لاک ڈاؤن سے مشکلات بڑھیں گی، غربا کو 15 روز کا راشن دیا جائے: سراج الحق
لاہور، اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اب حکومت اور سیاسی جماعتوں کے پاس غلطی کی گنجائش نہیں، سب کو مل کر کرونا سے لڑنا اور اپنی قوم کو محفوظ بنانے کے لیے ہر وہ کام کرنا ہوگا جس سے لوگوں کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔ کرونا سے خود بھی بچنا ہے اور اپنے ارد گرد موجود لوگوں کو بھی بچانا ہے۔ جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن نے اپنے تمام ہسپتال اور تین سو سے زائد ایمبولینسز عملے سمیت حکومت کو قوم کی خدمت کے لیے پیش کر دیئے ہیں۔ حکومت تنہا اتنی بڑی آفت سے نہیں لڑ سکتی۔ ہم ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل عملے کے جذبہ خدمت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ حکومت طبی عملے کے لیے کٹس کا انتظام کرے۔ شب معراج میں قوم اجتماعی توبہ و استغفار اور خصوصی دعائیں کرے تاکہ اللہ تعالیٰ اس وبا سے ہمیں نجات دے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ ہسپتال میں 160 بستروں پر مشتمل آئسولیشن وارڈ کے افتتاح کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نائب امیر معراج الہدٰی صدیقی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل و نیشنل فوکل پرسن کرونا آگاہی و صفائی مہم اظہر اقبال حسن، ایم ایس منصورہ ہسپتال ڈاکٹر انوار بگوی اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ کرونا وائرس سے غریبوں کو بچانے کے لیے حکومت، سیاسی جماعتیں، رفاہی ادارے اور مخیر حضرات کم از کم پندرہ دن کا راشن ان کے گھروں میں بھجوائیں۔ لاک ڈائون کرنے سے غریبوں کی مشکلات بہت زیادہ بڑھ جائیں گی۔ حکومت 25 ہزار سے کم آمدن والے لوگوں کو بجلی اور گیس کے بل معاف کردے ۔ گھروں کے ماکان بھی انسانی ہمدردی کے تحت اپنے کرایہ داروں سے مارچ اور اپریل کا کرایہ نہ لیں۔ سینیٹر سراج الحق نے دوحہ ایئر پورٹ پر پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی فوری مدد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ دوحہ میں پاکستانی سفارتخانے کو اپنے شہریوںکی رہائش اور خوراک کا انتظام کرنا چاہیے۔ انہوں نے حکومت قطر سے بھی اپیل کی کہ پاکستا نیوں کو اپنا سمجھ کر ان کی مدد اور تعاون فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان نے جس طرح زلزلہ اور سیلاب میں مدد کی تھی، اب بھی حکومت اور سول انتظامیہ کی مدد کریں۔ الخدمت کے رضا کاروں نے ملک بھر میں نادار اور مستحق گھرانوں میں راشن پہچانے کا کام شروع کر دیا ہے۔