بجٹ میں ٹیکس ہدف 5238 ارب سے بڑھا کر 6799 ارب روپے کرنے کی تجویز
اسلام آباد (عترت جعفری) آئندہ مالی سال کے مجوزہ بجٹ سٹرٹیجی پیپر کے مطابق ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 5238ارب روپے سے بڑھاکر6799ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے۔ ہدف میں 1561ارب روپے کا اضافہ اس مر کے باوجود کیا جائے گا کہ موجودہ مالی سال کا ریونیو ہدف بڑے فرق سے حاصل نہیں ہو پائے گا، اس ہدف کو آئندہ بجٹ میں ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی چھوٹ کی واپسی، ٹیکسوں کے بھاری بقایاجات کی وصولی اور نئے شعبوں پر ٹیکس عائد کر کے پورا کرنے کی تجویز ہے۔ وفاق پاکستان جس میں وفاقی حکومت اور چاروں صوبے بھی شامل ہیں کے مشترکہ آمدن کا مجموعی تخمینہ 9100 ارب روپے تک پہنچنے، مجموعی اخراجات 10,608ارب روپے سے بڑھکر11,569 ارب روپے تک پہنچنے اور اور بجٹ خسارے کو 3329 ارب روپے سے کم کر کے2733ارب روپے تک لانے کا ہدف تجویز کر دیا گیا ہے ، شرح ترقی کا ہدف موجودہ2.4فیصد سے بڑھاکر 3فیصد مقرر کرنے کی تجویز ہے۔ آئندہ مالی سال 2020-21کے دوران کرنٹ اکاونٹ خسارہ کو کم کر کے5ارب90کروڑ ڈالر تک لانے یا مجموعی قومی پیداوار کے 2فیصد رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ،آئندہ مالی سال2020-21میں زرمبادلہ کے زخائر کو14ارب80کروڑ ڈالر تک لیجانے کا ہدف رکھنے کی تجویز ہے اور یہ زرمبادلہ کے زخائر2ماہ18دن کی درآمدات کیلئے کافی ہوں گی، آئندہ مالی سال میں ٹیکس ریونیو کو مجموعی قومی پیداوار کے15.6فیصد تک لیجانے کا ہدف رکھنے کی تجویز ہے، 30جون تک ان قرضوں کا بوجھ جی ڈی پی کے 80.5فیصد تک رہے گا اور آئندہ مالی سال2020-21کے دوران ملک پر اس قرض کے بوجھ کو جی ڈئی پی کے 71.2فیصد تک لانے کا ہدف رکھنے کی تجویز ہے ملکی برآمدات کا ہدف25.65 ارب دالر سے بڑھاکر27.78 ارب ڈالر تک لیجانے، ملکی درآمدات کو49.93ارب ڈالر سے بڑھاکر 52.26ارب ڈالر تک محدود رکھنے، اور تجارتی خسار کو بدستور24.28فیصد تک محدود رکھنے کا ہدف رکھنے کی تجویز ہے ملک پر واجب الادا ملکی و غیر ملکی قرضوں پر شرح سود کی ادائیگی کیلئے ڈیٹ سروسنگ کی مالیت3584ارب روپے سے بڑھکر3719ارب روپے تک پہنچ جانے کا تخمینہ ہے۔ سبسڈی پالیسی پر نظرثانی کی جائے گی۔ پاکستان پاور ہولڈنگ کمپنی میں پارک کئے گئے 500ارب روپے سے زائد کے گردشی قرضے (سرکلر ڈیٹ)کو حکومت پاکستان کے ذمے واجب الادا پبلک ڈیٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،سرمایہ کی منڈیوں میںیورو بانڈز جاری کئے جائیں گے اور اسلامی ممالک کی سرمایہ کی منڈیوں میں اسلامی بانڈز سکوک بانڈز جاری ہوں گے۔