ڈی جی خان قرنطینہ سنٹر کا دورہ، عوام کو کسی قسم کی پریشانی نہ ہو، مئوثر لائحہ عمل کرتب کیا جائے: وزیراعظم
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی +نوائے وقت نیوز) وزیراعظم عمران خان کی ڈیرہ غازی خان میں سینٹرل کنٹرول روم میں ایران سے آنے والے زائرین کے لئے قرنطینہ میں کئے گئے انتظامات، اور قرنطینہ مرکز میں زائرین سے ان کی خیریت دریافت کرنے کے بعد صوبہ پنجاب میں کو رونا وائرس کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی۔زائرین نے وزیر اعظم کی آمد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے سہولیات کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا، معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف، ڈاکٹر شہباز گل، چیئرمین این ڈی ایم اے، چیف سیکرٹری پنجاب، آئی جی پنجاب اور سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری پنجاب نے صوبہ پنجاب میں کو رونا وائرس کے حوالے سے صورتحال پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہر روز مقررہ اوقات میں لوگوں کو آگاہ کیا جائے کہ صورتحال پر قابو پانے کے حوالے سے کیا انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں اور مجھے اس حوالے سے مستقل آگاہ کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پناہ گاہوں میں ڈیلی ویجرز کو سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ان کی سکریننگ کے انتظامات بھی کئے جائیں۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری پنجاب نے وزیراعظم کو مارکیٹوں، یونین کونسلز میں کورونا وائرس کی صورتحال کے ضمن میں اشیائے ضروریہ کی دستیابی کے حوالے سے مانیٹرنگ اور مستقبل کے حوالے سے لائحہ عمل پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے چیف سیکرٹری پنجاب اور آء جی پنجاب کو ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کی نشاندہی، اور ان کو قرار واقعی سزا دینے کے حوالے سے اقدامات کی ہدایت کی۔ اس صورتحال میں جو لوگ ذخیرہ اندوزی کے مرتکب ہو رہے ہیں ان کو بے نقاب کیا جائے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی بدلتی صورتحال کے مطابق اقدامات کا جائزہ لیا جائے اور موثر لائحہ عمل مرتب کیا جائے تاکہ عوام کو کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کی اولین ترجیح عوام ہیں۔ بھرپور کوشش ہے کہ ادویات ملک میں آسانی سے مناسب قیمت پر دستیاب ہوں۔ وزیراعظم کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا جس میں ادویات کی دستیابی، قیمتوں کے تعین اور ڈریپ کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ زندگی بچانے والی ادویات کی دستیابی اور ان کی قیمتوں کے تعین پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ڈریپ کارکردگی، ادارے کو فعال بنانے اور کرپشن سے پاک کرنے کی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ عمران خان کا کہنا تھا ادویات مناسب قیمت پر عوام کو میسر آئیں۔ اس ضمن میں ڈریپ کا بطور ریگولیٹر کلیدی کردار ہے۔ پالیسی سازی اور پالیسی پر عملدرآمد کے ضمن میں موجودہ حکومت کی پالیسی بہت واضح ہے۔ پالیسی سازی اور پالیسی پر عملدرآمد کو یکجا کرنے سے مسائل جنم لیتے ہیں۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو مکمل طور پر متحرک و فعال بنانے کیلئے کوششوں کو تیز کیا جائے۔ وزیراعظم نے مزید کہا انتظامی سطح پر ادارے کی افرادی قوت کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے۔ پالیسی سازی اور پالیسیوں پر عملدرآمد کے شعبوں کو علیحدہ کرنے کیلئے ضروری اقدامات کیے جائیں۔ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے حوالے سے معاملات بھی اجلاس میں زیر غور آئے۔ اس ضمن میں عدالت کے فیصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام ضروری اقدامات ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا‘ اٹارنی جنرل خالد جاوید خان‘ سیکرٹری برائے نیشنل ہیلتھ سروسز اینڈ ریگولیشنز‘ سی ای او ڈریپ عاصم رئوف اور دیگر نے شرکت کی۔وزیراعظم عمران خان سے معروف گلوکار اور سماجی کارکن شہزاد رائے ملاقات کی۔ بدھ کو وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود بھی ملاقات میں موجود تھے۔ ملاقات میں ملک میں تعلیم کے فروغ اور تعلیمی معیار کی بہتری کے حوالے سے معاملات پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم سے وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر اور وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی مخدوم خسرو بختیار، مشیر تجارت عبدالرزاق دائود اور مشیر برائے اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین نے ملاقات کی۔ یہ بات وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان میں بتائی گئی۔