یاسین ملک کی تادم مرگ بھوک ہڑتال، ملاقات میں کہا شاید آخری ہو: والدہ ، بہن
سرینگر(نوائے وقت رپورٹ+کے پی آئی )جنوبی کشمیر میں بھارتی فوج نے بڑا سرچ آپریشن شروع کردیا ہے اس دوران کئی افراد کو گرفتار کیا گیا، ضلع شوپیان میں قابض فوج نے تلاشی کارروائیوں کے دوران ایک عسکریت پسند کو گرفتار جبکہ زیر زمین بنائی گئی کمین گاہ کا پتہ لگا کر اسے تباہ کر نے کا دعوی کیا ہے۔بھارتی فوج کی 62 آر آر نے ضلع شوپیان کے رنگوارڑ کیلر علاقے میں تلاشی کارروائیاں شروع کیں۔بھارتی فوج نے دعوی کیا ہے کہ 15 روز قبل جیش محمد تنظیم میں شمولیت اختیار کرنے والے جنید احمد شیرگوجری ولد محمد عبداللہ شیرگوجری کو گرفتار کرلیا گیا ۔ اس دوران قابض فوج نے عسکریت پسندوں کی ایک زیر زمین کمین گاہ کا پتہ لگا کروہاں سے کچھ قابل اعتراض چیزیں برآمد کرنے کے بعد اسے تباہ کرنے کا دعوی کیا ہے،وادی کے دیگر علاقوں سے بھی بھارتی فوج نے کریک ڈاون کے دوران کئی نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے ۔ بھارت کی تہاڑ جیل میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف)کے زیرحراست رکھے گئے چیئرمین محمد یاسین ملک نے ٹاڈا عدالت کے جج کے تعصب کے خلاف تادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان کیاہے۔ ، محمد یاسین ملک نے سری نگر میں اپنے اہل خانہ کے ذریعے جاری کردہ ایک بیان میں کہا انہیں جسمانی طور پر عدالت کے سامنے پیش کرنے کا ہر قانونی حق حاصل ہے لیکن ہندوستانی حکومت کے کہنے پر جج اور سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن نے ایسا نہیں کیا۔ انہیں اجازت دی جائے کہ وہ خود ٹرائل کورٹ کے سامنے پیش ہوں۔ انہوں نے کہا کہ انھیں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا گیا ، جہاں وہ نہ تو وکلا کے دلائل سن سکے اور نہ ہی انہیں بولنے کی اجازت دی گئی۔ دہلی کی تہاڑ جیل میں زیر حراست محمد یاسین ملک نے افسوس کا اظہار کیا کہ جج ان کی بات سننے کے لئے تیار نہیں ہے ۔ادھر وادی پرمکمل قبضے کے سلسلے میں مودی حکومت نے اس علاقے میں 37 مرکزی قوانین کے نفاذ کا حکم دیا ہے۔ بھارتی وزارت داخلہ امور کے جاری کردہ حکم کو بھارت کے گزٹ میں شامل کیا گیا ہے جس میں تمام 37 مرکزی قوانین کا تذکرہ کیا گیا ہے۔مرکزی کابینہ کی منظوری کے بعد جاری ہونے والے اس حکم کے ذریعہ جموں و کشمیر میں کنکرنٹ لسٹ میں 37 مرکزی قوانین کو نافذ کرنے کی اجازت ہوگی۔اس نئے آرڈر کو جموں وکشمیر تنظیم نو (مرکزی قوانین کی موافقت) آرڈر ، 2020 کہا جائے گا۔ خانیار سے تعلق رکھنے والے ایک خاتون کے کرئونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق کے بعد وادی میںمعمول کی سبھی سرگرمیاں بند ہوگئیں اور لاک ڈائون کر دیا گیا ہے۔ وادی میں کرونا وائرس کے امکانی پھیلائو کی روک تھام کیلئے سبھی اضلاع کی انتظامیہ نے سرینگر سمیت تمام اضلاع میں ہر طرح کی نقل وحرکت پر پابندیاں عائد کی ہیں۔انتظامیہ کی ہدایات کے تحت عوامی ٹرانسپورٹ ،لوگوں کے پیدل چلنے،کاروباری سرگرمیوں اور اجتماعات پر اگلے احکامات تک پابندیاں عائد رہیں گی۔ ادھر آر ٹی او سرینگر نے ایک آرڈر نکالا جس کے تحت سبھی پبلک ٹرانسپورٹ پر تا حکم ثانی بند رہے گا۔ کپواڑہ میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے جس کا اطلاق ضلع کے دیہات پر بھی ہوگا۔ بانہال بارہ مولا ریل سروس 31 مارچ تک بند کر دی گئی ہے جس کا اطلاق فوری طورپر ہوگا۔ علاوہ ازیں 2337 افراد کو گھروں میں کورین ٹائن کیلئے رکھا گیا ہے۔ دوسری جانب بھارتی فوج نے کشمیریوں کو مساجد میں نمازجمعہ ادا نہ کرنے دی۔ کشمیری عوام نے اس موقع پر بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی اوردیگر حریت رہنمائوں نے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے غیر قانونی طورپر نظربند چیئرمین محمد یاسین ملک کی طرف سے تادم مرگ بھوک ہڑتال کے اعلان پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ اگر یاسین ملک کے ساتھ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش ٓایا تو اس کی تمام تر ذمہ داری بھارت پر عائد ہوگی۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںکہاکہ بھارتی حکومت محمد یاسین ملک کو پھانسی پر چڑھانے کا منصوبہ بنا چکی ہے ۔حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا ہے کہ حریت رہنما یاسین ملک کو ڈیتھ سیل میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اتنا بڑا لیڈر اور مرد مجاہد یاسین ملک موت کے منہ میں ہیں۔ جمعہ کو اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا یاسین ملک نے اپنی وصیت دنیا کیلئے بھجوا دی ہے۔ وہ کسی صورت سرنڈر نہیں کریں گے۔ یاسین ملک نے اپنی موت کے بعد جسمانی اعضاء عطیہ کرنے کی وصیت بھی کی ہے۔ مشال ملک نے کہا کہ اس دلیر لیڈر نے موت کے بعد اپنا جسم بھی کشمیری قوم کیلئے وقف کردیا ہے۔ کشمیریوں کی آزادی کیلئے یاسین ملک نے اپنی جوانی اپنا خاندان قربان کردیا ہے۔ کسی بھی جدوجہد آزادی میں اتنا زیادہ ظلم و جبر نہیں ہوا ہوگا جتنا کشمیر میں کیا جا رہا ہے۔ یاسین ملک کو شہید کیا گیا تو دنیا بھر میں سینکڑوں یاسین ملک سامنے آئیں گے۔ کشمیر میں مظالم پر خاموش عالمی برادری کی اکثریت لاک ڈاؤن میں چلی گئی ہے۔ دنیا کشمیریوں پر بہیمانہ مظالم پر گونگی اور بہری بنی ہوئی ہے۔ کرونا وائرس کے بعد لاک ڈاؤن کی صورتحال عالمی برادری کیلئے سوچنے کا وقت ہے، دنیا کئی مہینوں سے لاک ڈاؤن میں ظلم کے شکارکشمیریوں کا ساتھ کیوں نہیں دے رہی۔ دنیا موجودہ صورتحال میں انسانیت کیلئے آواز بلند کرے۔کشمیری رہنما یاسین ملک کی ہمشیرہ اور والدہ نے سری نگر میں پریس کانفرنس کی۔ والدہ نے کہا کہ 2 دن قبل یاسین ملک سے تہاڑ جیل میں ملاقات کی۔ یاسین ملک 4 دن سے تادم مرگ بھوک ہڑتال پر ہیں۔ یاسین ملک نے کہا کہ یہ شاید ان کی آخری ملاقات ہو۔ ہمشیرہ نے بتایا کہ یاسین ملک نے کہا کہ مقدمے میں انہیں اور نہ ہی ان کے وکیل کو سنا گیا۔ اپنے وکیل سے بھی مقدمے کی پیروی چھوڑنے کا کہہ دیا۔ یاسین ملک نے وصیت کی ہے وہ کشمیر کی آزادی کیلئے اپنی جان دیں گے۔ یاسین ملک کسی صورت سرنڈر نہیں کرینگے۔