• news

سندھ 150، خیبر پی کے 15:پاکستان میں کرونا کیسز 184ہوگئے

اسلام آباد ‘ کراچی‘ پشاور‘ ملتان ‘ووہان‘ دبئی (سپیشل رپورٹ‘ نیوز رپورٹر‘ خصوصی نمائندہ‘ کلچرل رپورٹر‘ شہنوا) سندھ میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 150 ہو گئی جس کے بعد ملک میں کرونا وائرس کے متاثرہ افراد کی تعداد184ہو گئی ہے۔ ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کے مطابق کرونا وائرس کے متاثرین میں سے 119زائرین ہیں جن کو سکھر میں رکھا گیا ہے۔ کرونا وائرس کے 30 متاثرین کراچی اور ایک حیدرآباد میں بھی ہے۔مرتضی وہاب نے اس بات کی تصدیق کر دی۔ سندھ حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ عوام سے احتیاط کی پرزور درخواست ہے، شہری غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں، آپ کی حکومت کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کی بھرپور کوشش کررہی ہے، ہمیں خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ سندھ میں صوبائی وزیر تعلیم نے میٹرک اور انٹر کے امتحانات کی نئی تاریخوں کا اعلان کردیا۔ سعید غنی نے بتایا کہ یکم جون سے 15 جون تک نویں دسویں کے علاوہ تمام کلاسوں کے امتحانات ہوں گے اور 15 جون کے بعد نئی کلاسیں شروع ہوں گی جبکہ 15 جون سے نویں اور دسویں کے امتحانات ہوں گے، یہ امتحانات 15 دن تک چلیں گے، امتحانات کے بعد 15 اگست 2020ء کو دسویں جماعت کا نتیجہ جاری کیا جائے گا ، 6 جولائی سے انٹر کے امتحانات ہوں گے، میٹرک اور انٹر کے امتحانات دوپہر کی شفٹ میں ہوں گے، بارہویں جماعت کے نتائج 15 ستمبر کو جاری ہوں گے، کالج میں گیارہویں اور بارہویں جماعت کا تعلیمی سال یکم اگست 2020ء سے شروع ہوگا۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے حوالے سے صورتحال تشویش ناک ضرور ہے لیکن کسی بھی صورت میں مارکیٹیں بند کریں گے اور نہ تجویز کریں گے۔ نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ کورونا کے حوالے سے صورتحال تشویش ناک ضرور ہے لیکن پریشان کن نہیں، کورونا وائرس کے پھیلنے کا خدشہ ہے لیکن کسی بھی صورت میں مارکیٹیں نہ بند کریں گے اورنہ ہی تجویز کریں گے۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اس وقت صرف ان افراد کا ٹیسٹ کیا جارہا ہے جن کی ٹریول ہسٹری ہو یا پھر اس شخص کا کسی ایسے فرد سے کوئی رابطہ ہوا ہو۔ فیصلہ کیا کہ ہر ایک کا ٹیسٹ کریں گے۔ جو بھی کیس آئے گا بتائیں گے کیونکہ چھپانے کا مقصد نقصان پہنچانا ہے۔ تاہم چین سے صوبے میں آنے والے کسی بھی فرد میں کورونا وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ تفتان سے مسافروں کو ہم نہیں لائے، وفاقی حکومت لائی ہے، تفتان میں کئی کئی لوگ ایک ساتھ بیٹھے تھے، یہ قرنطینہ نہیں تھا، سندھ سے دو تین گنا زیادہ زائرین پنجاب گئے ہیں، وہاں کورونا کے مریض نہ آنا اچھی بات ہے لیکن سوال یہ ہے کہ ٹیسٹ ہو بھی رہے ہیں یا نہیں؟۔ ہم نے تفتان سے سندھ پہنچنے والے تمام افراد کو قرنطینہ میں رکھنے کا فیصلہ کیا اور اس وقت سکھر میں قرنطینہ میں 800 افراد کو رکھا گیا ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ سکھر میں قرنطینہ سب سے زیادہ محفوظ ہے جہاں ہر شخص کو علیحدہ فلیٹ میں رکھا گیا ہے ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو اور ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ کسی کو وائرس لگے اور خود ہی ختم ہو جائے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ تفتان میں لوگ آرام سے تھے ہم انہیں بسوں میں بھر کر یہاں لے آئے، ہم کسی کو نہیں لائے بلکہ وفاقی حکومت نے لوگوں کو پہنچایا ہے۔ خیبر پی کے کے صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ خیبر پی کے میں 15 کرونا کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ وزیر صحت کے مطابق 18 افراد ایک ہفتہ قبل تفتان سے ڈی آئی خان پہنچے تھے۔ متاثرہ افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا تھا۔ پنجاب میں کورونا کے مشتبہ مریضوں کی تعداد 28 ہو گئی۔ 3 مشتبہ افراد میو اور سروسز ہسپتال کے آئسولیشن وارڈز میں انڈر آبزرویشن ہیں۔ جبکہ ابھی تک صرف ایک مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ ترجمان محکمہ صحت کے مطابق کورونا وائرس کا ایک کنفرم مریض میو ہسپتال کی آئسولیشن وارڈ میں زیر علاج ہے۔ 1 مشتبہ مریض گوجرہ، 1 خوشاب، 2 لودھراں، 1 بھکر میں زیر نگرانی ہے۔ 1 مشتبہ مریض اوکاڑہ، 1 جہلم اور 3 میو ہسپتال لاہور میں زیر نگرانی ہیں۔ 3 مشتبہ مریض مظفر گڑھ، 3 سروسز ہسپتال لاہور میں زیر نگرانی ہیں۔ 1 مشتبہ مریض شیخوپورہ، 1 جھنگ، 3 فیصل آباد میں زیر نگرانی ہیں۔ صوبہ بھر کے ہسپتالوں میں 122 مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ 1 مریض کنفرم ہوا ہے جبکہ 83 مریضوں کے لیب ٹیسٹ کلیئر ہونے پر ڈسچارج کیا جا چکا ہے۔ 28 زیر نگرانی مشتبہ افراد کا ٹیسٹ رزلٹ آنا تا حال باقی ہے۔ 10 مشتبہ افراد کو معائنہ کے بعد کوئی علامت نہ ہونے پر فوری ڈسچارج کر دیا گیا۔ ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے اپیل کی ہے کہ عوام سے گزارش ہے وہ حفاظتی تدابیر اختیار کر کے خود کو محفوظ بنائیں۔ کرونا وائرس سے بچنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے تحت اسلام آباد میں سفارتی تقریبات بھی منسوخ یا ملتوی کر دی گئی ہیں۔کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر لاہور کا شاہی قلعہ سیاحوں کے لئے بند کر دیا گیا۔ متحدہ عرب امارات نے پاکستان میں ویزا آپرویشن تا حکم ثانی معطل کردیا صرف سفارتی پاسپورٹ رکھنے والوں کو ہی ویزا دیا جائے گا۔ یو اے ای حکومت نے حفاظتی اقدامات کے پیش نظر پاکستانی شہریوں کو اپنے ملک آنے سے روک دیا ہے۔ عملدرآمد کیلئے ویزا آپریشن معطل کردیا گیا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی تمام عبادت گاہوں میں چار ہفتوں کیلئے عبادات معطل کردی گئیں مساجد، کلیسا اور مندر میں عبادات معطل رہیں گی۔ عبادت گاہوں میں عبادات پر پابندی کے فیصلے کا اطلاق آج سے کردیا گیا ہے۔ دنیا بھر میں نوول کرونا وائرس کے باعث ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے مصدقہ کیسز ایک لاکھ74ہزار سے زائد جبکہ وائرس 150سے زائد ممالک تک پھیل گیا، تنزانیا اور صومالیہ میں کرونا وائرس کے پہلے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے ،ایران کی مجلس خبرگان رھبری کے رکن آیت اللہ سید ہاشم بطحائی کرونا وائرس کے باعث انتقال کرگئے ایران میں مجموعی ہلاکتیں 853 ہوگئیں ،امریکہ میںکرونا کے مریضوں کی تعداد3700 سے زائد جبکہ ہورے امریکہ کو لاک ڈائون کر نے پر غور شروع کر دیا گیا، ہلاکتیں 69 ہوگئیں، فرانس میں مصدقہ کیسز کی کل تعداد 5ہزار923 اور مصدقہ اموات کی تعداد126 ہے، امریکی کانگریس کے دوسرے ملازم میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی، بنگلادیش نے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے، آسٹریلوی حکومت نے عوامی صحت کی ہنگامی حالت کا اعلان کردیا، افغانستان میں کرونا وائرس کے 5 نئے کیسز کے بعد مجموعی تعداد 21 ہوگئی۔ فرانس کے کنٹری ڈائریکٹر جنرل برائے صحت نے پیرکو کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال انتہائی تیزی سے بگڑ رہی ہے۔ نیشنل ریڈیو براڈ کاسٹر فرانس انٹر سے گفتگو کرتے ہوئے جیروم سلومون نے بتایا کہ کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد ہر تین روز بعد دگنا ہورہی ہے۔ اور ملک میں وبا کی صورتحال انتہائی پریشان کن ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق فرانس میں پیر تک مصدقہ کیسز کی کل تعداد5ہزار923 جبکہ مصدقہ اموات کی تعداد 126 ہے۔عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) کے ایک ترجمان نے شِنہواکوبتایا کہ پیر کی صبح تک دنیا بھر میں نوول کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 83ہزار سے زیادہ تھی جو چین میں اس وبا کے مجموعی کیسز سے بڑھ گئی ہے۔ مزید تین نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جس سے کیسز کی تعداد آٹھ ہوگئی ہے۔ اتوار تک برطانیہ میں نوول کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد1ہزار372 تک پہنچ گئی تھی ہلاکتوں کی تعداد35 ہوگئی ہے۔ایران کے وزارت صحت و طبی تعلیم نے کہا ہے کہ کرونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے ایران میں 853 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ایران میں کرونا وائرس کے 14ہزار 991 مصدقہ کیسز سامنے آ چکے ہیں۔ ادھر ایران کی مجلس خبرگان رھبری کے رکن آیت اللہ سید ہاشم بطحائی نوول کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد پیر کو انتقال کرگئے ہیں،اس بات کی اطلاع تسنیم خبر ایجنسی نے دی۔78سالہ مذہبی رہنما وسطی شہر قم کے ایک اسپتال میں ہلاک ہوئے جہاں19 فروری کو ایران میں نوول کورونا وائرس کے پہلے کیس کی نشاہدہی ہوئی تھی۔اب تک کم سے کم25 ایرانی حکام اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔مجلس خبرگان رھبری اعلی درجے کا قانونی ادارہ ہے جو اسلامی جمہوریہ کے سپریم رہنما کا انتخاب اور ان کی سرگرمیوں کی نگرانی کرتا ہے۔کل14ہزار991 افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں سے853 ہلاک ہوئے ہیں۔ چینی محکمہ صحت نے پیر کے روز کہا ہے کہ انہیں چینی مین لینڈ میں اتوار کے روز نوول کرونا وائرس کے 16نئے مصدقہ کیسز اور 14 اموات کی رپورٹس موصول ہوئی ہیں۔قومی صحت کمیشن کے مطابق یہ تمام اموات صوبہ ہوبے میں ہوئی ہیں۔ کمیشن نے کہا ہے کہ اسی دوران 41 نئے مشتبہ کیسز بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔اسی طرح اتوار کے روز 838 افراد کو صحت یاب ہونے کے بعد ہسپتال سے فارغ کیا گیا جبکہ شدید بیمار افراد کی تعداد 194 کم ہوکر 3ہزار32 رہ گئی ہیں۔ مین لینڈ میں مجموعی طور پر مصدقہ کیسز کی تعداد اتوار کے اختتام تک 80 ہزار 860تک پہنچ گئی جن میں 9 ہزار 898 ایسے مریض بھی شامل ہیں جو اب بھی زیر علاج ہیں، 67 ہزار 749 مریضوں کو صحت یاب ہونے کے بعد فارغ کیا گیا ہے اور 3ہزار 213 افراد بیماری کے ہاتھوں جاں بحق ہوئے ہیں۔ جاپان کی وزرات صحت اور مقامی حکومتوں نے پیر کے روز کہا ہے کہ جاپان میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 804 ہو گئی ہے۔مرنے والوں کی تعداد 31 ہے۔ افغانستان کی وزرات صحت عامہ کے ترجمان نے پیر کے روز کہا ہے کہ افغانستان میں کرونا وائرس کے 5 نئے کیسز ریکارڈ کئے گئے ہیں جس سے ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 21 ہوگئی ہے۔ ادھر امریکی ایوان کے نمائندہ ڈیوڈ شویکرٹ کے واشنگٹن ڈی سی میں قائم دفتر کے عملہ کے ایک رکن میں نوول کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔ کانگریس کے رکن نے کہا کہ واشنگٹن ڈی سی میں دفتر اگلے نوٹس تک بند رہے گا اور عملہ گھر میں رہ کر کام کرے گا۔ واشنگٹن ڈی سی کی میئر موریل بازر نے اتوار کو ریسٹورانٹس، بارز، ایک جگہ پر 250 سے زائد لوگوں کے جمع ہونے اور بارز میں کرسیوں اور کھڑے ہونے پر پابندی عائد کردی تھی۔ جنوبی آسٹریلیا نے ہفتے کے اختتام پر عوامی صحت کی ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے، صرف چند روز قبل ہی اے سی ٹی میں کرورنا وائرس کی پہلی کیس کی تصدیق ہونے سے آسٹریلیا کی تمام 8 ریاستوں اور علاقوں میں وائرس کے مریضوں کی رپورٹ ہوئی۔ اٹلی کے شہری تحفظ کے محکمہ کی جانب سے اتوار کو نئے جاری ہونے والے اعدادوشمار کے مطابق لاک ڈان کا شکار اٹلی میں کرونا وائرس وبائی مرض سے 349 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔امریکہ میں نوول کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 3700 سے بڑھ گئی۔ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسنڈا آرڈرن نے کہاہے کہ نوول کرونا وائرس کے خدشات کے باعث چاردیواری کے اندر اور باہر 500 یا اس سے زیادہ افراد کے اجتماعات منسوخ کردینے چاہئیں۔ برازیل کی فٹ بال فیڈریشن(سی بی ایف)نے نوول کرونا وائرس کی وبا کے پیش نظر فٹ بال کے تمام قومی مقابلے معطل کردئے ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے محمود خان نے جیلو میں قیدیوں کی سزا میں دو ماہ کم کرنے کی ہدایت جای کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وبا کی شکل اختیار کرچکا ہے ہم عوام کے ساتھ قیدیوں کو بھی ریلیف دیں گے۔ محمود خان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سزائیں کم ہونے سے بیشتر قیدیوں کو رہائی مل جائے گی۔سکھر کے آئیسولیشن سینٹر میںداخل افراد کے لئے حکومت سندھ نے بڑا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے قرنطینہ میں موجود افراد کے گھروں میں راشن پہنچانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ آپ کمانے والے لوگ آئیسولیشن میں ہیںآپ کو گھر کی روزی روٹی کی فکر ہے لیکن آپ یہ فکر چھوڑ کر اپنی صحت اور ریکوری پر توجہ دیں۔ یہ ذمہ داری حکومت سندھ کی ہے ہم آپ کے گھروں کا چولہا بجھنے نہیں دیںگے۔ خیبر پی کے حکومت نے کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کے خاندانوں کو راشن دینے کا فیصلہ کر لیا۔ وزیراعلی محمود خان نے کرونا وائرس سے متاثرہ خاندانوں کو ریلیف پیکج دینے کی ہدایت کر دی۔ اعلامیہ کے مطابق متاثرہ خاندانوں کو 20 کلو آٹا، دس کلو چاول، ایک لٹر دودھ کا کارٹن، دس کلو چینی، 5 کلو دالیں، چائے کے پانچ ڈبے دیئے جائیں گے۔ محکمہ صحت متاثرہ خاندانوں کے ایڈریس اور دیگر تفصیلات اکٹھی کرے گی۔ بھارتی حکومت نے یورپی یونین، برطانیہ اور ترکی کی پروازوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ بھارت نے قطر، متحدہ عرب امارات، کویت سے آنے والے مسافروں کو چودہ دن تک قرنطینہ میں رکھنے کی پابندی لگا دی ہے۔ کرونا وائرس کے شبہ میں زیر علاج تین مریضوں میں سے ایک میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی، چوالیس سالہ امیر عباس کو تین روز قبل تفتان سے نشتر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، شبہ میں دو مریض زیر علاج، نشتر ہسپتال کے انتظامی افسران مریض میں کرونا وائرس کی تصدیق کے حوالے سے بار بار بیان بدلتے رہے، فوکل پرسن تعینات نہ کیا جا سکا، تفصیل کے مطابق ایران سے واپس پاکستان اور باالخصوص پنجاب آنے والے زائرین کی سکریننگ کا عمل جاری ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ قومی چیلنج سے نبردآزاد ہونے کیلئے مکمل تیار ہیں، 14 لیبارٹریز میں کرونا وائرس کے ٹیسٹ کی سہولیات فراہم کی گئی ہے۔ وفاق، صوبے اور وزارت صحت کے تمام متعلقہ ادارے ہنگامی بنیادوں پر ضروری اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں عوام کے تحفظ کیلئے پورے ملک میں وزارت کا عملہ 24 گھنٹے کام کر رہا ہے۔ اٹلی میں ایک ہی روز میں349 افراد کرونا وائرس سے ہلاک ہوگئے۔ اٹلی میں کرونا سے ہلاکتوں کی تعداد 2158 ہوگئی۔ سپین میں کرونا وائرس کے 808 نئے کیسز سامنے آگئے۔ وزارت صحت کے مطابق سپین میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 8714 ہوگئی، کرونا سے سپین میں ہلاکتوں کی تعداد 297 ہوگئی۔ ایران میں کرونا وائرس سے مزید 129 افراد ہلاک ہوگئے۔ ایران میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 859 ہوگئی۔ امریکہ میں وبائی امراض کے نامور ماہر اور صدر ٹرمپ کی کرونا وائرس ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر انتھونی فاسی نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر کرونا وائرس کا وبائی پھیلائو روکنے کیلئے پورے امریکہ کو مکمل طور پر لاک ڈائون بھی کرنا پڑ جائے تو وہ اس کی حمایت کریں گے۔ جرمنی نے آج پیر کے روز سے آسٹریا، ڈنمارک، فرانس، لکسمبرگ اور سوئٹزرلینڈ کے ساتھ اپنی سرحدوں پر دوبارہ بارڈر کنٹرول نافذ کر دیا۔ اس سرحدی چیکنگ کی بحالی کا مقصد کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سرحد عبور کرنے کی اجازت صرف انہی افراد کو دی جائے گی۔ سعودی عرب میں کرونا وائرس کے خطرے پر عمرہ ادائیگی اور زیارت مسجد نبویؐ پر عارضی پابندی عائد کردی گئی۔ امام مسجد الحرام اور امام مسجد نبوی نے سعودی حکومت کے اقدام کی حمایت کر دی۔ دونوں اماموں نے سعودی حکومتی اقدام کو شرعی تقاضوں سے ہم آہنگ فیصلہ قرار دے دیا۔ دونوں علماء کا موقف ہے کہ عارضی پابندی ہے انسانی جانوں کو موذی بیماری کے خطرے سے بچانا ہے۔ انسانی جانوں کا تحفظ حاکم وقت کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔

ای پیپر-دی نیشن