• news

سٹاک مارکیٹ پھر کریش، 2 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی

کراچی (کامرس رپورٹر) ملک میں عالمی وبا کورونا کے باعث پاکستان سٹاک مارکیٹ میں تاریخ کی بدترین مندی دیکھی جارہی ہے، کاروبار ی سرگرمیاں مشکلات کا شکار ہیں۔گزشتہ8 روز کے دوران پانچویں بار کاروبار 45 منٹ کے لیے روکا گیا۔ ماہرین نے مارکیٹ میں گراوٹ کی وجہ شرح سود میں ہونے والی معمولی کمی اور گورنر سٹیٹ بینک کے اعلانات کو قرار دیدیا۔ پاکستان کے علاوہ عالمی سٹاک ایکسچینج میں بھی منفی رجحان دیکھا جا رہا ہے۔بدھ کو پاکستان سٹاک ایکس چینج میں بدترین کاروباری مندی ریکارڈکی گئی اور کرونا وائرس کے معاشی نقصانات کے پیش نظر سرمایہ کاروں کی جانب سے مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کا زبردست دباؤ دیکھنے میں آیا۔ اس کے علاوہ موڈیز نے پاکستانی معاشی ترقی کے تخمینے میں کمی کردی ہے۔ وقفے کے بعد بھی شدید مندی کا رجحان برقرار رہا جس کے نتیجے میںکے ایس ای100انڈیکس 32ہزار اور 31ہزار کی نفسیاتی حدوں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھا اور انڈیکس6.75فیصد گرتے ہوئے 2ہزار 200پوائنٹس کی کمی سے 30416.05پوائنٹس کی نچلی سطح پر آگیا۔ اسی طرح کے ایس ای 30انڈیکس 1071.95پوائنٹس کی کمی سے 13249.13پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس1279.91پوائنٹس کی کمی سے21968.43پوائنٹس پر بند ہوا۔ گزشتہ روزشدید مندی کے باعث363کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 336کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی اور صرف 20کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور 7کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ بیشتر کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں گرنے کے باعث سرمایہ کاروں کو 3کھرب 50ارب 92کروڑ 36لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا جس کے سبب مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت بھی 62کھرب 33ارب 31کروڑ 68لاکھ روپے سے گھٹ کر 58کھرب 82ارب 39کروڑ 32لاکھ روپے ہوگئی۔ واضح رہے کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مندی کا سلسلہ 9مارچ سے شروع ہوا تھا جب مارکیٹ کریشن کر گئی تھی۔

ای پیپر-دی نیشن