افغان فوج کا جوابی حملہ، طویل جھڑپ، طالبان کمانڈر، 4 ملیشیا ارکان سمیت 19 ہلاک
مزار شریف (شِنہوا) افغانستان میں فوج کے جوابی حملے میں مقامی طالبان کمانڈر سمیت 12شدت پسند ہلا ک ہوگئے جبکہ ایک جھڑپ میں حکومت نواز ملیشیا کے4 ارکان اور 3عسکریت پسندمارے گئے ۔ افغانستان کے مشرقی صوبہ کیسپا کے ضلع نجراب میں تصادم کے دوران حکومت نواز ملیشیا کے4 ارکان اور 3عسکریت پسندہلاک ہوگئے۔یہ بات صوبائی پولیس کے ترجمان عبدالکریم شائق نے کی۔ شائق کے مطابق طالبان کے ایک گروپ نے مزاحمتی ضلع نجراب میں ہفتے کے روز علی الصبح چوکیوں پر دھاوا بولا جس کے بعد فائرنگ کا سلسلہ دو تین گھنٹے تک جاری رہا اس کے نتیجے میں3 عسکریت پسند اور حکومت نواز ملیشیا کے4 رکن مارے گئے۔ عہدیدار نے مزید کہا کہ حکومت نواز ملیشیا کا ایک رکن لڑائی کے دوران شدید زخمی ۔ عہدیدار نے کہا کہ طالبان تنظیم افغان حکومت سے بات کرنے سے انکار کرتی رہی ہے اور اس نے جمعہ کے روز شمالی صوبہ زابل میں رات گئے ایک کارروائی کے دوران2 درجن سکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کر دیا تھا۔ ادھر شمالی صوبہ بلغ میں افغان فوج کے جوابی حملے میں مقامی طالبان کمانڈر سمیت12 شدت پسند مارے گئے ہیں۔ افغان فوج کے شمالی علاقوں میں ترجمان محمد حنیف رضائی نے کہا کہ مسلح طالبان جنگجوں کے ایک گروپ نے علی الصبح صوبے کے ضلع دولت آباد میں سیکیورٹی چوکیوں پر دھاوا بولا اور ڈیوٹی پر موجود فوجیوں کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں ضلعی کمانڈر ملا حمید اللہ الیاس سدیس سمیت 12 باغی موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔ مولوی نور محمد سمیت5 مزید باغی زخمی ہو گئے ہیں۔20 مارچ سے شروع ہونیوالے افغان نئے سال یا نوروز کے آغاز سے ہی طالبان عسکریت پسندوں نے سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔