہباز قلندرؒ اور درگاہ شاہ عبداللطیف بھٹائیؒ سمیت سندھ بھر کے مزارات کو تین ہفتوں کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔ چیف ایڈمنسٹریٹر اوقاف سندھ منور مہیسر نے بتایا کہ حیدر آباد اور کراچی سمیت سندھ بھر کے تمام مزارات اور درگاہوں کو زائرین کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔ سندھ میں مجموعی طور پر 78 مزارات ہیں جنہیں تین ہفتوں کیلئے بند کیا گیا ہے۔ دوسری جانب حیدر آباد کے تمام شادی ہالز کو بھی سختی سے بند کرانے کیلئے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں اور پولیس کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ گلیوں میں شامیانے لگانے پر بھی پابندی ہو گی ۔ میئر کراچی نے کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے زیر انتظام تمام تفریح گاہیں بند کرنے کا اعلان کر دیا۔ کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر کراچی میں چڑیا گھر، سفاری پارک اور لانڈھی زو سمیت دیگر تفریحی مقامات بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ میئر کراچی نے کہا کہ تفریحی مقامات کھولنا حکومتی فیصلے سے مشروط ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے کے تمام اضلاع میں قرنطینہ سینٹر بنانے کی ہدایت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے محکمہ صحت سندھ کو ہدایت کی ہے کہ ابھی 289 زائرین پہنچے ہیں، مزید 853 آنا باقی ہیں، نئے آنے والوں کے لیے بھی تیاری کرنی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اپنے ہیلی کاپٹر میں طبی ٹیم کو سکھر کیلئے روانہ کر دیا ہے جو تفتان سے سکھر آنے والے زائرین کے خون کے نمونے کراچی لائیں گے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے عالمی ادارہ صحت، آغا خان اور انڈس ہسپتال کی خصوصی ٹیمیں بھی سکھر بھیجنے کی ہدایت کر دی ہے۔ مراد علی شاہ نے کمشنر سکھر کو ہدایت کی کہ تمام آنے والے زائرین کے ٹیسٹ شروع کر دیں، میں آپ کے ساتھ رابطے میں رہوں گا، مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ حکومت مشکل کی گھڑی میں اپنی عوام کے ساتھ کھڑی ہے، عالمی وباء سے مشترکہ اور مسلسل جدوجہد سے نمٹیں گے، اللہ رب العزت ہمارے حوصلوں کو بلند رکھے۔ میاں غنڈی میں ایران سے آنے والے زائرین نے مظاہرہ کرتے ہوئے قرنطینہ جانے سے انکار کر دیا۔ کوئٹہ کے علاقے میں غنڈی میں قرنطینہ سینٹر کے قریب ایران سے آنے والے زائرین نے مظاہرہ کیا اور کراچی میں شاہرا بلاک کرتے ہوئے قرنطینہ سینٹر جانے سے انکار کر دیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہم نے 14 روز تک تفتان میں قرنطینہ میں گزار دیئے ہیں۔ ہمیں مزید 14 روز تک قرنطینہ سینٹر میں نہیں گزارنا ہیں۔ آزادانہ نقل وحمل کرنے اور اپنے گھروں کو جانے کی اجازت دی جائے۔ دنیا بھر میںکرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے ،اقوام متحدہ نے پوری دنیا سے کرونا وائرس کیخلاف جنگ کااعلان کرنے کی اپیل ،عالمی ادارہ صحت کی جانب سے یورپ کو اس عالمی وباء کا نیا مرکز قرار دیے جانے کے بعد کئی ملکوں نے اپنی سرحدیں بند کر دیں، فلپائن نے کرونا وائرس کا پھیلا ئوروکنے کیلئے منیلا میں کرفیونافذکردیا، امریکہ میں آئی ایم ایف کے ہیڈ کوآرٹر کے ایک ملازم میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جبکہ چینی صدرنے نوول کرونا وائرس کیخلاف جنگ میں اٹلی کی بھر پور حمایت کا اعلان کیا ہے۔ چین میںنوول کرونا وائرس کے مریضوں میں مسلسل کمی آرہی ہے ۔ ہفتہ کو چین کے محکمہ صحت نے کہا ہے کہ چینی میں لینڈ پر جمعہ کو نوول کرونا وائرس کے مزید11مصدقہ مریضوں اور 13ہلاکتوں کی رپورٹس موصول ہوئی ہیں۔ اسی دوران17نئے مشتبہ مریض بھی سامنے آئے۔ جمعہ کو ہی1ہزار430 افراد کو صحت یاب ہونے پر ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا جبکہ شدید بیمار افراد کی تعداد 410کمی کے بعد 3ہزار610 رہ گئی۔ فلپائن میں کرونا وائرس کے 64 مریضوں کی تصدیق ہو چکی ہے جس میں 6 اموات بھی شامل ہیں۔ ادھر انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ اس کے واشنگٹن ڈی سی میں ہیڈکوارٹر عملہ کے ایک رکن میں وبائی کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔آئی ایم ایف پیرس سنٹر کی جانب سے بھیجی گئی ایک ای میل کے مطابق ملازم کو تنہائی میں رکھا گیا ہے اور مناسب طبی نگہداشت فراہم کی جا رہی ہے ۔ ای میل میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس سے متعلق تیزی سے ہونیوالی پیش رفت کے طور پر ہیڈکوارٹر کے عملہ کو اگلے حکم تک گھر سے ہی کام کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے جس کا اطلاق فوری ہوگا۔ جمہوریہ کوریا میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے مزید 107 کیسز سامنے آ گئے ہیں جس کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 8 ہزار 86 ہو گئی ہے۔ پانچ مزید اموات بھی رپورٹ ہوئی ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 72 ہو گئی۔ شمال مغربی چین کے سنکیانگ ویغور خود مختار علاقہ نے کرونا وائرس کا پھیلا ئو روکنے کی کوششوں کیلئے 2 ارب40 کروڑ یوآن (33 کروڑ 80 لاکھ امریکی ڈالر) مختص کردیئے۔ اٹلی کے صدر سیرگیو ماٹریلا کو بھیجے گئے ہمدردی کے ایک پیغام میں شی نے کہا کہ اس مشکل وقت میں چین اٹلی کے ساتھ تعاون کرنے اور مدد کی پیشکش کرنے کیلئے تیار ہے۔ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اموات اور نئے کیسز رپورٹ ہونے کے اعتبار سے چین کے سوا اب تک یورپ دنیا کے مقابلے میں نوول کرونا وائرس مرض کا مرکز بن چکا ہے۔ ٹیڈروس نے اس بات کی نشاندہی کی کہ یہ ایک افسوسناک سنگ میل ہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے 5 ہزار افراد کی موت ہوچکی ہے جبکہ 123 ممالک اور خطوں سے 1لاکھ 32ہزار سے زائد کیسز ڈبلیو ایچ او کو رپورٹ ہوئے ہیں۔ سندھ میں وائرس سے متاثرہ تین افراد مکمل صحتیاب ہوگئے ہیں اور انہیں ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ کرونا وائرس کے خدشات کے باعث محکمہ صحت بلوچستان نے ڈیوٹی سے انکار پر شیخ زید ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کو عہدے سے برطرف کر دیا۔ کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے پاکستان کے پاس دنیا کا بہترین نیشنل ریسپانس پروگرام موجود ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے نمائندے نے اعتراف کیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے نمائندے ڈاکٹر پالیتھا گورناتھنا ماہیپلا کا کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس کرونا وائرس سے نبردآزما ہونے کیلئے قومی ردعمل کے طورپر دنیا کا بہترین پروگرام موجود ہے۔ سپین میں کرونا وائرس سے مزید 66 افراد ہلاک‘ 2086 نئے کیسز رپورٹ۔ ملک بھر میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 5232 ہوگئی ہے۔ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد بھی اضافے کے بعد 133 ہو گئی۔ اقوام متحدہ (یو این) نے اپنے ایک ملازم میں کرونا وائرس کی تشخیص کے بعد ہیڈکوارٹر کو چار ہفتوں کیلئے بند کر دیا ہے۔ 193 افراد پر مشتمل اقوام متحدہ کے صدر دفتر کے ملازمین کو کرونا وائرس کا نشانہ بننے سے بچانے کیلئے یہ قدم اٹھایا گیا۔ سعودی عرب نے کرونا وائرس کی وجہ سے بین الاقوامی پروازوں پر دو ہفتوں کیلئے پابندی عائد کر دی ہے۔ امریکا میں کورونا وائرس سے مزید 8 ہلاکتوں کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 49 ہو گئی ہے جبکہ بیماروں کی تعداد 2269 ہو گئی ہے۔ اس صورتِ حال میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے، جبکہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے اور امدادی کاموں کے لیے 50 ارب ڈالر مختص کیے ہیں۔ وزیرِ اعظم بورس جانسن نے یوٹرن لیتے ہوئے برطانیہ میں اگلے ویک اینڈ سے اجتماعات پر پابندی لگا دی ہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں دو مریضوں کے کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آئے ہیں جبکہ 159 افراد نے 28 دن کی نگرانی میں ہیں ۔ سرینگر میں شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز نے کرونا وائرس وباء کے پیش نظر تمام طبی و غیر طبی عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔ کرونا وائرس کے سلسلے میں جاری کئے گئے میڈیا بلیٹن کے مطابق 1743 مسافروں اور لوگوں کو کرونا وائرس سے متعلق مشتبہ پائے جانے کے سلسلے میں نگرانی میں رکھا گیا ہے جبکہ 1485 لوگوں کو اپنے ہی گھروں میں الگ تھلگ رکھا گیا ہے۔ بلیٹن کے مطابق 85 افراد کے نمونے جانچ کے لئے بھیجے گئے ہیں جن میں سے 77 نمونوں کی رپورٹ منفی جبکہ دو نمونوں کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔ ایران میں کرونا وائرس سے مزید 97 افراد ہلاک ہو گئے۔ ایران میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 611 ہو گئی جبکہ مزید 1365 افراد کرونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں ایران میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 12729 ہو گئی ۔ چین سے پھیلنے والا مہلک کرون وائرس اب 145 ممالک اور علاقوں تک پھیل گیا ہے اور اس سے ہلاک افراد کی تعداد 5 ہزار 436 ہو گئی ہے چین کے نیشنل ہیلتھ کمشن کے مطابق کوڈ 19 (کرونا) کے مزید تیرہ نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد متاثرین کی کل تعداد اسی ہزار 824 ہو چکی ہے، جس میں سے 65 ہزار 547 افراد صحتیاب ہو چکے ہیں۔ چین کے بعد اٹلی اور ایران اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ اٹلی میں متاثرین کی تعداد 17 ہزار 660 وائرس تک پہنچ گئی ہے جن میں سے ایک ہزار 266 افراد انتقال کر گئے ہیں ۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق کرونا وائرس سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد پانچ ہزار تجاوز کر چکی ہے جبکہ سوا لاکھ سے زائد افراد اس وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے یورپی ملک اٹلی میں ایک دن میں اب تک سب سے زیادہ 250 ہلاکتیں ہوئی ہیں، اکثر یورپی ممالک نے غیر ملکیوں کیلئے اپنی سرحد بندکردی ۔ امریکی ریاست اوہائیو میں جمہوریہ چیک کے وزیر اعظم آندریج بابس نے اعلان کیا ہے کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ملک میں غیرملکیوں کے داخلے کے ساتھ ساتھ چیک شہریوں کے بھی بیرون ملک جانے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ وہیں بلغاریہ اشیائے خورونوش فروخت نہ کرنے والے سٹورز کو فوری طور پر بند کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے تاکہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔ انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ کے گورنر انیس باسویدن نے بتایا کہ کورونا وائرس کے 69کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ سینکڑوں لوگوں کی نگرانی جاری ہے۔ وائرس کے سبب سعودی عرب نے تمام بین الاقوامی پروازوں کی ملک میں آمد پر دو ہفتوں کے لیے پابندی عائد کردی ہے۔ سعودی عرب میں اب تک وائرس کے سبب کوئی ہلاکت نہیں ہوئی تاہم 86 افراد میں وائرس کی تشخیص کے بعد ملک کے تمام تعلیمی ادارے بند کردیے گئے ہیں۔ دریں اثناء تھائی لینڈ میں کورونا کے مزید 7 کیسز رپورٹ ہونے کے بعد وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 82 ہو گئی ہے جبکہ ملک میں اس کے سبب ایک ہلاکت ہوئی ہے۔اٹلی میں کرونا وائرس سے ایک دن میں 175 افراد ہلاک ہو گئے غیر ملکی میڈیا کے مطابق اٹلی میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد ایک ہزار 441 ہو گئی، مزید تین ہزار 497 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ اٹلی میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 21 ہزار 157 ہو گئی ہے۔ امریکہ میں مزید دو افراد کی ہلاکت سے تعداد 51 ہو گئی ۔ امریکہ نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر برطانیہ اور آئر لینڈ پر بھی سفری پابندی عائد کر دی، برطانیہ اور آئر لینڈ کے شہریوں پر سفری پابندی کا آغاز منگل سے ہوگا۔