مالیاتی ایمرجنسی نافذ، پٹرول 70 روپے لٹر، شرح سود 4 فیصد کم کی جائے: شہبازشریف
اسلام آباد (وقائع نگارخصوصی) پاکستان مسلم (ن) کے صدر و قومی اسمبلی میں قائد حزب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت تیل کی قیمتوں میں 70 سے 80 روپے کم کرے۔ شہباز شریف نے کہا ہمیں اپنے پاس موجود وسائل کو استعمال کرنا ہوگا۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی امدادی رقم میں اضافہ کیا جائے۔ مجھے یقین ہے ان شاء اللہ ہم اس بحران سے نکل آئیں گے۔ ای او بی آئی کے فنڈز کو بھی امدادی کاموں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ کورونا وائرس ٹیسٹ عام افراد کیلئے مفت کیے جائیں۔ شرح سود کو کم کر دیا جائے۔ حکومت ملک میں مالیاتی ایمرجنسی لگائے۔ نیشنل ٹاسک فورس میں تمام سیاسی جماعتوں کو شامل کیا جائے۔ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے 10 ہزار کٹس ڈاکٹرز کو دی جائیں گی۔ ڈاکٹرز کو سیفٹی کٹس مہیا کی جائیں۔ حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں 70روپے فی لٹر کمی جائے۔ ہمیں جنگی بنیادوں پر میڈیکل آلات منگوانے ہوں گے۔ ڈاکٹروں اور نرسوں کیلئے سیفٹی آلات منگوائے جائیں۔ حکومت کا فرض ہے مائی باپ بن کر غریبوں کے سروں پر ہاتھ رکھے۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عام آدمی کو ریلیف فراہم کرے۔ حکومت فوری طور پر ایک پلان مرتب کرے۔ اس قوم نے زلزلوں اور سیلاب سے مقابلہ کیا اس وبا کا بھی مقابلہ کریں گے۔ اس مشکل صورتحال میں حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ اس مشکل صورتحال کا مقابلہ کرکے دنیا کے سامنے عظیم قوم بن کر سامنے آئیں گے۔ منگل کے روز صحافیوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے گفتگو میں شہبازشر یف نے کہا کہ جو لوگ اللہ کو پیارے ہو گئے ہیں ہم سب ان کے خاندانوں کیساتھ ہیں۔ ہم وفات پانے والے افراد کے لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کرتے ہیں۔ مجھے خبر ملی ہے کہ جیل میں بھی کرونا کا ایک مریض پایا گیا ہے۔ مجھے یقین ہے حکومت وقت بروقت اقدامات اٹھائے گی۔ ہمیں ایسی کوئی بات نہیں کرنی چاہیے جس سے معاشرہ تقسیم ہو۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے بھائی کے علاج کیلئے لندن میں موجود تھا۔ نوازشریف نے مجھے کہا کہ پاکستان جائو اور اپنا کردار ادا کرو۔ کورونا وائرس نے پوری دنیا کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔ ڈاکٹر اپنی جانوں پر کھیل کر مریضوں کا علاج معالجہ کر رہے ہیں۔ بدقسمتی سے ہماری معیشت بہت کمزور ہے۔ ہمارے معاشرے میں بدقسمتی سے تقسیم بھی ہے۔ وقت کا تقاضا یہ ہے کہ ہم اس چیلنج کو مل کر قبول کریں۔ ہمیں اس وقت ایک قوم بننے کی ضرورت ہے۔ ہمیں مل کر آگے بڑھنا ہے اور مشکلات کا مقابلہ کرنا ہے۔ انسانیت کا تقاضا ہے کہ اس معاملے میں سیاست کو نہ لایا جائے۔ ہمیں حکومت کے اچھے اقدامات کی تعریف کرنی ہوگی۔ حکومت کی کمزوریوں پر بھی بات کرنا ہوگی۔ تفتان کے حوالے سے حکومت نے شدید غفلت کی۔ برق رفتاری سے اقدامات ہوتے تو آج حالات اور ہوتے۔ قرنطینہ میں بھیڑ بکریوں کی طرح لوگوں کو رکھا گیا۔ وزیراعظم سے کہتا ہوں تمام پارٹیز کو ایک چھت کے نیچے اکٹھا کریں۔ اپنی پارٹی کی طرف سے 10ہزار حفاظتی کٹس دیں گے۔ عام آدمی کے لئے کرونا ٹیسٹ مفت کئے جائیں۔ حکومت فوری طور پر ایک پلان مرتب کرے۔ کرونا کی وبا میں شدت آنے کے بعد نواز شریف نے وطن واپسی کا کہا۔ نواز شریف نے پیغام دیا وہ پاکستان کیلئے دعا گو ہیں۔ سب نے مطالبہ کیا کہ فی الفور لاک ڈائون کی طرف جانا چاہیے۔ ہمیں اس وقت ایک قوم بن کر کرونا وائرس کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ معیشت کے مسائل کے ساتھ کرونا کا مقابلہ کرنا پڑ رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس طلب کریں۔ وزیراعظم نیشنل ٹاسک فورس میں تمام سیاسی جماعتوں کو نمائندگی دیں اور بیرون ممالک سے رابطہ کرکے وینٹی لیٹرز کا انتظام کیا جائے۔ ڈینگی وائرس کے مقابلے کیلئے ہم نے جرمنی سے سامان منگوائے تھے۔ شہبازشریف کا کہنا تھا ڈاکٹر اپنی جان پر کھیل کر کرونا وائرس کے مریضوں کا علاج کر رہے ہیں۔ ڈاکٹروں‘ نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی تنخواہوں میں دوگنا اضافہ کیا جائے۔ مزدوروں کو رجسٹر کرکے 3 ہزار ماہانہ وظیفہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا تیل کی قیمت میں 70 روپے فی لٹر کمی کی جائے۔ اس سے عام آدمی کو ریلیف ملے گا۔ تیل کی قیمت میں 70 روپے فی لٹر کمی کریںگے تو حکومت کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا شرح سود میں 4فیصدکمی سے 80 ارب روپے کی بچت ہوگی اور اس سے مسائل حل ہونگے۔ جن کے 5 ہزار تک بجلی کے بل2 ہزار تک گیس کا بل آتا ہے وہ ادائیگی ملتوی کر دیں۔ حکومت کی کمزوریوں کو مثبت انداز میں سامنے لائیں گے۔ حکومت فلاحی تنظیموں کی حوصلہ افزائی کرے۔ شہباز شریف نے پارٹی کے تمام قومی، صوبائی اسمبلی، سینٹ اور سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان کا اجلاس آج (بدھ) طلب کر لیا ہے جس میں کرونا وائرس کی وجہ سے ملک میں درپیش صورتحال پر غور کیا جائے گا۔ اجلاس ویڈیو لنک کے ذریعے سے دوپہر 2 بجے منعقد ہوگا۔