لاہور، گوجرانوالہ سمیت کئی شہروں میں آٹے کی قلت، ذخیرہ اندوزوں کی لوٹ مار
لاہور، گوجرانولہ، ساہیوال‘ پاکپتن‘ وہاڑی ‘گجرات‘ سمبڑیال‘ وزیر آباد‘ ستراہ‘ چشتیاں‘ تاندلیانوالہ (کامرس رپورٹر+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگاران+ نمائندہ نوائے وقت) کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کے دوران اشیاء کی قلت کے خوف کے باعث لاہور‘ گوجرانوالہ‘ کامونکے سمیت کئی شہروں میں آٹے کی شدید قلت پیدا ہو گئی‘ ذخیرہ اندوز لوٹ مار میں مصروف ہیں۔ لاہور میں گزشتہ روز یوٹیلٹی سٹورز سمیت شہر کے بیشتر علاقوں کی دکانوں پر آٹا نایاب ہو گیا ہے جس کے باعث لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عاصم رضا احمد کے مطابق پنجاب کی فلور ملوں نے اس صورتحال کے پیش نظر آٹے کی روزانہ پیدا وار 7.5لاکھ تھیلوں سے بڑھا 10لاکھ تھیلے کر دی ہے۔ اسی طرح لاہور کو آٹے کی روزانہ سپلائی میں 48 ہزار تھیلوں کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ کامونکے میں بیس کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 900 سے بڑھا کر 13 سو روپے کر دی گئی ہے جس کے بعد شہری مہنگے داموں آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔ کامونکے میں بیس کلو آٹے کا تھیلا ایک ہزار سے بارہ سو روپے تک فروخت کیا جا رہا۔ آٹے کے حصول کے لئے آنے والے شہریوں کی فلور ملوں اور دکانوں کے باہر لمبی لمبی قطاریں اور ہجوم لگا رہا۔ ساہیوال‘ پاکپتن‘ گجرات‘ سمبڑیال‘ وزیر آباد‘ ستراہ‘ تاندلیانوالہ ،چشتیاں اور وہاڑی میں بھی آٹے کا بحران پیدا ہوگیا۔ مختلف شہروں میں اشیائے خوردونوش بھی مہنگے داموں فروخت کی جا رہی ہیں۔