• news

گھر رہیں‘ ایسا نہ ہو مکمل لاک ڈائون کرنا پڑے: یاسمین راشد

لاہور(نیوز رپورٹر) وزیر صحت پنجاب پروفیسر ڈاکٹر یاسمین راشد کی ہدایت پر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں شعبہ ٹیلی میڈیسن قائم کردیا گیا۔ ملک بھر میں گھر بیٹھے علاج معالجے کی سہولت میسر ہوگی‘ شعبہ میں صبح 8 سے رات 8 بجے تک کنسلٹنٹس عوام کو Skype اور فون کے ذریعے مفت مشورے اور علاج کے متعلق رسائی دیں گے۔ اس موقع پروائس چانسلر پروفیسر خالد مسعود گوندل، سی ای اومئیوہسپتال پروفیسر اسد اسلم خان، ڈاکٹر طاہر خلیل، پروفیسر بلقیس شبیر، پروفیسردل آویز، پروفیسراصغرنقی، پروفیسررانا ارشد، پروفیسر اعجازحسین، ڈاکٹرفوادکریم، طارق عرفان اور پروفیسر ہارون حامد موجود تھے۔ وزیر صحت پنجاب پروفیسر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ٹیلی میڈیسن کورونا وائرس سے متعلق عوام کی رہنمائی کیلئے ہنگامی بنیادوں پرصرف دس گھنٹوں میں تیار ہونے وال ااپنی نوعیت کا منفرد شعبہ ہے۔ دس سپیشلسٹ ہمہ وقت مریضوں کوکوروناوائرس و دیگرطبی رہنمائی فراہم کر رہے ہیں۔ عوام کروناوائرس سمیت کسی بھی بیماری سے متعلق مفت مشورہ اور علاج کے بارے میں رہنمائی حاصل کر سکتے ہیں۔ پاکستان کا پہلا شعبہ ٹیلی میڈیسن قائم کرنے پروائس چانسلر پروفیسر خالد مسعود گوندل کو شاباش دیتی ہوں۔ ان کے علاوہ چئیرمین ایچ ای سی پنجاب پروفیسر فضل احمد خالد نے بھی شعبے کا دورہ کیا ان کا کہنا تھا کہ شعبہ سے ہسپتالوں کی جانب رجحان اور کرونا وائرس پھیلنے کا امکان کم ہو گا۔ ٹیلی میڈیسن پر مشاورت کی وجہ سے ہسپتالوں میں رش کم ہو سکے گا۔ ٹیلی میڈیسن پر فون اور سکائپ کے ذریعے شہری شعبہ میڈیسن، سرجری، پیڈز میڈیسن، آرتھو پیڈک، چیسٹ میڈیسن، ای این ٹی، ڈرماٹالوجی اور کارڈیالوجی کے سپیشلسٹ سے مشاورت حاصل کر سکیں گے۔ مزید برآں یاسمین راشد کا ایوان وزیراعلیٰ میں پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا۔ مشتبہ افراد کے ٹیسٹوں کے نتائج کے بعد پنجاب میں 78افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔ اس موقع پر رکن پنجاب اسمبلی مسرت جمشید چیمہ اور ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئراینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹرآصف طفیل بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیرنے مزید کہا کہ تصدیق شدہ افراد میں 60زائرین ہیںجبکہ باقی مریض متاثرہ ممالک سے آئے تھے۔ تصدیق شدہ اور مشتبہ مریضوں کو الگ الگ رکھا جا رہا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ کورونا وائرس کے تین قسم کے مریض ہوں گے جن میں بغیر علامات کے مریض بھی ہو سکتے ہیں۔ ڈیرہ غازی خان میں جن افراد میں کھانسی، بخار اور زکام کی علامات تھیں ان کو طیب اردگان ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ لاہور کے میوہسپتال میں کورونا وائرس کے تمام 4تصدیق شدہ مریضوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ پنجاب کے تمام ٹیچنگ ہسپتالوں میں آئیسولیشن رومز مختص کر دیئے گئے ہیں۔ میوہسپتال لاہور میں 90بستروں پر مشتمل نارتھ وارڈ کو کورونا وائرس کے مریضوں کے لئے مختص کر دیا گیا ہے۔ پنجاب کے ٹیچنگ ہسپتالوں میں 500سے زائد کمروں کو بطور آئیسولیشن رومز مختص کر دیا گیا ہے۔ حکومت مزید آئیسولیشن رومز کا بندوبست کر رہی ہے۔ کورونا وائرس کے مریضوں کے لئے تین ہسپتالوں پی کے ایل آئی لاہور، طیب اردگان ہسپتال مظفرگڑھ اور یورولوجی ہسپتال راولپنڈی کو مختص کر دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر 1000بستروں پر مشتمل فیلڈ ہسپتال بھی بنایا جا رہا ہے۔ شبہات پھیلانے والی کی خبروں میں صداقت نہیں۔ کورونا وائرس کے تمام تصدیق شدہ مریض متاثرہ ممالک سے آئے ہیں۔ ملتان کی لیبر کالونی میں اگلی1500 افراد کی کھیپ کے لئے تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ملتان میں انتظامات کا جائزہ لے لیا ہے۔ گھروں سے باہر غیرضروری طور پر نہ نکلنے کی ہدایت کی جا رہی ہے۔ والدین اپنی اور اپنے بچوں کی زندگی کی خاطر گھروں میں رہیں اور باہر نہ نکلنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ حالات اتنے کشیدہ نہ ہو جائیں کہ حکومت کو مکمل لاک ڈائون کرنا پڑے جس کا نقصان سب کو ہو گا۔ صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ شوکت خانم کی لیب میں ٹیسٹ بالکل مفت کئے جا رہے ہیں۔ کورونا وائرس اور مشتبہ افراد کے علاج معالجہ کے لئے حکومت بہترین طبی سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ اس وقت ہمارے پاس 736زائرین ہیں اور اب 1200افراد کا بیچ آ رہا ہے۔ اگلے تین ہفتوں کے دوران 3ہزار طلبا اور 2ہزار زائرین وطن واپس آ رہے ہیں۔ چائنہ میں کورونا وائرس پرسوا لاکھ افراد کے متاثر ہونے کے بعد مرض پر قابو پایا جا رہا ہے۔ ایران نے انسانی ہمدردی کے تحت پاکستان کو طلباء واپس بلانے کی درخواست کی ہے۔ کیونکہ ان کو ہمارے طلباء کو سنبھالنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ حکومت کے پاس فنڈز کی بالکل کمی نہیں ہے۔ حکومت پنجاب اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لائے گی۔326ملین کے فنڈز پہلے ہی مختص کر دیئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کیبنٹ کمیٹی نے سوا ارب روپے کی گرانٹ کی منظوری دے دی ہے۔ مزید 5بلین کے فنڈز بھی دیئے جائیں گے۔ کورونا وائرس کے ایک ٹیسٹ کی قیمت 7900روپے ہے لیکن حکومت پنجاب تمام ٹیسٹ مفت کر رہی ہے۔ ہماری جانب سے شوکت خانم کو فراہم کی گئی کٹس پر تمام مریضوں کا ٹیسٹ بالکل مفت ہو رہا ہے۔ حکومت نجی لیبز کے ساتھ بھی مفت ٹیسٹوں کی سہولت کے لئے بات چیت کر رہی ہے۔ نجی ہسپتالوں کو ایس او پی پر سختی سے عملدرآمد کرنے کی ہدایت کر دی ہے جن کے لئے آئیسولیشن وارڈز قائم کئے جا رہے ہیں۔ نجی لیبز سے کورونا وائرس کے ٹیسٹوں کے نتائج کی باقاعدہ تصدیق کی جا رہی ہے۔ ہرلیڈی ورکر کو پولیو مہم و دیگر سرگرمیوں کے لئے ہر قسم کا حفاظتی سامان مہیا کیا گیا ہے۔ قبل ازیںقبل ازیں وزیرصحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشد نے آج کنگ ایڈورڈمیڈیکل یونیورسٹی میں پاکستان کے پہلے شعبہ ٹیلی میڈیسن کا افتتاح کیا۔

ای پیپر-دی نیشن