نواز شریف اراضی الاٹمنٹ کیس سابق پرنسپل سیکرٹری کا بیان ریکارڈ کرنے کی درخواست مسترد
ساہیوال (نمائندہ نوائے وقت) سینئر سول جج جوڈیشل عاطف بن سعید نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف 14۔ہزار کنال اوقاف کی اراضی الاٹمنٹ کیس میں اس وقت کے سابق وزیر اعلیٰ نواز شریف کے (ر) پرنسپل سیکرٹری جا وید اقبال بخاری کا 164ضابطہ فوجداری کے تحت بیان ریکارڈ کر انے کی اینٹی کر پشن کی در خواست مستردکر دی۔ 1986میں اسی وقت کے وزیراعلیٰ میاں نواز شریف کو دیوان غلام قطب الدین گدی نشین پاکپتن مزار بابا فرید الدین نے محکمہ اوقاف کی سرکاری تحویل میں لی گئی 14۔ہزار کنال اراضی واپس دینے کی درخواست پر وزیراعلیٰ نے سمری منگوائی جبکہ اس وقت کے سیکرٹری ا وقاف محمد یوسف نے درخواست مسترد کر نے کی استدعا کی کیونکہ سیشن کورٹ ساہیوال اور ہائیکورٹ لاہور محکمہ اوقاف کے حق میں فیصلہ کر چکا ہے اس لئے اراضی واپس نہیں دی جا سکتی لیکن سابق وزیرا علیٰ نواز شریف نے محکمہ کے موقف کو پس پشت رکھ کر 14۔ہزار کنال اراضی مالیت اربوں روپے دیوان غلام قطب الدین کو واپس دے دینے کا حکم د یا تھا اور یہ اراضی غلام قطب الدین کو دے دی گئی جس کا مقدمہ اینٹی کر پشن ساہیوال ریجن نے گزشتہ برس سابق وزیراعلیٰ اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف درج کرا دیا تھا اور اس مقدمہ کے مین کردار اس وقت کے سیکرٹری اوقاف محمد یوسف وفات پا چکے ہیں جبکہ سابق پر نسپل سیکرٹری اقبال بخاری نے شامل تفتیش ہو کر سابق وزیر اعلیٰ کے اس غیر قانونی اقدام کی نشاندہی کی۔